امور داخلہ کی وزارت

حکومت نے جماعت اسلامی جموں کشمیر کو مزید 5 سال کے لیے ’غیر قانونی تنظیم‘ قرار دے دیا


مرکزی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کے خلاف وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے حکومت نے جماعت اسلامی جموں کشمیر پر عائد پابندی کو مزید پانچ سال کے لیے بڑھا دیا ہے

وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ تنظیم ملک کی سلامتی ، سالمیت اور خودمختاری کے خلاف اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے پائی گئی ہے

ملک کی سلامتی کے لیے جو بھی خطرہ بنے گا اس کے لیے تدابیر اختیار کی جائیں گی

Posted On: 27 FEB 2024 7:16PM by PIB Delhi

 حکومت ہند نے غیر قانونی سرگرمی (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) 1967 کی دفعہ 3 (1) کے تحت ’جماعت اسلامی جموں کشمیر‘ کو مزید 5 سال کے لیے ’غیر قانونی تنظیم‘ قرار دیا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے ’ایکس‘ پر اپنے پوسٹ میں کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے حکومت نے جماعت اسلامی جموں کشمیر پر پابندی کو پانچ سال کے لیے توسیع دے دی ہے۔ یہ تنظیم ملک کی سلامتی، سالمیت اور خودمختاری کے خلاف اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس تنظیم کو پہلی بار 28 فروری 2019 کو ’غیر قانونی انجمن‘ قرار دیا گیا تھا۔ ملک کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والے کسی بھی شخص کو اسی طرح کے اقدامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘‘

جماعت اسلامی جموں کشمیر پر آخری پابندی 28 فروری، 2019کو گزٹ نوٹیفکیشن نمبر ایس او 1069 (ای) کے ذریعے لگائی گئی تھی۔جماعت اسلامی جموں و کشمیر مسلسل جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندی کو ہوا دینے کے لیے دہشت گردی اور بھارت مخالف پروپیگنڈے کو ہوا دینے میں ملوث ہے ، جو بھارت کی خودمختاری ، سلامتی اور سالمیت کے لیے نقصان دہ ہے۔ جماعت اسلامی جموں کشمیر اور اس کے ارکان کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 سمیت قانون کی مختلف دفعات کے تحت کئی مجرمانہ مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 6441



(Release ID: 2009563) Visitor Counter : 62