ٹیکسٹائلز کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نے بھارت ٹیکس 2024 کا افتتاح کیا،انہوں نے  کہا کہ یہ ٹیکسٹائل کی صنعت میں ہندوستان کی غیرمعمولی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کا ایک بہترین پلیٹ فارم ہے


کستوری کاٹن ہندوستان کی اپنی شناخت قائم کرنے کی طرف ایک بڑا قدم ثابت ہونے والا ہے: وزیر اعظم

وزیراعظم نے نمائش گاہ کا دورہ کیا اور نمائش کنندگان سے ملاقات کی

بھارت ٹیکس 2024 ،وزیر اعظم نریندر مودی کے کھیت سے غیرممالک تک کے وِژن کوپایۂ تکمیل تک پہنچائےگا: وزیر ٹیکسٹائل، جناب پیوش گوئل

دو ہزارتیس  تک 100 بلین ڈالر کی برآمدات کا ہدف حاصل کرنے کے لیے مقامی ٹیکسٹائل سپلائی چین کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے: جناب  گوئل

ٹیکسٹائل کی صنعت خواہشمند ہندوستانی نوجوانوں کے استعمال کے طور طریقوں  میں تبدیلی سے فائدہ اٹھائے گی: جناب گوئل

Posted On: 26 FEB 2024 3:53PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں بھارت ٹیکس 2024 کا افتتاح کیا، جو کہ ملک میں منعقد ہونے والی اب تک کے سب سے بڑے عالمی ٹیکسٹائل تقریبات  میں سے ایک ہے۔ وزیراعظم نے اس موقع پر لگائی گئی نمائش کا بھی دورہ کیا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے بھارت ٹیکس 2024 میں سب کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ آج کا موقع خاص ہے کیونکہ یہ تقریب ہندوستان کے دو سب سے بڑے نمائشی مراکز یعنی بھارت منڈپم اور یشو بھومی میں منعقد ہو رہی ہے۔ انہوں نے تقریباً 100 ممالک کے 3000 سے زیادہ نمائش کنندگان اور تاجروں اور بھارت ٹیکس میں شرکت کرنے والے تقریباً 40,000  لوگوں  کی ایسوسی ایشن کو تسلیم کیا کیونکہ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت ٹیکس ان سب کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج کی تقریب کئی جہتوں پر احاطہ کرتی ہے کیونکہ بھارت ٹیکس کا دھاگہ ہندوستانی روایت کی شاندار تاریخ کو آج کے ہنر سے جوڑتا ہے؛اور یہ روایات کے ساتھ ٹیکنالوجی،ا سٹائل/پائیداری/پیمانہ/مہارت کو ایک جگہ یکجا کرنے کا ایک دھاگہ ہے۔ انہوں نے اس تقریب کو ایک بھارت شریشٹھ بھارت کی ایک عظیم مثال کے طور پر بھی دیکھا، جس میں پورے ہندوستان سے لاتعداد ٹیکسٹائل روایات شامل ہیں۔ انہوں نے ہندوستان کی ٹیکسٹائل روایت کی گہرائی، طوالت  اور صلاحیت کو ظاہر کرنے کے لیے اس مقام پر نمائش  کرنے کی بھی تعریف کی۔

ٹیکسٹائل ویلیو چین میں مختلف متعلقہ فریقوں اور شراکت داروں  کی موجودگی کو نمایاں  کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ہندوستان کے ٹیکسٹائل کے شعبے  کو سمجھنے کے ساتھ ساتھ چیلنجوں اور خواہشات سے آگاہ ہونے کے بارے میں ان کی ذہانت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے بنکروں کی موجودگی اور زمینی سطح سے ان کے نسلی تجربات کو بھی نمایاں کیا جو ویلیو چین کے لیے بہت اہمیت کے حامل  ہیں۔ ان سے مخاطب ہوتے ہوئے، وزیر اعظم نے وکست بھارت اور اس کے چار اہم ستونوں کے عزم پر زور دیا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان کا ٹیکسٹائل شعبہ غریبوں، نوجوانوں، کسانوں اور خواتین سمیت  ہر ایک سے جڑا ہوا ہے۔ لہذا، وزیر اعظم نے کہا، بھارت ٹیکس 2024 جیسی تقریب کی اہمیت اور بڑھ جاتی ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے کپاس، جوٹ اور ریشم پیدا کرنے والے  ملک کے طور پر ہندوستان کے بڑھتے ہوئے پروفائل کے بارے میں بات کرتے ہوئے، کہا کہ حکومت کپاس کے کسانوں کی مدد کر رہی ہے اور ان سے کپاس خرید رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے ذریعہ کستوری کاٹن کا آغاز، عالمی سطح پر ہندوستان کی برانڈ ویلیو بنانے میں ایک بڑا قدم ہوگا۔ وزیر اعظم نے جوٹ اور ریشم کے شعبے کے لیے بھی کیے جانے والے  اقدامات کا ذکر کیا۔ انہوں نے ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز جیسے نئے شعبوں کے بارے میں بھی بات کی اور نیشنل ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز مشن اور اس شعبے میں اسٹارٹ اپس کی گنجائش اور امکانات کے بارے میں بھی مطلع کیا۔

وزیر اعظم نے مختلف ریاستوں میں سات پی ایم متر پارکس بنانے کے حکومت کے وسیع منصوبوں پر روشنی ڈالی اور پورے ٹیکسٹائل شعبے کے لیے مواقع پیدا کرنے پر زور دیا۔وزیراعظم نے رائے زنی کرتے ہوئے کہا ‘‘حکومت پوری ویلیو چین ایکو نظام کو ایک ہی جگہ پر قائم کرنے کی کوشش کرتی ہے جہاں پلگ اور پلے کی سہولیات کے ساتھ جدید بنیادی ڈھانچہ دستیاب ہوگا’’، انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف پیمانے اور کام کاج  میں بہتری آئے گی بلکہ لاجسٹکس سے متعلق  اخراجات میں بھی کمی آئے گی۔

ٹیکسٹائل کے شعبوں میں روزگار کے مواقع اور دیہی آبادی اور خواتین کی شرکت کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ملبوسات بنانے والی 10 میں سے 7 خواتین ہیں اور ہینڈلوم یعنی ہتھکرگھے کے شعبے میں یہ تعداد اس سے بھی زیادہ ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پچھلے 10 سالوں میں کیے گئے اقدامات نے کھادی کو ترقی اور ملازمتوں کا ایک مضبوط وسیلہ بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح گزشتہ دہائی کی فلاحی اسکیموں اور بنیادی ڈھانچے کے فروغ  کی بدولت  ٹیکسٹائل کے شعبے کو بھی فائدہ پہنچاہے۔

اپنے استقبالیہ خطاب میں، ٹیکسٹائلز، صارفین کے امور، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم نیز تجارت و صنعت کے مرکزی وزیر، جناب پیوش گوئل نے کہا کہ عالمی ٹیکسٹائل ایکسپو ملک میں پہلی بار منعقد ہونے والی سب سے بڑی مربوط ٹیکسٹائل تقریب ہے جس میں ٹیکسٹائل کی پوری ویلیو چین کا احاطہ کرتے ہوئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا — فارم سے فائبر، فائبر سے فیکٹری، فیکٹری سے فیشن اور غیر ملکی منڈیوں تک فیشن  سے متعلق 5ایف کا وژن شامل ہے، انہوں نے مزید کہا کہ مقامی سپلائی چینز کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے اور 3ایس یعنی مہارت، رفتار اور پیمانے پر اورزیادہ زور دینے کی ضرورت ہے تاکہ ‘وکست بھارت’ کے وژن کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جا سکے۔ جناب گوئل نے اس بات کو اجاگر کیا کہ مضبوط سپلائی چینز ہندوستان کو سال 2030 تک ،100 بلین ڈالر کے بقدر  برآمدات کے ساتھ 250 بلین ڈالر کے پیداواری ہدف کو حاصل کرنے کے قابل بنائے گی۔

جناب گوئل نے کہا کہ یہ ایکسپو ٹیکسٹائل صنعت کی پوری ویلیو چین کو ایک عالمی پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے اور اُجاگر کرنے میں کامیاب رہی ہے اور اس سے عالمی ٹیکسٹائلز کے شعبے میں ایک عالمی طاقت کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کی تصدیق ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تقریب ہندوستان کو سرمایہ کاری اور وسیلہ بہم پہنچانے کے ایک  پرکشش  مقام کے طور پر قائم کرتی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کی اپنے ‘ووکل فار لوکل’ منتر کے ذریعے مقامی مصنوعات کی معاونت  کرنے کے لیے نہ صرف قوم کو اکٹھا کرنے کے لیے بلکہ انھیں ‘لوکل فار گلوبل’ پہل قدمی  کرنے کی حوصلہ افزائی کرنے  کی ستائش کی۔

وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت نے وزیر اعظم کی  قیادت کے تحت ،اپنی مختلف پہل قدمیوں -پی ایم مِتر، پیداوار سے منسلک ترغیباتی (پی ایل آئی) اسکیم، سمرتھ (ٹیکسٹائل شعبے میں صلاحیت سازی سے متعلق اسکیم) اور نیشنل ٹیکنیکل ٹیکسٹائلزمشن کے ذریعے ٹیکسٹائل کی صنعت کو بہت زیادہ فروغ دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکسٹائل کی وزارت نے کپاس اور ہاتھ سے بنی فائبر کی صنعت  کے لیے ایک سرے سے دوسرے سرے تک  یعنی شروع سے آخر تک کنیکٹیویٹی تیار کرنے کے لیے ایک نیا ٹیکسٹائل مشاورتی گروپ تشکیل دیا ہے جو ٹیکسٹائل کے شعبے  میں توازن برقرار رکھنے اور ایک بہتر ہم آہنگی پیدا کرنے میں مدد کرے گا۔

جناب گوئل نے اس بات کو اجاگر  کیا کہ لاکھوں ہندوستانی کثیر -جہتی غربت سے بچ گئے ہیں اور دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں کھپت  میں اضافہ ہورہا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ آج ٹیکسٹائل کی صنعت  خواہش مند نوجوان ہندوستان کے استعمال کے بدلتے ہوئے طور طریقوں سے فائدہ اٹھا سکتی ہے جس نے خوراک کی افراط زر کو کنٹرول میں رکھنے کی حکومت کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے دیگر مصنوعات پر خرچ کرنے کو ترجیح دی ہے۔

ٹیکسٹائلز کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ درشنا جاردوش اور ٹیکسٹائل کی سکریٹری، محترمہ  رچنا شاہ بھی اس موقع پرموجود تھیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ع م  ۔ع ن

(U: 5398)


(Release ID: 2009302) Visitor Counter : 76