امور داخلہ کی وزارت

امورِ داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے دمن میں وزارت داخلہ کی پارلیمانی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کی


کمیٹی نے جموں و کشمیر اور مرکزی مسلح پولیس فورسز (سی اے پی ایف) کی ترقی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت جموں و کشمیر کی مجموعی ترقی کے لیے پوری طرح پرعزم ہے

متعدد اقدامات اٹھائے گئے ہیں جن سے جموں و کشمیر کی ترقی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے

آرٹیکل 370 کی منسوخی جموں و کشمیر میں ایک تبدیلی کا مرحلہ ثابت ہوا ہے، ترقی، سلامتی اور سماجی و اقتصادی جہتوں میں وسیع پیمانے پر تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں

تمام مرکزی قوانین جموں و کشمیر میں مکمل طور پر نافذ ہیں، یہ قوانین درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل، خواتین، بچوں اور بزرگ شہریوں سمیت سبھی کے لیے برابری اور انصاف کی ضمانت دیتے ہیں

ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں معاشی طور پر پسماندہ طبقات کی بہتری کے لیے 10 فیصد ریزرویشن دیا گیاہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ایک محفوظ ومامون ہندوستان کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے

سی اے پی ایف کے اہلکاروں اور ان کے رشتہ داروں کی فلاح و بہبود حکومت کی اولین ترجیح ہے

Posted On: 26 FEB 2024 9:39PM by PIB Delhi

امورِ داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ  نے آج دمن میں وزارت داخلہ کی پارلیمانی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کی۔ وزیر مملکت برائے داخلہ جناب اجے کمار مشرا اور ایس نشتھ پرمانک، کمیٹی کے 11 ارکان، مرکزی داخلہ سکریٹری، وزارت داخلہ کے سینئر افسران، مرکزکے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر  کے چیف سکریٹری اورمرکزی مسلح پولیس فورسز(سی اے پی ایف) اور آسام رائفلز کے ڈائریکٹر جنرل  نے میٹنگ میں شرکت کی۔ کمیٹی نے جموں و کشمیر اور سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز کی ترقی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001QUSU.jpg

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت جموں و کشمیر کی مجموعی ترقی کے لیے پوری طرح پرعزم ہے اور اس نے کئی ایسے اقدامات کیے ہیں جن سے جموں و کشمیر کی ترقی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

میٹنگ کے دوران اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ 6 اگست 2019 جموں و کشمیر کے لیے ایک تاریخی دن تھا جب ہندوستان کی پارلیمنٹ نے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے ساتھ، ہمارے ملک کے شہریوں کو حاصل تمام آئینی تحفظات کو جموں و کشمیر تک بڑھا دیا گیا جس میں ترقی پسند قوانین جیسے تعلیم کا حق، قومی اقلیتی کمیشن ایکٹ وغیرہ شامل ہیں۔ یہ قوانین مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مکمل طور پر نافذ کیے گئے ہیں۔ ان قوانین کے نفاذ نے درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل، خواتین، بچوں اور بزرگ شہریوں سمیت سبھی کے لیے مساوات اور انصاف کی ضمانت دیتے ہیں۔ ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں معاشی طور پر پسماندہ طبقات کی ترقی کے لیے 10 فیصد ریزرویشن کا انتظام کیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002JZQ6.jpg

اس کے ساتھ ساتھ بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے شعبوں، آبپاشی کے منصوبوں، زراعت، صنعت، صحت، تعلیم، سڑک، ریل-فضائی نقل و حمل، سیاحت، روزگار وغیرہ کے شعبوں میں گزشتہ چند برسوں میں خاطر خواہ پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے۔ جموں و کشمیر میں اس کے علاوہ پنچایتی راج اداروں (پی آر آئی) کو فنڈز،فنکشنز  اور عہدیدارفراہم کرکے مضبوط کیا گیا ہے۔ ان اقدامات سے جموں و کشمیر کے لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں آئی ہیں۔

آرٹیکل 370 کی منسوخی مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں اور کشمیر  میں ایک تبدیلی کا مرحلہ ثابت ہوا ہے، جس نے ترقی، سلامتی اور سماجی و اقتصادی جہتوں میں وسیع پیمانے پر تبدیلیاں پیداکی ہیں۔ پتھراؤ اور منظم ہڑتالیں ماضی کا حصہ بن چکی ہیں۔ وزارت داخلہ تیز رفتار اور جامع ترقی کی راہ پر گامزن ہونے اور جموں و کشمیر کے لوگوں کو اپنا مستقبل سنوارنے اور نئی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے بااختیار بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003GLKS.jpg

سی اے پی ایف پر تبادلہ خیال کے دوران مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ایک محفوظ و مامون ہندوستان کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے داخلی سلامتی اور بین الاقوامی سرحد کے تحفظ کے مسائل سے نمٹنے میں امن و امان کو برقرار رکھنے میں سی اے پی ایف کے شاندار کام کی ستائش کی۔ انہوں نے مزید زور دیا کہ سی اے پی ایف کے اہلکاروں اور ان کے رشتہ داروں کی فلاح و بہبود حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وزیر داخلہ نے تمام افسران کو وزیر اعظم مودی کے وکست بھارت کے ویژن کے حصول  کے لئے کئے جا رہے اچھے کام کو جاری رکھنے کی تلقین کی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ایک تاریخی فیصلے میں، وزارت داخلہ نے فیصلہ کیا ہے کہ 2024 سے سی اے پی ایف کے لیے کانسٹیبل (جنرل ڈیوٹی) کا امتحان ہندی اور انگریزی کے علاوہ 13 علاقائی زبانوں میں منعقدکیا جائے گا۔ میٹنگ کے دوران بتایا گیا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں 2.43 لاکھ سے زائد اہلکاروں کی بھرتی کی گئی ہے۔ روزگار میلے کے تحت گزشتہ ایک سال کے دوران تقریباً 98676 امیدواروں کی تقرری کی گئی ہے اور تقریباً 54000 اہلکاروں کو سی اے پی ایف میں ترقی دی گئی ہے۔ سی اے پی ایف کی بھرتی میں این سی سی سرٹیفکیٹ ہولڈرز کو بونس نمبر فراہم کیے گئے ہیں اور گزشتہ 3 برسوں کے دوران 3560 این سی سی سرٹیفکیٹ ہولڈرز نے اس اسکیم سے فائدہ اٹھایا ہے۔   کمیٹی کے اراکین کو یہ بھی بتایا گیا کہ گزشتہ 10 برسوں کے دوران سی اے پی ایف میں 54 بٹالین قائم کی گئی ہیں۔

میٹنگ کے دوران سی اے پی ایف کے اہلکاروں کی فلاح و بہبود کے لیے اٹھائے گئے مختلف اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جن میں بھارت کے ویر، آیوشمان سی اے پی ایف، پردھان منتری اسکالرشپ اسکیم اور  ملک کے لیے عظیم قربانی دینے والوں کے لواحقین کے لیے امداد میں اضافہ شامل ہے۔ سی اے پی ایف میں اگنی ویر کو شامل کرنے کے لئے بھرتی کے قواعد کے التزام اور اہلیت کے معیار میں چھوٹ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ سی اے پی ایف کی طرف سے ملک بھر میں 5.10 کروڑ پودے لگانے، سائنٹک طریقہ سے شہد کی مکھیوں کو پالنے اور شہد مشن سمیت سی اے پی ایف کے کیمپسز میں موٹے اناج کا استعمال وغیرہ سمیت مختلف اقدامات کئے گئے ہیں ۔  بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، تجدیدکاری اور رہائش سے متعلق  مطمئن ہونے کے تناسب میں اضافہ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ حکومت سی اے پی ایف کے اہلکاروں کی زندگی کو آرام دہ بنانے کے لیے ہرممکن کوششیں کر رہی ہے۔

************

ش ح۔ف ا ۔ م  ص

 (U: 5395)



(Release ID: 2009289) Visitor Counter : 52


Read this release in: Kannada , English , Hindi , Gujarati