بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

وزیر اعظم نریندر مودی نے وارانسی میں گرین واٹر وے کے مختلف اقدامات کا افتتاح کیا، صاف توانائی اور سیاحت میں سنگ میل کی نشاندہی کی


وزیر اعظم مودی نے بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے تحت آئی ڈبلیو اے آئی کے ذریعے سی ایس ایل کے توسط سے تعمیر کردہ دو ہائبرڈ الیکٹرک کیٹاماران جہاز قوم کو وقف کیے

ہر جہاز میں 50 مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے، یہ تیز رفتار چارجنگ بیٹریوں سے چلتے ہیں اور کاربن کے اخراج کو سالانہ 400 ایم ٹی  تک کم کرنے کے لیے ڈیزائن کئے گئے ہیں

وزیر اعظم نے وارانسی میں چار کمیونٹی جیٹیوں کا افتتاح کیا اور وارانسی میں این ڈبلیو 1 اور متھرا اور پریاگ راج میں این ڈبلیو 110 کے ساتھ 13 کمیونٹی جیٹیوں کا سنگ بنیاد رکھا

کوئیک پونٹون اوپننگ میکانزم سسٹم کا آج افتتاح کیا گیا جس سے وقت چھ گھنٹے سے کم ہو کر 30 منٹ ہو جائے گا

Posted On: 23 FEB 2024 6:17PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال کی قابل رہنمائی میں، ہندوستان نے آج صاف توانائی اور ذمہ دارانہ سیاحت میں ایک نیا سنگ میل حاصل کیا ہے۔ اترپردیش کے وارانسی میں ایک پروگرام کے دوران، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے دو ہائبرڈ الیکٹرک کیٹاماران جہازوں کو قوم کے نام وقف کیا - ایم وی گُہہ اور ایم وی نشادراج - کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ (سی ایس ایل) نے محکمہ بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں  کی وزارت کے تحت ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا (آئی ڈبلیو اے آئی) کے ذریعے تیار کیا ہے۔

ایم وی گہہ ایودھیا میں دریائے سریو پر اور ایم وی نشادراج وارانسی میں دریائے گنگا پر سفر کریں گے۔ یہ جدید ترین جہاز، جن میں ہر ایک میں 50 مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے، تیزی سے چارج ہونے والی بیٹریوں سے چلتے ہیں اور انہیں سالانہ 400 ایم ٹی تک کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ سبز جہاز ریاست میں مذہبی سیاحت کو فروغ دیں گے۔ کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ کے ذریعہ مقامی طور پر بنایا گیا ہے، اب وہ اتر پردیش حکومت کے ذریعہ چلائے جائیں گے۔

ہندوستان میں شہری آبی نقل و حمل میٹروپولیٹن علاقوں میں بھیڑ کو کم کرنے اور آلودگی کو کم کرنے کے ایک پائیدار حل کے طور پر زور پکڑ رہی ہے۔ آبی گزرگاہوں کی ترقی اور جدید جہازوں کے تعارف جیسے اقدامات کے ساتھ، شہر میں رابطے کو بڑھانے اور ماحول دوست سفر کے اختیارات کو فروغ دینے کے لیے آبی نقل و حمل کو اپنا رہے ہیں۔

ان تعیناتیوں کے ساتھ، حکومت ہند کا مقصد سمندری شعبے میں اسٹیک ہولڈرز کے اعتماد کو بڑھانا اور انہیں سبز اور صاف ستھرے ایندھن کی طرف منتقل کرنا ہے جیسا کہ 8 جنوری 2024 کو شائع ہونے والے ہرت نوکا-اندرونی آبی جہازوں کے گرین ٹرانزیشن گائیڈلائنز کے تحت زور دیا گیا ہے۔

ہرت نوکا رہنما خطوط ایم او پی ایس ڈبلیو کے سبز جہازوں کو اپنانے اور سبز ماحولیاتی نظام کو چلانے کے ذریعے سمندری منظر نامے کو تبدیل کرنے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کا مقصد ایندھن کے کم/صفر اخراج کے ذرائع کو قبول کرنا اور 2047 تک ہندوستان کے آبی گزرگاہوں کے لئے 100فیصد سبز جہازوں کو حاصل کرنا ہے۔

اس کے ساتھ ہی وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے وارانسی کے گھاٹوں پر چار کمیونٹی جیٹیوں کا افتتاح کیا اور وارانسی میں نیشنل واٹر وے 1 (این ڈبلیو  1) کے ساتھ ساتھ 13 کمیونٹی جیٹیوں اور متھرا میں نیشنل واٹر وے 110 اور اتر پردیش میں پریاگ راج کا سنگ بنیاد رکھا۔

ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا کے ذریعے نافذ کیے جانے والے جل مارگ وکاس پروجیکٹ (جے ایم وی پی) کا مقصد اتر پردیش کے وارانسی سے مغربی بنگال کے ہلدیہ تک این ڈبلیو  1کے 1390 کلومیٹر طویل جہاز رانی کی صلاحیت کو بہتر بنانا ہے۔ این ڈبلیو  1 (گنگا-بھگیرتھی-ہوگلی ندی کے نظام) کے ساتھ رہنے والے لوگوں کی سماجی و اقتصادی حالت کو بہتر بنانے کے لیے  جے ایم وی پی  کے تحت ساٹھ کمیونٹی جیٹیاں تیار کی جا رہی ہیں۔ ان کمیونٹی جیٹیوں کا مقصد مقامی کسانوں، تاجروں، صنعتوں کو قریبی منڈیوں تک آسانی سے رسائی فراہم کرنا ہے، اس طرح تجارت اور روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرنا، سیاحت کو فروغ دینا، اور اندرونی رابطوں کو بہتر بنانا ہے۔

اس کے علاوہ کوئیک پونٹون اوپننگ میکانزم سسٹم (کیو پی او ایم ایس) کا بھی افتتاح کیا گیا۔ کیو پی او ایم ایس این ڈبلیو -1 میں کلفی پونٹون پلوں کو دستی طور پر ختم کرنے اور دوبارہ جوڑنے کے لیے وقت کو کم کرنے میں مدد کرے گا، اس طرح جہاز کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کی ٹریفک میں مجموعی طور پر تکلیف اور تاخیر کو کم کرے گا۔ اس طرح کیو پی او ایم کی تنصیب سے لاجسٹکس کی مجموعی لاگت کو کم کرنے اور وقت کو چھ گھنٹے سے 30 منٹ تک کم کرنے میں مدد ملے گی۔

ان جدید منصوبوں اور بنیادی ڈھانچے کے آغاز کے ساتھ، قوم صاف توانائی کو بروئے کار لانے، ذمہ دارانہ سیاحت کو فروغ دینے، اور اپنے آبی گزرگاہوں پر رابطے بڑھانے کی طرف ایک اہم قدم اٹھاتی ہے۔ حکومت، اسٹیک ہولڈرز اور مقامی کمیونٹیز کے درمیان مشترکہ کوششیں سب کے لیے سرسبز مستقبل کے لیے مشترکہ وژن کی مثال دیتی ہیں۔

ایم او پی ایس ڈبلیو کا مقصد میری ٹائم انڈیا ویژن(ایم آئی وی) کے حصے کے طور پر 2030 تک اندرون ملک آبی نقل و حمل(آئی ڈبلیو ٹی) کے حصہ کو 5فیصد تک بڑھانا ہے، جو کہ سمندری شعبے کی ترقی اور کنیکٹیویٹی بڑھانے کی جانب ایک جامع کوشش کا اشارہ ہے۔

میری ٹائم امرت کال ویژن 2047 کے تحت، 46 اقدامات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے، جن کا مقصد ساحلی جہاز رانی اور اندرون ملک آبی نقل و حمل کے ماڈل شیئر کو بڑھانا ہے۔ ان اقدامات میں بندرگاہ پر مبنی مراکز کی تخلیق اور ساحل کے ساتھ پیداوار/ڈیمانڈ مراکز کے قریب ساحلی برتھ شامل ہیں۔ مزید برآں، سڑک، ریل، اور اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے رابطے اور توسیعی منصوبوں کے ساتھ ساتھ بندرگاہ کے واجبات اور ٹرمینل چارجز کو کم کرنے کی کوششوں کے منصوبے ہیں۔ مالی ترغیبات، جیسے کہ بنکر ایندھن اور مختلف ریاستوں سے خریدے گئے اسپیئرز پر ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کی اجازت دینا، اور ملٹی موڈل ٹرانسپورٹیشن کے لیے جی ایس ٹی میں کمی کی بھی تجویز ہے۔ 2047 تک 50 آبی گزرگاہوں کو فعال کرنا اور کم ڈرافٹ والے جہاز کے ڈیزائن متعارف کروانا، ممکنہ طور پر ٹگ بارج کنفیگریشن کے ساتھ مل کر، ان اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے ان حکمت عملیوں میں شامل ہیں۔

*******

ش ح۔    .ش ت  -ج

Uno-5307

 



(Release ID: 2008506) Visitor Counter : 57


Read this release in: English , Hindi , Tamil