عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
قومی پنشن کے کام کاج پر نظر ثانی کے نظام سے متعلق بھول چوک کو پکڑنے والا میکنزم
Posted On:
22 FEB 2024 4:13PM by PIB Delhi
حکومت نے وزارت/ محکمہ کے مالیاتی مشیر کی سربراہی میں ہر وزارت/محکمہ کے لیے 2019 میں قومی پنشن کے کام کاج پر نظر ثانی کے نظام سے متعلق بھول چوک کو پکڑنے والا میکنزم قائم کیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ملازمین اور حکومت کے تعاون کو بغیر کسی تاخیر کے قومی پنشن اسکیم میں جمع کیا جائے۔
حکومت نے سنٹرل سول سروسز (نیشنل پنشن سسٹم کا نفاذ) ضوابط 2021 کو بھی مطلع کر دیا ہے۔ قومی پنشن نظام (این پی ایس) سے متعلق بھول چوک کو پکڑنے والے میکنزم اور سی سی ایس ضابطے 2021 کوشروع کرنے کی صورت حال کے بارے میں ایک جائزہ میٹنگ کی 21 فروری 2024 کو ، سہ پہر 3 بجے پنشن کے سکریٹری جناب وی سرینواس کی صدارت میں ہوئی تھ اور ان کی صدارت میں یہ جائزہ میٹنگ مالیاتی مشیروں اور تمام وزارتوں/محکموں کے نمائندوں کے ساتھ ہوئی تھی۔
میٹنگ میں وزارتوں/محکموں میں نظام سے متعلق بھول چوک کو پکڑنے والے میکنزم کے آپریشنلائزیشن کی صورت حال کے بارے میں توجہ دی گئی تاکہ ان کی وزارت میں این پی ایس کے نفاذ کی نگرانی کی جاسکے۔ موجودہ رہنما خطوط کے مطابق، نگرانی کے طریقہ کار کی کمیٹی کو پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے 3 ماہ میں ایک بار اجلاس کرنا ہوتا ہے۔
نظام سے متعلق بھول چوک کو پکڑنے والا میکنزم کے طریقہ کار کے تحت این پی ایس میں ماہانہ شراکت کی بروقت ترسیل اور این پی ایس کے تحت آنے والے ملازمین کی شکایات کے ازالے کو بھی یقینی بنانا ہے۔ وزارتوں/محکموں کو این پی ایس کے نفاذ کی صورت حال کے بارے میں چھ ماہانہ رپورٹیں مقررہ فارمیٹس میں مرتب کرنی ہوں گی۔ وزارتوں/محکموں سے کہا گیا ہے کہ وہ آپشن فارم اور خاندانی تفصیلات لینے کے لیے پی آر اے این کی بروقت تیاری، ماہانہ شراکت کی ترسیل، اور سی سی ایس (این پی ایس کے نفاذ) ضابطے 2021 کے قواعد 10 کو یقینی بنائیں۔یہ توقع کی جاتی ہے کہ معائنہ کے طریقہ کار کے ذریعہ این پی ایس کے نفاذ کا وقتاً فوقتاً جائزہ لینے کے نتیجے میں نئے تقرریوں کےپی آر اے این ایس کی بروقت تخلیق ہو گی۔ یہ اس بات کو بھی یقینی بنائے گا کہ ملازمین اور حکومت کے تعاون کو بغیر کسی تاخیر کے پی این ایس میں جمع کیا جائے گا اور تمام کھاتوں میں اندراج اور رابطہ کی تفصیلات موجود ہوں گی۔
*****
ش ج۔ ح ا ۔ ج ا
U-No. 5272
(Release ID: 2008246)
Visitor Counter : 68