سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
کینیڈا کے صوبے ساسکیچیوان کے وزیراعظم جناب اسکاٹ موئی کی قیادت میں کنیڈا کا ایک اعلیٰ سطحی وفد نے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی
‘‘23 لاکھ ہندوستانی تارکین وطن ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان تعلقات کو تقویت دے رہے ہیں اور دونوں ملکوں کی ترقی تعاون کر رہے ہیں’’: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان، پائیدار توانائی کی ٹیکنالوجیز، ماحولیات اور صاف ستھری ٹیکنالوجیز، بائیو اکانومی وغیرہ جیسے شعبوں میں کینیڈا کے تحقیقی و ترقیاتی اداروں کے ساتھ تحقیقی تعاون کو فروغ دینے کا خواہاں ہے
وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں ‘انوسندھان قومی تحقیقی فاؤنڈیشن’ اختراعی ایکو سسٹم کو فروغ دینے اور اسے زندہ کرنے کے لیے قائم کیا گیا: سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر
بھارت نے جی 20 کے صدر کے طور پر ‘بایو ایندھن کے عالمی اتحاد’ (جی بی اے) کو شروع کیا تاکہ بایو ایندھن میں توانائی کی منتقلی کو آسان بنایا جا سکے اور روزگار پیدا کرنے اور اقتصادی ترقی میں تعاون کیا جا سکے: ڈاکٹر سنگھ
Posted On:
21 FEB 2024 4:13PM by PIB Delhi
کینیڈا کے سسکیچیوان صوبے کے وزیر اعظم جناب اسکاٹ موئی کی قیادت میں کینیڈا کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے آج سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) نیز ارضیاتی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج ) اور وزیر اعظم کے دفتر ، عملہ، عوامی شکایات، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی اور دو طرفہ تعاون کے ساتھ ساتھ الیکٹرک گاڑیوں ، سائبر فزیکل سسٹم، کوانٹم ٹیکنالوجیز، فیوچر مینوفیکچرنگ، گرین ہائیڈروجن فیول، ڈیپ اوسیئن وغیرہ جیسے شعبوں میں مشترکہ منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا ۔
کینیڈا کے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 23 لاکھ ہندوستانی تارکین وطن ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان تعلقات کو تقویت دے رہے ہیں اور دونوں ممالک کی ترقی میں اپنا تعاون کر رہے ہیں ۔
یہ بتاتے ہوئے کہ کینیڈا میں ہندوستان کے 2.3 ملین افراد رہتے ہیں اور یہ کینیڈا میں سب سے بڑی غیر ملکی برادری ہے ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کینیڈا کی پارلیمنٹ ، یہاں تک کہ کینیڈا کے کابینہ میں ہندوستان نژاد افراد کی موجودگی ہمارے دیرینہ تعلقات کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی برادری جو دونوں ممالک کے لیے مثبت تعاون کرتی ہے، دونوں ممالک کے درمیان ایک پل کا کام کرے گی، کیونکہ کینیڈا اعلیٰ تعلیم کے لیے ہندوستانی طلبہ کے لیے پسندیدہ مقامات میں سے ایک ہے ۔
وزیر موصوف نے وفد کو یہ بھی بتایا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں، ہندوستان نے ‘انوسندھان’ قومی تحقیقی فاؤنڈیشن قائم کی ہے، جس میں نجی شعبے کی تقریباً 60 سے 70 فیصد کی شراکت کے ساتھ اختراعی ایکو سسٹم کو فروغ دینے اور اسے زندہ کرنے کے لیے ٹیکنالوجی اور سائنس کے شعبوں میں تحقیق کو ترجیح دی گئی ہے ۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت ٹیکنالوجی کی ترقی میں تعاون کرنے اور اس کی حمایت کرنے کے لیے غیر سرکاری تنظیموں کا خیرمقدم کرنے کے لیے ہم ہمہ وقت تیار ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کینیڈا کے تحقیقی و ترقیاتی اداروں کے ساتھ خاص طور پر درج ذیل شعبوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے جیسے کہ پائیدار توانائی کی ٹیکنالوجیز (جنریشن، کنورژن، اسٹوریج اور کنزرویشن)، ماحولیات اور صاف ٹیکنالوجیز، بائیو اکانومی، مختلف ایپلی کیشنز کے بایو پر مبنی مواد ، خوراک اور زراعت سے متعلق ٹیکنالوجیز، سستی حفظان صحت کی خدمات (بشمول دواسازی اور بایومیڈیکل آلات)، جدید مینوفیکچرنگ کے لیے ٹیکنالوجیز، تمام شعبوں میں آرٹی فیشیئل انٹلیجنس (اے آئی) اور مشین لرننگ کا انضمام کے لیے تحقیقی تعاون اور کینیڈا کی صنعتوں کے ساتھ ٹیکنالوجی تعاون کو فروغ دینے کا خواہاں ہے ۔
سائنس اور ٹکنالوجی کے وزیر نے واضح طور پر ‘عالمی حیاتیاتی ایندھن اتحاد’ (جی بی اے) کا تذکرہ کیا، جو گزشتہ سال جی 20 کے صدر کے طور پر ہندوستان کی ایک پہل ہے، جس نے بائیو فیول کے سب سے بڑے صارفین اور پروڈیوسروں کو بایو ایندھن کی ترقی اور تعیناتی کے لیے اکٹھا کیا ۔ اس اقدام کا مقصد حیاتیاتی ایندھن کو توانائی کی منتقلی کی کلید کے طور پر رکھنا اور نئے روزگار اور اقتصادی ترقی میں تعاون کرنا ہے ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ قومی ہائیڈروجن مشن (این ایچ ایم ) کا آغاز وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان کی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کے موقعے پر کیا ہے جس کا مقصد کاربن کے اخراج کو کم کرنا اور توانائی کے قابل تجدید ذرائع کے استعمال کو بڑھانا ہے ۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ یہ ایک مستقبل کا وژن ہے جو ہندوستان کو نہ صرف اپنے کاربن کے اخراج کو کم کرنے بلکہ اپنی توانائی کو متنوع بنانے اور بیرونی انحصار کو کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے ۔
ویبھو فیلوشپ پروگرام کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے وزیرموصوف نے وزیر اعظم مودی کی طرف سے ہندوستانی برادری کو ہندوستان کے اہم اداروں میں تحقیق کرنے اور اس کی ترقی میں تعاون کرنے کی دعوت کا بھی ذکر کیا ۔
جناب اسکاٹ مو نے کہا کہ کینیڈا اور ہندوستان کے تعلقات نے حالیہ برسوں میں بہت ترقی کی ہے اور یہ تعلقات حقیقی معنوں میں کثیر جہتی بن گئے ہیں، جو کہ باہمی مفادات، خیر سگالی اور باہمی تبادلے اورتال میل کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی میں باہمی تعاون دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے اسٹریٹجک ستونوں میں سے ایک ہے۔ دونوں ممالک کی تعلیمی برادری، تحقیقی اداروں اور صنعتوں کے درمیان مضبوط تعلقات ہیں اور ہماری اسٹریٹجک تحقیقی اور ترقیاتی شراکت داری میں محرک کا کردار ادا کر رہے ہیں ۔
جناب اسکاٹ مو نے کہا کہ ہندوستان اور ساسکیچیوان کے درمیان تعلقات میں اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر دہلی میں اپنا دفتر کھولنے کے بعد اور ہندوستان کے ساتھ کام کرنے اور اجتماعی ترقی حاصل کرنے کے ان کے عزم کو تقویت ملی ہے ۔
اس میٹنگ میں محکمہ برائےسائنس اور ٹیکنالوجی کےسکریٹری ڈاکٹر ابھے کرندیکراور سینئر افسران موجود تھے، جنہوں نے مختلف ابھرتے ہوئے ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ہندوستان کی ترقی کے بارے میں اعلیٰ سطحی وفد کو آگاہ کیا ۔
*************
ش ح ۔م ع۔ ت ح
U- 5211
(Release ID: 2007769)
Visitor Counter : 57