عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ اختراع اور تکنالوجی شہریوں کی روزمرہ کی دقتوں کو حل کر سکتی ہیں
’’اختراع محض سائنس دانوں کا میدان نہیں ہے، کوئی بھی شخص ذہنیت اور نقطہ نظر کی تبدیلی کے ساتھ اختراع کو فروغ دے سکتا ہے‘‘
وزیر اعظم مودی کا وژن اختراع کے توسط سے شہریوں کے لیے زندگی بسر کرنا آسان بنانا اور تکنیکی ترقی میں اختراع کو ادارہ جاتی شکل دینا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے صلاحیت سازی کمیشن کو سوشل میڈیا کے توسط سے عوامی انتظامیہ میں 15 اختراعات کی مزید تشہیر کے لیے ہدایات جاری کیں
Posted On:
18 FEB 2024 7:16PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ اختراع اور ٹکنالوجی شہریوں کی روزمرہ کی دقتوں کو دور کرسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اختراع صرف سائنسدانوں کا میدان نہیں ہے، کوئی بھی شخص ذہنیت اور نقطہ نظر کی تبدیلی سے اختراع کو فروغ دے سکتا ہے۔
سائنس اور تکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ؛ وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت نے آج نئی دہلی میں، صلاحیت سازی کمیشن (سی بی سی) کے ذریعہ مرتب کردہ عوامی انتظامیہ میں اختراع سے متعلق مونوگراف کے رسمی آغاز کے وقت یہ بات کہی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وزیر اعظم مودی کا وژن اختراع کے توسط سے شہریوں کے لیے زندگی بسر کرنا آسان بنانا اور تکنیکی ترقی میں اختراع کو ادارہ جاتی شکل دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جدت طرازی کا خیال زندگی بسر کرنا آسان بنانے بھی سے بالاتر ہے اور یہ رویے میں سماجی تبدیلی لا کر مجموعی طور پر معاشرے کو متعدد فوائد بہم پہنچاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ "ان میں سے بہت سی ایجادات ہمارے شہریوں کو بہت سارے متبادل فراہم کرنے والی ہیں جو ہمارے پاس موجودہ ماحول میں دستیاب ٹیکنالوجی کے پیش نظر ہیں۔"
وزیر اعظم کے الفاظ سے تحریک لیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا استعمال گورننس اور انصاف کی فراہمی کے نظام کو غریب سے غریب، پسماندہ اور پسماندہ علاقوں میں رہنے والی خواتین تک پہنچا سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’’ ڈیجیٹل اختراع ہندوستان کو ڈیجیٹل طور پر بااختیار معاشرے اور علمی معیشت میں تبدیل کرنے کے لیے حکمرانی کے لیے اگلی دہائی میں ایک اہم کردار ادا کرے گی۔‘‘
ڈی او پی ٹی کے وزیر نے صلاحیت سازی کمیشن کو ہدایت کی کہ وہ فلموں اور ویڈیوز کے ذریعے پبلک ایڈمنسٹریشن میں ایجادات کی مزید تشہیر کرے کیونکہ یہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وسیع تر سامعین تک پہنچتی ہے۔
تمام سرکاری ملازمین ، جنہوں نے ٹکنالوجی کے استعمال کے ذریعے اختراع کا آغاز کیا ، کو مبارکباد دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مشورہ دیا کہ مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا اینالیٹکس کو اختراع کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے سی بی سی کے چیئرمین جناب عادل زین ال بھائی نے کہا کہ مونوگراف ’ایک بھارت، ایک ٹیم‘ کے خیال سے متاثر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد ہندوستان کے طول و عرض اور مختلف سطحوں پر سرکاری ملازمین کے لیے کیس اسٹڈیز کا ایک بڑا ڈیٹا بیس تیار کرنا ہے تاکہ اختراعات کے ذخیرے تک رسائی حاصل کی جاسکے اور دوسرے شہریوں کو ترغیب دی جاسکے۔
جناب پروین پردیشی، ممبر، سی بی سی نے اختراعات پر پریزنٹیشن دیتے ہوئے، دودھ، تازہ پھل اور سبزیاں جیسے مقامی طور پر تیار مصنوعات کی خریداری کے علاوہ مقای افراد کی اختیارکاری اور ان کی ہنرمندی میں اضافے کے لیے گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس (جی ای ایم) پر سرحدی علاقوں کے قریب آباد جموں و کشمیر کی مقامی برادریوں کو شامل کرنے سے متعلق کیس اسٹڈی کا واضح طور پر ذکر کیا، اور اس طرح بھارتی فوج کے انسان دوست پہلو کو اجاگر کیا گیا۔
آسام میں مشروم کی کاشت پر 'ایک ضلع ایک پروڈکٹ' کی ایک اور کیس اسٹڈی بھی پیش کی گئی۔
سی بی سی کے رکن ڈاکٹر آر بالا سبرامنیم نے کہا کہ کمیشن نے زراعت، ریلوے، روزی روٹی، آبی تحفظ جیسے 13 موضوعاتی شعبوں میں 25 ریاستوں سے 243 اختراعات موصول کیں ۔ انہوں نے کہا کہ ان میں 15 اختراعات کو تین سطحی سخت انتخابی عمل کے بعد مونوگراف میں شامل کر لیا گیا ہے۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:5097
(Release ID: 2006927)
Visitor Counter : 128