وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
ماہی پروری کا محکمہ 19 فروری 2024 کو نئی دہلی میں مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا کی موجودگی میں ڈیجیٹل کامرس کے لیے اوپن نیٹ ورک کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کرے گا
Posted On:
17 FEB 2024 2:21PM by PIB Delhi
ماہی گیروں کے لیے صارفین یا منڈیوں تک براہ راست رسائی کو یقینی بنانے اور ہندوستان کے ماہی پروری کے شعبے میں ڈیجیٹل کامرس کے امکانات کو کھولنے کے مقصد کے ساتھ محکمہ برائے ماہی پروری (حکومت ہند) ڈیجیٹل کامرس کے لیے اوپن نیٹ ورک (او این ڈی سی) کے ساتھ مفاہمت کے ایک اقرار نامے (ایم او یو) پر دستخط کرے گا۔ اس مفاہمت نامے پر 19 فروری 2024 کو کرشی بھون، نئی دہلی میں ماہی پروری، مویشی پالن اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا اور ماہی پروری، مویشی پالن اور ڈیری کے وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مروگن کی موجودگی میں دستخط کیے جائیں گے۔
محکمہ برائے ماہی پروری کے سکریٹری، ڈاکٹر ابھیلکش لیکھی، جوائنٹ سکریٹری محکمہ برائے ماہی پروری، جناب ساگر مہرا، جوائنٹ سکریٹری محکمہ برائے ماہی پروری، محترمہ نیتو کماری پرساد، منیجنگ ڈائریکٹر، او این ڈی سی، جناب ٹی کوشی، نائب صدر، او این ڈی سی، محترمہ ادیتی سنگھ بھی اس موقع پر موجود رہیں گی۔ تقریباً 50 فش فارمرز پروڈیوسرز آرگنائزیشنز (ایف ایف پی او) کا دیگر معززین کے ساتھ ورچوئل طور پر شامل ہونے کی توقع ہے۔ یہ پروگرام ہائبرڈ موڈ میں منعقد ہوگا۔
اس مفاہمت نامے (ایم او یو) پر دستخط ماہی پروری کے شعبے میں ایک اہم سنگ میل ہے کیونکہ یہ پہلی بار ہے کہ محکمہ برائے ماہی پروری، او این ڈی سی کے ساتھ مفاہمت نامے میں داخل ہونے جا رہا ہے۔ یہ ضروری قدم ماہی گیروں، مچھلی کے کاشت کاروں کی تنظیم، کاروباری افراد، خود امدادی گروپوں، ماہی گیروں سے متعلق امداد باہمی کے اداروں اور ماہی گیری کے شعبے کے دیگر متعلقہ فریقوں کو وسیع منڈیوں تک رسائی، ان کی رسائی اور ممکنہ کسٹمر بیس وغیرہ کو بڑھانے کے لیے ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔ او این ڈی سی ٹیکنالوجی پر مبنی حل کے نفاذ میں سہولت فراہم کرے گا، چھوٹے پیمانے کے پروڈیوسرز اور مارکیٹرز کی کارکردگی، اجتماعیت اور مسابقت کو بہتر بنائے گا۔
ڈیجیٹل تکنیکی حل کو اپنانے سے ماہی گیری کی صنعتوں کے لیے مختلف فوائد حاصل ہوں گے، مثلاً اعتماد میں اضافہ، لین دین کی لاگت میں کمی، مارکیٹ کی رسائی میں اضافہ، شفافیت میں اضافہ، مسابقت میں اضافہ، جدت اور روزگار پیدا کرنا وغیرہ۔ او این ڈی سی نیٹ ورک کسی رکاوٹ کے انضمام کی سہولت فراہم کرے گا۔ ماہی گیری کے شعبے کے اندر پروڈیوسرز، پروسیسرز اور تقسیم کاروں کے درمیان اجتماعیت کے فوائد کو بروئے کار لانے کے لیے موثر سپلائی چین مینجمنٹ، ویلیو چینز اور مارکیٹ تک رسائی کو قابل بنایا جاسکے گا۔
مزید برآں یہ تعاون ایم ایس ایم ایز، اسٹارٹ اپس، خود امدادی گروپوں، چھوٹے اور معمولی ماہی گیروں، ایف ایف پی اوز، ماہی گیروں اور ماہی گیری کے شعبے میں مارکیٹ کے شرکاء کے لیے تعلیمی ورکشاپس کے ذریعے صلاحیتوں میں اضافے اور بیداری میں سہولت فراہم کرے گا۔
اوپن نیٹ ورک فار ڈیجیٹل کامرس (او این ڈی سی) کو سیکشن 8 کمپنی کے طور پر شامل کیا گیا ہے، جو ڈی پی آئی آئی ٹی، وزارت تجارت اور صنعت کی طرف سے ایک پہل ہے، جس کا مقصد ڈیجیٹل یا الیکٹرانک نیٹ ورکس پر اشیاء اور خدمات کے تبادلے کے تمام پہلوؤں کے لیے کھلے نیٹ ورکس کو فروغ دینا ہے۔ اس پروگرام کا مقصد ایک پلیٹ فارم پیش کرنا ہے اور تمام متعلقہ فریقوں بشمول ماہی گیروں، مچھلیوں کے فارمرز پروڈیوسر تنظیم، ماہی گیری کے شعبے سے تعلق رکھنے والے کاروباری افراد کو پیداوار، قیمتوں اور تقسیم کی حکمت عملی کے بارے میں باخبر فیصلے کرنے کے لیے بااختیار بنانا ہے۔ او این ڈی سی ای مارکیٹنگ کا ایک منفرد پلیٹ فارم ہے اور یہ زیادہ سے زیادہ ایف ایف پی اوز اور دیگر ماہی گیر کوآپریٹیو کو جوڑنے کے لیے ماہی گیری کے شعبے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ پروڈیوسرز اور صارفین کے درمیان براہ راست چینل فراہم کرتے ہوئے او این ڈی سی بچولیے پر انحصار کم کرنے میں مدد کرے گا، جس سے ماہی گیروں کے لیے زیادہ منافع اور صارفین کے لیے قیمتیں کم ہوں گی۔ یہ اقدام اپنی مصنوعات کے لیے ایک مشترکہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے بکھرے ہوئے کاروبار میں مصروف معمولی ماہی گیروں کو معیشت کا پیمانہ بھی فراہم کرے گا۔
اس نے نومبر 23 کے مہینے میں 600 سے زیادہ شہروں میں 6.3 ملین سے زیادہ ٹرانزیکشنز ریکارڈ کی ہیں۔ فروخت کنندہ اور سروس فراہم کرنے والے 500 سے زیادہ شہروں میں پھیلے ہوئے ہیں اور او این ڈی سی نیٹ ورک کی جغرافیائی کوریج کو بڑھا رہے ہیں۔ اس وقت، 3000 سے زیادہ فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز) نے مختلف نیٹ ورک کے شرکاء کے ذریعے او این ڈی سی کا حصہ بننے کے لیے اندراج کرایا ہے۔ اس کے علاوہ، تقریباً 400 خود امدادی گروپوں (ایس ایچ جیز)، بہت چھوٹی صنعتوں اور سماجی شعبے کے اداروں کو نیٹ ورک پر شامل کیا گیا ہے۔
ماہی پروری ایک نہایت روشن شعبے کے طور پر ابھر رہی ہے، اس شعبے کے مثبت اثرات کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے اقتصادی بااختیار بنانے کے ذریعے مساوی اور جامع ترقی فراہم کرنے کی بے پناہ صلاحیت ہے۔ حکومت ہند ماہی پروری کے شعبے کو ایک جامع انداز میں تبدیل کرنے اور پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی)، فشریز اینڈ ایکوا کلچر ڈیولپمنٹ فنڈ وغیرہ جیسی اسکیموں کے ذریعے معاشی ترقی اور خوشحالی لانے میں ہمیشہ پیش پیش رہتی ہے۔ 15-2014 کے بعد سے 10.87 فیصد کی شاندار اوسط سالانہ نمو ہے۔ یہ ترقی ماہی گیروں، 2000 سے زیادہ فش فارمرز پروڈیوسرز آرگنائزیشنز (ای پی ایف اوز)، امداد باہمی اداروں اور دیگر متعلقہ فریقوں کی یکجہتی کا مظہر ہے جو ہمارے ملک کے طول و عرض میں پھیلے ہوئے ہیں۔ جیسا کہ یہ شعبہ بتدریج ترقی کرتا ہے، یہ ضروری ہے کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے علاوہ، ماہی گیروں کی ویلیو چین کے متعلقہ فریقوں کی فلاح و بہبود کے لیے پروگرام اور اقدامات کیے جائیں، خاص طور پر ای پی ایف اوز، جو استحکام اور ترقی کی روشنی کے طور پر کھڑے ہیں۔
اس تقریب میں ماہی پروری کے محکمے کے حکام، فش فارمر پروڈیوسر تنظیمیں، کاروباری افراد، ماہی گیروں کوآپریٹیو اور دیگر متعلقہ فریقوں کی شرکت متوقع ہے۔
******
U.No:5077
ش ح۔ م ع ۔ س ا
(Release ID: 2006776)
Visitor Counter : 79