بجلی کی وزارت

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 1732 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کے ساتھ این ایچ پی سی کے 300 میگا واٹ والے کرنیسر – بھاٹیاں، بیکانیر سولر پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھا


پلانٹ سالانہ 750  ~ ملین یونٹس گرین پاور پیدا کرے گا، اپنی مدت حیات میں 18000 ~ ملین میٹرک ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو پورا کرے گا

Posted On: 16 FEB 2024 8:42PM by PIB Delhi

حکومت ہند کی آرزومند قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں اضافے کے ہدف اور سال 2070 تک نیٹ زیرو کے ہدف کو حاصل کرنے کی طرف ایک بڑی پہل کے طور پر، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 16 فروری، 2024 کو ویڈیو کانفرنسنگ موڈ کے ذریعہ پوگل تحصیل، بیکانیر، راجستھان کے کرنیسر– بھاٹیاں گاؤں میں واقع 300 میگاواٹ کے سولر پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس پروجیکٹ کو حکومت ہند کی سی پی ایس یو اسکیم، فیز-II، حصہ-III کے تحت 1732 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کے ساتھ این ایچ پی سی لمیٹڈ کے ذریعہ قائم کیا جا رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001X0ZP.jpg

ہندوستان میں تیار کردہ اعلیٰ کارکردگی والے بائیفیشل ماڈیول سمیت جدید ٹیکنالوجی سے لیس، یہ شمسی پروجیکٹ آتم نربھر بھارت کی پہل کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔ پیدا ہونے والی بجلی بیکانیر-II بین ریاستی ٹرانسمیشن سسٹم سب اسٹیشن کے ذریعے منتقل کی جائے گی۔ اس پروجیکٹ کا مقصد سالانہ تقریباً 750 ملین یونٹس گرین پاور پیدا کرنا ہے، جس میں 28.50 فیصد کی صلاحیت کے استعمال کے عنصر (سی یو ایف) پر غور کیا جائے گا۔ اس طرح سے یہ اپنی مدت حیات میں تقریباً 18000 ملین میٹرک ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو پورا کرے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002GSQ7.jpg

پروجیکٹ کے لیے بجلی کے استعمال کا معاہدہ پنجاب اسٹیٹ پاور کارپوریشن لمیٹڈ (پی ایس پی سی ایل) کے ساتھ 25 سالوں کے لیے فی یونٹ 2.45 روپے کے مسابقتی ٹیرف پر،نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت، حکومت ہند کی طرف سے پیش کردہ  134.70 کروڑ روپے کی وائبلٹی گیپ فنڈنگ (وی جی ایف) پر غور کرتے ہوئے کیا گیا ہے۔یہ پروجیکٹ ستمبر 2024 تک شروع ہونے والا ہے۔ اس میں تقریباً 600 افراد کے لیے بالواسطہ طور پر پروجیکٹ کے مرحلے کے دوران اور 100 افراد کے لیے آپریشن اور بحالی کے مرحلے کے دوران روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔ مزید برآں، ریاست کی سولر پالیسی کی دفعات کے مطابق، حکومت راجستھان کو راجستھان قابل تجدید توانائی کے ترقیاتی فنڈ میں گرڈ مینجمنٹ، دیگر معاون بنیادی ڈھانچہ اور اسٹیک ہولڈرز کے لیے سہولت کاری کے کاموں کے لیے بڑے پاور سسٹم کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے بھی حصہ ملے گا۔

راجستھان کے وزیر اعلیٰ جناب بھجن لال شرما؛ مرکزی وزیر برائے بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی جناب آر کے سنگھ؛ مرکزی وزیر قانون و انصاف اور بیکانیر سے رکن پارلیمنٹ جناب ارجن رام میگھوال؛ راجستھان کی نائب وزیر اعلیٰ محترمہ دیا کماری؛ بجلی اور بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب کرشن پال گورجر اور راجستھان کے نائب وزیر اعلیٰ پریم چند بیروا نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

این ایچ پی سی لمیٹڈ ہندوستان کی سرکردہ ہائیڈرو پاور کمپنی ہے۔ این ایچ پی سی کے پاس اپنے 25 پاور اسٹیشنوں کے ذریعے قابل تجدید توانائی (بشمول ہوائی اور شمسی) کی 7097.2 میگاواٹ کی کل نصب صلاحیت ہے، جس میں ذیلی اداروں کے ذریعے 1520 میگاواٹ بھی شامل ہے۔ اس وقت، این ایچ پی سی (بشمول ذیلی کمپنیاں/ جوائنٹ وینچر کمپنیاں) 10449 میگاواٹ کی مجموعی نصب صلاحیت کے ساتھ 15 منصوبوں کی تعمیر میں مصروف ہے۔

*****

ش ح – ق ت

U: 5068

 



(Release ID: 2006728) Visitor Counter : 59


Read this release in: English , Hindi