سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ‘‘جموں و کشمیر کے پاس وکست بھارت کا مشعل بردار بننے کا موقع ہے’’
وزیر روایتی ادویات اور فائٹو فارماسیوٹیکل پر پہلی 3 روزہ بین الاقوامی کانفرنس سے افتتاحی خطاب کر رہے تھے
پی ایم مودی ہندوستان کے برانڈ ایمبیسیڈر ہیں جنہوں نے یوگ، ملیٹس اور روایتی ہندوستانی طریقہ ء علاج کو دنیا بھر میں مقبول بنایا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
حال ہی میں ہندوستان میں منعقدہ جی 20 سربراہی اجلاس میں، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ایک عالمی بایو ایندھن اتحاد قائم کرنے کی تجویز پیش کی: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
آزادی کے بعد یہ پہلی بار ہے کہ جموں و کشمیر کے غیر دریافت شدہ وسائل جیسے اروما اور لیتھیم کو ہندوستان کی معیشت کو فروغ دینے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وضاحت کی کہ جب پوری دنیا وبائی مرض سے تباہی کا شکار تھی، اس نے ہندوستان کو عالمی برادری کے لیے مسیحا کے طور پر ابھرنے کا موقع فراہم کیا کیونکہ ہندوستان کی تیار کردہ ویکسین نے دنیا بھر میں لاکھوں جانیں بچائیں
Posted On:
16 FEB 2024 6:14PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹکنالوجی ، وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارتھ سائنسز؛ وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلا، کےمرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ ‘‘جموں و کشمیر کے پاس وکست بھارت کا مشعل بردار بننے کا موقع ہے’’۔
وزیر موصوف جموں میں سی ایس آئی آر-آئی آئی ایم میں روایتی ادویات اور فائیٹو فارماسیوٹیکلز پر پہلی 3 روزہ بین الاقوامی کانفرنس اور سوسائٹی فار ایتھنو فارماکولوجی کی 11ویں بین الاقوامی کانگریس میں افتتاحی خطاب کررہے تھے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آزادی کے بعد یہ پہلی بار ہے کہ جموں و کشمیر کے غیر دریافت شدہ وسائل جیسے اروما اور لیتھیم کو ہندوستان کی معیشت کو فروغ دینے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کا ثبوت اروما مشن اور جامنی انقلاب میں ملتا ہے جو جموں و کشمیر میں وادی کشمیر کے ڈوڈا اور گلمرگ میں بھدرواہ کی بستیوں میں لیوینڈر کی کاشت کے ساتھ پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے جیو ہمالیائی وسائل اگلے دو دہائیوں میں ملک کی معیشت میں بہت زیادہ اضافہ کریں گے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اپنے من کی بات پروگرام میں بھدرواہ میں لیوینڈر کی کھیتی کی اہمیت پر اس کی کاشت کی حوصلہ افزائی کے لیے بڑے پیمانے پر بات کی تھی۔
مرکزی وزیر نے کہا، وزیر اعظم کی اپیل کے بعد، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ اور ناگالینڈ جیسی ریاستوں نے بھی لیوینڈر کی کاشت کے ماڈل کو اپنایا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ملک کے لئے جموں و کشمیر ایک مثال ثابت ہو رہا ہے جس کی اختراعات اور بہترین طریقوں کو دوسری ریاستیں بھی نقل کر رہی ہیں۔
ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ اسی طرح سے، ہندوستان نے اپنی کامیابی کی کہانیوں کے ساتھ دیسی طور پر تیار کردہ کووڈ ویکسین کی شکل میں اور چندریان مشن کے بارے میں بہت زیادہ مقبولیت کے ساتھ دنیا بھر میں اپنا نام روشن کیا ہے۔ جب پوری دنیا وبائی مرض کی زد میں تھی، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وضاحت کی کہ اس نے ہندوستان کو عالمی برادری کے لیے ایک مسیحا کے طور پر ابھرنے کا موقع فراہم کیا کیونکہ ہندوستان کی تیار کردہ ویکسین نے دنیا بھر میں لاکھوں جانیں بچائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اب ایسا ملک نہیں ہے جس کی قیادت دوسروں کے ہاتھ میں ہو، بلکہ یہ ایک ایسا ملک ہے جس نے دنیا کی قیادت کرنے کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ہندوستان نے ایک پروپیگٹر اور برانڈ ایمبیسیڈر کے طور پر پہچان حاصل کی ہے، اس کی روایتی دوائیں اور یوگ جیسی مشقیں ایک علاج بن گئی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ بیماری سے نمٹنے اور روک تھام کے وقتی طریقے علاج کا واحد راستہ نہیں ہیں۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ حال ہی میں ہندوستان میں منعقدہ جی 20 سربراہی اجلاس میں وزیر اعظم مودی نے تعاون کو فروغ دینے اور ممالک کے درمیان بہترین طریقوں کے اشتراک کو فروغ دینے کے لیے ایک عالمی بایو ایندھن اتحاد کے قیام کی تجویز پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی ہندوستان کے برانڈ ایمبیسیڈر ہیں جنہوں نے یوگ، ملیٹس اور روایتی ہندوستانی طریقہ ءعلاج کو دنیا بھر میں مقبول بنایا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ یہ وزیر اعظم کی پہل تھی کہ اقوام متحدہ کی جانب سےیوگ کا عالمی دن اور جوار کا بین الاقوامی سال منائے جانے کا اعلان کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ایک کمزور معیشت کا ٹیگ چھوڑ دیا ہے، اور اب وہ ایک زرخیز معیشت کے طور پر ابھرا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کے راستے پر گامزن ہے۔
ابھرتے ہوئے زرعی اسٹارٹ اپس اور صنعت کے درمیان تعاون پر زور دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اب زیادہ انضمام کا وقت ہے، انہوں نے مزید کہا کہ سائلوس کا دور ختم ہو گیا ہے۔ انہوں نے استدلال کیا کہ ہندوستان کی کامیابی کی کہانیاں، بشمول کووڈ ویکسین، چندریان مشن اور اروما مشن، اسٹارٹ اپس اور صنعت، پروڈیوسرز اور مارکیٹ کے درمیان باہمی تعاون کی کوششوں کی ضمنی پیداوار ہیں۔ مرکزی وزیر نےمشورہ دیا کہ حکومت نے ایک قابل عمل ماحولیاتی نظام تشکیل دیا ہے جسے بہتر بنایا جانا چاہیے۔
ش ح ۔ا م۔م ص۔
U:5058
(Release ID: 2006667)
Visitor Counter : 105