امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

مرکز نے صارفین کو موصول ہونے والی پریشان کن/ پروموشنل یا غیر مطلوبہ کمرشل کالوں کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے رہنما خطوط تیار کرنے کے  واسطے کمیٹی تشکیل دی


پریشان کن، پروموشنل اور غیر مطلوبہ  کمرشل  کالیں صارفین کی رازداری اور حقوق کی خلاف ورزی کرتی ہیں: سیکرٹری، محکمہ امور صارفین

مالیاتی خدمات کا شعبہ اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر وہ بڑے شعبے ہیں جہاں سے ایسی کالیں موصول ہوتی ہیں

Posted On: 15 FEB 2024 5:34PM by PIB Delhi

صارفین کو موصول ہونے والی پریشان کن/پروموشنل یا غیر مطلوبہ کمرشل کالوں کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے، صارفین کے امور کے محکمے نے سیلولر انڈسٹری، ریگولیٹری اداروں جیسے کہ محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن(ڈی او ٹی) ، مالیاتی خدمات کا محکمہ (ڈی ایف ایس) ، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت ریزرو بینک آف انڈیا، انشورنس ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی(آئی آر ڈی اے) ، ٹیلی کمیونیکیشن کا محکمہ(ڈی او ٹی) ، مالیاتی خدمات کا محکمہ ، ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا سیلولر آپریشنز ایسوسی ایشن آف انڈیا ، ٹیلی مارکیٹنگ کمپنیاں، وی سی اوز کے اراکین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو رہنما خطوط کا مسودہ تیار کرے گی۔

 ڈی او سی اے کے سکریٹری جناب روہت کمار سنگھ کی صدارت میں، محکمے نے 14 فروری 2024 کو ایک میٹنگ بلائی تاکہ پریشان کن/ پروموشنل/ غیر مطلوبہ کمرشل کالوں سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

میٹنگ میں پریشان کن/پروموشنل/غیر مطلوبہ کمرشل کالوں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دیکھا گیا کہ یہ کالز نہ صرف صارفین کی پرائیویسی بلکہ صارفین کے حقوق کی بھی خلاف ورزی کرتی ہیں۔ ایسی زیادہ تر کالیں مالیاتی خدمات کے شعبے سے ہوتی ہیں اور اس کے بعد رئیل اسٹیٹ کا نمبر آتا ہے۔ اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی کہ اسپیم کال کرنے والے اب انٹرنیٹ کال  خصوصی طور پر واٹس ایپ کا استعمال کرتے ہوئے کو پونزی اسکیموں

ہر پر جا رہے ہیں، خاص طور پر صارفین ، کرپٹو سرمایہ کاری اور ملازمت کے مواقع کی پیشکش کرنے کے لیے راغب  کر رہے ہیں۔

ڈپارٹمنٹ آف ٹیلی کمیونیکیشن اور ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی (ٹرائی) کی طرف سے پہلے سے ہی کوششیں کی گئی ہیں تاکہ رجسٹرڈ ٹیلی مارکٹرز کی جانب سے اسپیم پیغامات اور پریشان کن کالوں سے متعلق مسئلہ کو حل کیا جا سکے۔ ٹیلی مارکیٹرز کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ڈی ایل ٹی پلیٹ فارمز پر اپنا کاروباری ادارہ، بھیجنے والے کی شناخت اور ایس ایم ایس ٹیمپلیٹس حاصل کریں۔ ڈی ایل ٹی پلیٹ فارمز آپریٹر کے زیر انتظام پورٹل ہیں جیسے کہ ایئرٹیل، ووڈا فون، جیو اور بی ایس این ایل وغیرہ جہاں کاروباروں کو اپنے کاروبار کی تفصیلات دے کر رجسٹر کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

میٹنگ کے دوران مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے تمام ٹیلی مارکیٹرز کا مشاہدہ کیا گیا۔ بینکنگ اور مالیاتی خدمات، رئیل اسٹیٹ، ای کامرس پلیٹ فارمز اور دیگر کمرشل اداروں کو پہلے ہی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے فون نمبر کے ساتھ 140 نمبر سیریز لگائیں تاکہ صارف کال کرنے والے کی شناخت کر سکے۔ یہ سبسکرائبرز کو مزید کنٹرول دیتا ہے کہ وہ کس قسم کی کالز یا ٹیکسٹس وصول کرنا چاہتے ہیں۔ مختلف غیر رجسٹرڈ ٹیلی مارکیٹرز ان ضابطوں پر عمل نہیں کرتے ہیں۔ میٹنگ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ تمام ٹیلی مارکیٹرز ان قابل عمل ان  ضابطوں  کی سختی سے تعمیل کو یقینی بنائیں۔

میٹنگ میں محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن (ڈی او ٹی) ، ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا(ٹرائے)، سیلولر آپریشنز ایسوسی ایشن آف انڈیا (سی او اے آئی) ، بھارت سنچار نگم لمیٹڈ(بی ایس این ایل)، ووڈا فون، ایئرٹیل اور ریلائنس کے نمائندوں نے شرکت کی۔

 

ش ح۔    ا گ .۔ج

Uno-5021

 



(Release ID: 2006430) Visitor Counter : 38


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Telugu