صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
نیتی کے آیوگ کے رکن ،ڈاکٹر وی کے پال نے ذہنی صحت، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے سیکھنے عمل پر قومی ورکشاپ کا افتتاح کیا
وسائل کو بہتر بنانے، خدمات کے معیار کو بڑھانے اور بھارت میں ذہنی صحت کی مدد کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے کرن مینٹل ہیلتھ ری ہیبلی ٹیشن ہیلپ لائن کے ٹیلی مانس کے ساتھ انضمام کا اعلان
خدمت کے متلاشیوں میں تیزی سے اضافے کا مشاہدہ کرتے ہوئے، ٹیلی مانس نے اکتوبر 2022 میں اپنے آغاز کے بعد سے 6,75,000 کالز کونمٹایا ہے
آیوشمان آروگیہ مندر کا مضبوط نظام ملک بھر میں ذہنی صحت کے مسائل کو دور کرنے میں اہم رول ادا کرسکتا ہے: ڈاکٹر وی کے پال
’’جن آندولن وقت کی ضرورت ہے کہ ہر کسی کو ذہنی صحت کے بارے میں بیدار کیا جائے‘‘
خصوصی تعلیم اور علاج کے ساتھ مناسب دیکھ بھال سمیت اختراعی طریقے بچوں سے متعلق ذہنی صحت کے مسائل کے ازالے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں: معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمے کے سکریٹری
Posted On:
15 FEB 2024 3:33PM by PIB Delhi
نیتی آیوگ کے رکن (صحت) ڈاکٹر وی کے پال نے آج یہاں ذہنی صحت پر دو روزہ قومی ورکشاپ کا افتتاح کیا۔ ورکشاپ کا مقصد تمام ریاستوں کے سینئر افسران کے ساتھ ساتھ ٹیلی مانس کے لیے رہنمائی کرنے والے اداروں کو اکٹھا کرنا ہے، جو ملک میں ذہنی صحت کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ اس موقع پر معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمے کے سکریٹری ڈاکٹر راجیش اگروال بھی موجود تھے۔
اس موقع پر ڈاکٹر پال نے کرن مینٹل ہیلتھ ری ہیبلیٹیشن ہیلپ لائن کو ٹیلی مانس کے ساتھ ضم کرنے کا اعلان کیا۔ کرن مینٹل ہیلتھ ری ہیبلیٹیشن ہیلپ لائن نے ستمبر 2020 میں اپنے قیام سے لے کر اب تک 1,27,390 کال کرنے والوں کو ٹیلی منس، نیشنل ٹیلی مینٹل ہیلتھ ہیلپ لائن کے ساتھ خدمات فراہم کی ہیں۔ وزارت صحت اور خاندانی بہبود کی طرف سے 10 اکتوبر 2022 کو ذہنی صحت کے عالمی دن کے موقع پر شروع کیا گیا ٹیلی مانس، خدمت کے متلاشیوں میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اس نے اب تک 6,75,000 کالوں کو نمٹایا ہے۔ دونوں کے درمیان انضمام کا مقصد وسائل کو بہتر بنانا، خدمات کے معیار کو بڑھانا، اور ہندوستان میں ذہنی صحت کی مدد کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنا اور انضمام کے عمل کے بارے میں وسیع عوامی بیداری کو فروغ دینا ہے۔ اگلے تین مہینوں تک، کرن کی کالز کو ٹیلی مانس کی طرف موڑ دیا جائے گا اور آخر کار، پہلی ہیلپ لائن کو مرحلہ وار طریقے سے ختم کر دیا جائے گا۔
ٹیلی ماناس کے ساتھ کرن مینٹل ہیلتھ بحالی ہیلپ لائن کے انضمام سے خوش ہوکر ڈاکٹر پال نے کہا کہ "اس سے بوجھ کم ہوگا اور متعلقہ افراد تک آسانی سے پہنچنے میں مدد ملے گی۔‘‘
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر وی کے پال نے ورکشاپ کے ذریعے دو دن کی مدت میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرکے ذہنی صحت کے مقصد کے لیے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ ورکشاپ زندگی کے تمام شعبوں سے بہترین خیالات اور سیکھنے کو جنم دے گی اور ملک میں ذہنی صحت کے مسائل سے متعلق صحت کی دیکھ بھال کا ایک مضبوط نظام وضع کرنے میں مدد کرے گی۔
صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد، خاص طور پر صف اول کے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ’’یہ ورکشاپ ملک بھر میں آیوشمان آروگیہ مندر کے اچھی طرح سے ترقی یافتہ بنیادی صحت کی دیکھ بھال کے مراکز کے نیٹ ورک کے ذریعے ذہنی صحت سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے طریقے تلاش کرنے میں مددگار ثابت ہوگی‘‘۔ انہوں نے مزید کہا، ’’آیوشمان آروگیہ مندر کا مضبوط نظام ایک اہم کردار ادا کر سکتا ہے اور پورے ملک میں سبھی تک پہنچنے میں مددگار ثابت ہو گا۔‘‘
انہوں نے ہندوستان کو ایک صحت مند ملک بنانے کے مفاد میں 'جن آندولن' کی شکل میں ذہنی صحت کے مسائل پر سب کو اکٹھا کرنے کی بھی اپیل کی۔ انہوں نے کہا’’ہر کسی کو اس مقصد کے لیے بورڈ میں شامل ہونے کی ضرورت ہے خواہ وہ حکومت، کمیونٹی، این جی او، افراد وغیرہ ہوں، تب اس مقصد کو جیتا جا سکتا ہے۔‘‘
معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمے کے سکریٹری ڈاکٹر راجیش اگروال نے کہا کہ ’’جدید طریقے بشمول خصوصی تعلیم اور علاج کے ساتھ مناسب دیکھ بھال بچوں سے متعلق ذہنی صحت کے مسائل کے ازالے میں مدد کر سکتی ہے۔‘‘ انہوں نے ٹیلی مانس کے ساتھ کرن ہیلپ لائن کے بروقت انضمام کے لیے مرکزی وزارت صحت کا بھی شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر، تین کتابچے یعنی ذہنی صحت کی دیکھ بھال کے نفاذ کےلئے تربیت دینے کے دستوالعمل 2017،کے نام سے قانونی امداد فراہم کرنے والوں، نگہداشت کرنے والوں اور حوالہ دینے والوں کے لیے اورذہنی صحت کی مرکزی اتھارٹی کے ذہنی صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ورانہ افراد کے لیے اس موقع پر جاری کیا گیا۔ یہ دستورالعمل مینٹل ہیلتھ کیئر ایکٹ 2017 کی پیچیدگیوں کو آسان بنانے کے لیے ایک اہم وسیلہ کے طور پر کام کرنے کے لیے ہیں۔ یہ کتابچے قانونی امداد فراہم کرنے والوں، دماغی صحت کے پریکٹیشنرز، اور دیکھ بھال کرنے والوں کے لیے تیار کیے گئے ہیں اور ہندوستان میں ذہنی صحت کی دیکھ بھال سے متعلق قانونی فریم ورک کو پر روشنی ڈالنے کے لیے جامع رہنمائی پیش کرتے ہیں۔
پس منظر:
کئی سیشنز پر مشتمل دو روزہ ورکشاپ میں پالیسیوں کے جائزے، ذہن سازی کے سیشنز، بنیادی اور ثانوی صحت کی دیکھ بھال میں ذہنی صحت کا انضمام، عالمی بہترین پریکٹس ماڈلز، ذہنی صحت کی خواندگی میں اضافہ، چیلنجز، اور آگے بڑھنے کے راستے سمیت متعدد موضوعات کا احاطہ کیا جائے گا۔ ٹیلی مانس میں، اور رہنمائی کرنے والے اداروں کا کردار۔ ورکشاپ میں صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ماہرین کی طرف سے معتدل پینل مباحثے پیش کیے جائیں گے، جو دماغی صحت کی دیکھ بھال میں بصیرت، تجربات اور بہترین طریقوں کو بانٹنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔
صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت (ایم او ایچ ایف ڈبلیو ) میں ایڈیشنل سیکرٹری اور مشن ڈائریکٹر، محترمہ ایل ایس چانگسان،؛ ایم او ایچ ایف ڈبلیو میں اقتصادی مشیر،محترمہ اندرانی کوشل ؛ ہندوستان میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر روڈریکو ایچ اوفرن، ؛ چیئرمین، نیشنل میڈیکل کونسل ، ڈاکٹر بی این گنگادھر، ؛ نیمہنس کی ڈائرکٹر، ڈاکٹر پرتیما مورتی، اور وزارت صحت اور خاندانی بہبود اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سینئر افسران کے ساتھ ساتھ ذہنی صحت کے شعبے کے ماہرین بھی اس موقع پر موجود تھے۔
************
ش ح۔ا م ۔ف ر۔
(U: 5006)
(Release ID: 2006315)
Visitor Counter : 72