بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

جناب نارائن رانے کا کہنا ہے کہ ایم ایس ایم ای ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تمام ممکنہ کوششیں کی جا رہی ہیں کہ ایم ایس ایم ای کو صحیح طریقے سے مدد فراہم کی جائے

Posted On: 14 FEB 2024 5:53PM by PIB Delhi

ایم ایس ایم ای کے مرکزی وزیر جناب نارائن رانے نے کہا کہ ایم ایس ایم ای ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور ایم ایس ایم ای کی وزارت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ ایم ایس ایم ای کی مناسب مدد کی جائے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001XKBX.jpg

گریٹر نوئیڈا، اتر پردیش میں چار ٹکنالوجی مراکز، دو توسیعی مراکز کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی مراکز ملحقہ علاقوں کی ایم ایس ایم ای کو سنبھالنے میں نمایاں کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایم ایس ایم ای کو سخت محنت کرنی چاہیے اور عالمی معیار کا بننا چاہیے، تاکہ ہندوستان خود کفیل بن سکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002OUHR.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003MN08.jpg

اس موقع پر یوپی کے ایم ایس ایم ای کے وزیر جناب راکیش سچان نے کہا کہ وزیر اعظم کے اس وژن کے پیش نظر کہ نوجوانوں کو نوکری کے متلاشی کی بجائے روزگار فراہم کرنے والا بننا چاہیے، وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں ریاست یوپی کی طرف سے ایم ایس ایم ای کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں اور ریاستی حکومت کی پالیسیوں سے اس شعبے کو مزید تقویت ملے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004PM41.jpg

جناب نارائن رانے نے (i) گریٹر نوئیڈا؛ (ii) کانپور (اتر پردیش)؛ (iii) بدی (ہماچل پردیش) اور (iv) امپھال (منی پور) میں ایم ایس ایم ای ٹیکنالوجی مراکز کے ساتھ ساتھ کریم نگر اور بھوانی پٹنہ (اوڈیشہ) میں 2 توسیعی مراکز کا افتتاح کیا۔ ایم ایس ایم ای کی وزارت کے تحت ٹیکنالوجی مراکز اعلیٰ درجے کی مشینری، ٹیکنالوجی اور مشاورت کے ذریعے تعاون سمیت مینوفیکچرنگ اور پیداوار کے لیے جدید ترین سہولیات فراہم کرتے ہیں۔ اس موقع پر دہرہ دون (اتراکھنڈ) میں ڈی سی (ایم ایس ایم ای) کے ترقیاتی اور سہولت کار دفتر اور لداخ میں ترقیاتی اور سہولت کار دفتر (نیوکلئس سینٹر) کا بھی افتتاح کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005XAUN.jpg

بہت چھوٹے اور چھوٹے کاروباری اداروں کے لیے کریڈٹ گارنٹی فنڈ ٹرسٹ کی طرف سے غیر رسمی مائیکرو انٹرپرائزز کے لیے 20 لاکھ روپے تک کے قرضوں کی توسیع کے لیے ایک خصوصی اسکیم بھی شروع کی گئی۔ یہ اسکیم مائیکرو/نینو انٹرپرائزز کو سپورٹ اور موقع فراہم کرے گی اور اس کا مقصد کریڈٹ رسک پرسیپشن کو اعتدال میں لانا ہے اور قرض دینے والے اداروں کو آئی ایم ای کو قرض دینے کی ترغیب دے گی۔ اب جب کہ یہ پہل شروع کی جا چکی ہے، اس سے توقع کی جاتی ہے کہ نہ صرف انفرادی کاروباری افراد کو بااختیار بنایا جائے گا بلکہ ایک جامع، متحرک، اور لچکدار اقتصادی ماحولیاتی نظام بھی تشکیل پائے گا۔

وزارت کی طرف سے انڈیا ایگزم بینک کے ساتھ دو مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے، جس سے تجارت اور برآمد سے متعلق معلومات فراہم کرکے ایم ایس ایم ای برآمد کنندگان کو بہت فائدہ پہنچے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006H53R.jpg

چونکہ ایم ایس ایم ای ملک کی برآمدات میں خاطر خواہ تعاون کرتی ہیں، اس لیے یہ اقدام نہ صرف ہم آہنگی لائے گا، بلکہ ایک لہر کا اثر بھی پیدا کرے گا۔ مزید یہ کہ حکومت اتر پردیش کی او ڈی او پی اسکیم کے تحت تربیت یافتہ متعدد خواتین کاروباریوں کو ٹول کٹس تقسیم کی گئیں۔ ایک نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی ایم ایس ایم ای نے شرکت کی۔ انکیوبیٹرز کے لیے متعدد اسٹالز مختص کیے گئے تھے۔ اتر پردیش کے مختلف اضلاع سے خصوصی او ڈی او پی مصنوعات کے اسٹال اور کے وی آئی سی اور سی او آئی آر بورڈ کے اسٹال بھی لگائے گئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007W7ZL.jpg

پی ایم وشوکرما اسکیم جو 17.09.2023 کو ہندوستان کے وزیر اعظم کے ذریعہ شروع کی گئی تھی، 18 تجارتوں سے تعلق رکھنے والے کاریگروں اور دستکاروں کو آخری حد تک مدد فراہم کرے گی۔ 14.02.2024 تک، اسکیم کے تحت کل 4,40,172 درخواستیں کامیابی کے ساتھ رجسٹر کی گئی ہیں اور اتر پردیش میں قابل ذکر تعداد میں رجسٹریشن کیے گئے ہیں۔ اسکیم کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے اسکیم کے تحت آنے والے تجارت کے حوالے سے تجربہ مرکز بھی قائم کیا گیا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008ASQL.jpg

*****

ش ح – ق ت

U: 4976

 



(Release ID: 2006095) Visitor Counter : 58