پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
پیٹرولیم کے وزیر ہردیپ ایس پوری نے ہندوستان کے انرجی مکس میں قدرتی گیس کا حصہ فیصد سے بڑھا کر 15فیصد کرنے کے وزیر اعظم کے نظریہ کا اعادہ کیا
ٓئی ای ڈبلیو 2024کے موقع پر پی این جی آربی کی بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاحی ایڈیشن
کانفرنس میں جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک سے توانائی سے متعلق ضابطہ کار اتھارٹیز شریک ہیں
Posted On:
14 FEB 2024 11:15AM by PIB Delhi
پیٹرولیم اور قدرتی گیس ضابطہ کاروں کی بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاحی ایڈیشن پیٹرولیم اینڈ نیچرل گیس ریگولیٹری بورڈ (پی ای جی آر بی) کے زیراہتمام 5-8 فروری 2024 کے درمیان انڈیا انرجی ویک (آئی ای ڈبلیو 2024)گوا کے دوران منعقد ہوا۔ کانفرنس میں بنگلہ دیش، انڈونیشیا، ملیشیا ، سری لنکا اور تھائی لینڈ کی بڑی جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیائی نیشنل انرجی ریگولیٹری اتھارٹیز کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی صنعت کار بھی شامل تھے۔ایس اینڈ پی گلوبل کاموڈٹی انسائٹس کانفرنس کا نالج پارٹنر تھا۔
کانفرنس کا سب سے بڑا موضوع، ‘‘قدرتی گیس کی ترقی کے لیے راہیں تلاش کرنا’’، تیز رفتار اور گہرے اخراج میں کمی لانے میں قدرتی گیس کے کردار پر زور دیا گیا جو ابھرتے ہوئے اور ترقی پذیر ممالک کے آب و ہوا کےمقاصد کو پورا کرنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ پانچ مکمل جلسوں میں ہونے والی بات چیت میں توانائی کے تحفظ، تیز رفتار انفراسٹرکچر کی ترقی، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور ادارہ جاتی نمو پر اثر انداز ہونے والی جغرافیائی سیاسی غیر یقینی صورتحال سے لے کر موضوعات کے ایک اسپیکٹرم پر روشنی ڈالی گئی۔ بین الاقوامی ریگولیٹرز کی ایک خصوصی گول میزکانفرنس میں ریگولیٹری فریم ورک کے نگہبان اکٹھا ہوئے۔ بہترین طریقوں سے ایک دوسرے واقف کرانے ،توانائی کی حفاظت کو بڑھانے اور موثر حکمرانی کو یقینی بنانے کے لیے سرحد پار باہمی تعاون کی حکمت عملی کاایک پلیٹ فارم فراہم کیا گیا ہے۔
پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستان کے توانائی مکس میں قدرتی گیس کا حصہ 6فیصد سے بڑھا کر 15فیصد کرنے کے وزیر اعظم کے وژن کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس اقدام کے لیے پی این جی آر بی کی تعریف کی اور اس بات پر زور دیا کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹرز کے بین الاقوامی ریگولیٹری کنکلیو کو آئی ای ڈبلیو کی ایک لازمی خصوصیت کے طور پر بنایا جائے۔ ڈاکٹر پی این جی آر بی کے چیئرپرسن انیل کمار جین نے قدرتی گیس کی ترقی کے لیے موثر ریگولیٹری فریم ورک بنانے کے لیے معلومات کے تبادلے کے لیے جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے درمیان علاقائی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
مقررین نے ‘‘انرجی مکس میں صف بندی کرنے ’’اور اخراج کو مکمل طورپربند کرنے کے مقصدکو حاصل کرنے کے لیے ایک منتقلی ایندھن کے طور پر قدرتی گیس کی ضرورت کو آگے بڑھایا۔ انہوں نے ترقی پذیر ممالک کو توانائی کی فراہمی پر اثر انداز ہونے والی جغرافیائی سیاسی غیر یقینی صورتحال اور توانائی کی فراہمی کویقینی بنانے کے لیے خطہ جنوب سے متحدہ محاذ کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ اس مکالمے نے ہندوستان کی قدرتی گیس کے ریگولیٹری اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر روشنی ڈالی، خاص طور پر مجموعی بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور شہر میں گیس کی تقسیم کے شعبے کے لیے قابل اعتماد اورکم خرچ صاف توانائی فراہم کرنے کے لیے۔ صنعت کے رہنماؤں نے جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے درمیان ایک دوسرے سے منسلک گیس اور بجلی کے گرڈ کے ذریعے علاقائی صاف توانائی کے ایجنڈے کی ضرورت کی وکالت کی۔
پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے ریگولیٹرز کی بین الاقوامی کانفرنس نے مہارت کے ایک گٹھ جوڑ کے طور پر کام کیا، جس نے مختلف متعلقہ فریقوں کو نیٹ ورک، علم کے تبادلے اور قدرتی گیس کی ترقی کے مستقبل کی تشکیل کے لیے شراکت داری قائم کرنے کا موقع فراہم کیا۔
********
ش ح۔اس ۔رم
U-4938
(Release ID: 2005835)
Visitor Counter : 62