جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
سولر تھرمل ٹکنالوجی پر بین الاقوامی کانفرنس میں ہندوستان کے قابل تجدید توانائی ماحولیاتی نظام میں مرتکز شمسی توانائی کے انضمام کی صلاحیت پر غور و خوض کیا گیا
دو روزہ کانفرنس، ہندوستان میں مرتکز سولر توانائی کی سپلائی چین، اقتصادی قابل عملیت اور اسٹوریج ایپلی کیشنز پر مرکوز ہے
Posted On:
13 FEB 2024 5:58PM by PIB Delhi
سولر انرجی کارپوریشن آف انڈیا (ایس ای سی آئی) اور نیشنل سولر انرجی فیڈریشن آف انڈیا (این ایس ای ایف آئی) نے مشترکہ طور پرسولر تھرمل کے انضمام پر غور و خوض کرنے کے لئے 12-13 فروری 2024 کے دوران نئی دہلی سولر تھرمل ٹیکنالوجیز پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا ہے ، تاکہ سولر تھرمل اور مرتکز سولر توانائی (سی ایس پی) اسٹوریج کو جدید ٹیکنالوجیز سے مربوط کیا جاسکے۔ اس کا مقصد سولر توانائی ٹیکنالوجی میں عالمی پس منظر، قابل تجدید توانائی بجلی پیداوار کے ذرائع، اسٹوریج ایپلی کیشنز اور ہندوستانی تناظر میں ایسے ایپلی کیشنز کی صلاحیت کے ساتھ ان کے انضمام کو سمجھنا ہے۔ [مرتکز شمسی توانائی (سی ایس پی) کا استعمال بجلی پیدا کرنے کے لیے کیا جاتا ہے (جسے کبھی کبھی شمسی تھرمو الیکٹرسٹی کہا جاتا ہے، جو عام طور پر بھاپ کے ذریعے پیدا ہوتا ہے)۔ مرتکز شمسی ٹیکنالوجی کا نظام ایک چھوٹے سے علاقے پر سورج کی روشنی کے ایک بڑے حصے کو فوکس کرنے کے لیے ٹریکنگ سسٹم کے ساتھ آئینے یا لینز کا استعمال کرتے ہیں۔ پھر مرتکز روشنی کو حرارت کے طور پر یا روایتی پاور پلانٹ (سولر تھرمو الیکٹرسٹی) کے لیے حرارت کے ذریعہ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔]
کانفرنس کا افتتاح 12 فروری 2024 کو نئی اور قابل تجدید توانائی کے سکریٹری جناب بھوپندر سنگھ بھلا ، ایس ای سی آئی کے ایم ڈی جناب آر پی گپتا؛ اور این ایس ای ایف آئی کے ڈائریکٹر جنرل جناب دیپک گپتا نے کیا۔ افتتاح کے موقع پر سکریٹری نے شمسی موصوف سولر پی وی ترقی اور اس کے اولوالعزم اہداف میں ہندوستان کی اہم پیش رفت پر روشنی ڈالی، اور قابل اعتماد اور اخراج سے آزاد پیداوار حاصل کرنے کے لیے سولر تھرمل اور مرتکز شمسی توانائی جیسی نئی ٹیکنالوجیز کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ کانفرنس ہندوستان میں سی ایس پی کے لیے آگے بڑھنے کی راہ ہموار کرے گی۔
ایس ای سی آئی کے سی ایم ڈی جناب آر پی گپتا نے ہندوستان کے اولوالعزم توانائی اہداف کے لیے مناسب، امید افزا حل کی شکل میں اسٹوریج کے ساتھ ساتھ سولر توانائی ٹیکنالوجی اور مرتکز شمسی توانائی کے عالمی ظہور پر زور دیا۔ این ایس ای ایف آئی کے ڈائریکٹر جنرل جناب دیپک گپتا نے ہندوستان کے سولر پی وی انقلاب پر گفتگو کی اور ملک کی توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے کے لیے سی ایس پی کی کھوج کی وکالت کی، ان کا ماننا ہے کہ یہ سولر تھرمل انقلاب کی شروعات کی علامت ہوسکتا ہے۔
کل کانفرنس کے پہلے دن، بین الاقوامی ماہرین اور صنعت نے اپنے تجربات کا اشتراک کیا اور ان شعبوں میں ہندوستان کی صلاحیتوں کو اجاگر کیا۔ بیلجیئم، اسرائیل، اسپین اور جرمنی کے صنعتی نمائندوں اور مقررین نے اپنے تجربات ساجھا کئے اور ان ممالک میں ایسے پروجیکٹوں کے عالمی امور کے مطالعے اور اس طرح کے منصوبوں کی مالیاتی قابل عملیت پیش کی۔
مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ سولر تھرمل آہستہ آہستہ ایک امید افزا حل کے طور پر ابھر رہا ہے، جو طویل مدتی توانائی کے ذخیرہ کرنے کے خاطر خواہ فوائد پیش کرتا ہے۔ اس بات کی نشان دہی کی گئی کہ سولر تھرمل ہندوستان کی فرم اور ڈسپیچ ایبل قابل تجدید توانائی (ایف ڈی آر ای) کی ضروریات، بشمول چوبیس گھنٹے بجلی کی فراہمی، صارفین کی مختلف ضروریات کو پورا کی صلاحیت پیش کرتا ہے۔
ایس ای سی آئی کے مقررین کے ذریعہ خطاب شدہ ایک خصوصی سیشن میں دیگر آر ای ٹیکنالوجی کے ساتھ سی ایس پی کی شمولیت کے توسط سے ایف ڈی آر ای کی سپلائی کے لیے مجوزہ ٹینڈر کی وسیع خصوصیات منظر عام پر آئیں۔
اجلاس کے دوسرے دن دنیا بھر کے صنعتی نمائندوں کے ساتھ ساتھ تعلیمی شعبے، تحقیقی اداروں اور مالیاتی اداروں کے مقررین بھی شامل ہوں گے۔
******
ش ح۔ ج ق ۔ م ر
U-NO. 4918
(Release ID: 2005710)
Visitor Counter : 85