قانون اور انصاف کی وزارت

لا کمیشن آف انڈیا نے ‘‘ وبائی امراض سے متعلق قانون،1897 کا ایک جامع جائزہ’’ پراپنی رپورٹ پیش کی

Posted On: 12 FEB 2024 9:51PM by PIB Delhi

ہندوستان کے 22 ویں لاء کمیشن نے اپنی رپورٹ نمبر 286 بعنوان ‘‘ وبائی امراض  سے متعلق قانون ، 1897 کا ایک جامع جائزہ’’ حکومت ہند کو پیش کیا ہے۔

کووڈ-19کی  وباء نے ہندوستان کے صحت کے بنیادی ڈھانچے کےتئیں ایک بے مثال چیلنج کا آغاز کیا۔جہاں  حکومت نے ابھرتی ہوئی صورتحال پر فوری ردعمل ظاہر کیاوہیں اس بحران سے نمٹنے کے دوران اسے صحت سے متعلق قانونی ڈھانچے میں کچھ حدود کا احساس ہوا۔

کووڈ-19 پر فوری ردعمل  کا اظہارکیاگیا ۔جیسا کہ لاک ڈاؤن کا نفاذ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ، 2005 کے تحت کیا گیا تھا۔ مزید برآں، فوری چیلنجوں، خاص طور پر صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کو درپیش چیلنجوں کی روشنی میں، پارلیمنٹ نے  2020 میں وبائی امراض سے متعلق قانون ، 1897 میں ترمیم کی۔

اس انتہائی عالمگیر اور ایک دوسرے سے جڑی ہوئی دنیا میں، مستقبل میں وبائی امراض کا پھیلنا ایک حقیقی امکان ہے۔ مزید برآں، یہ دیکھتے ہوئے کہ صحت کا حق آئین کے آرٹیکل 21 میں مضمر بنیادی حق ہے اور ریاست شہریوں کے لیے اس کو یقینی بنانے کی پابند ہے، یہ  ضروری ہو جاتا ہے کہ قانون پر نظرثانی کی جائے اور اس کو مضبوط کیا جائے تاکہ  مستقبل  میں ایسی کسی بھی ہنگامی  صورت حال سے مؤثر طریقے سے نمٹا جا سکے۔

 22 ویں لاء کمیشن کا خیال ہے کہ موجودہ قانون سازی ملک میں مستقبل میں پھیلنے والے وبائی امراض کی روک تھام اور انتظام  وانصرام سے متعلق خدشات کو جامع طور پر حل نہیں کرتی ہے کیونکہ نئی متعدی بیماریاں یا موجودہ پیتھوجینز کے نئے اسٹرینس  ابھر سکتے ہیں۔

مذکورہ بالا کی روشنی میں، لاء کمیشن نے از خود اس موضوع پر موجودہ قانونی فریم ورک کا وسیع جائزہ لیا۔ کمیشن نے سفارش کی ہے کہ موجودہ خلا کو دور کرنے کے لیے یا تو موجودہ قانون میں مناسب ترمیم کی ضرورت ہے یا اس موضوع پر ایک نئی جامع قانون سازی کی جانی چاہیئے۔

*********

 (ش ح۔م م۔ع آ)

U-4875



(Release ID: 2005469) Visitor Counter : 51


Read this release in: English , Hindi , Punjabi