امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

مرکز نے تاجروں/تھوک فروشوں، خوردہ فروشوں، بڑے چین خوردہ فروشوں اور پروسیسرز کے لیے گیہوں کی ذخیرہ اندوزی کی حد پر نظر ثانی کی


حکومت ہند قیمتوں کو کنٹرول کرنے اور صارفین کو باآسانی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے گیہوں کے اسٹاک کی پوزیشن پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے

Posted On: 08 FEB 2024 3:30PM by PIB Delhi

مجموعی طور پر خوراک سلامتی کا انتظام کرنے اور ذخیرہ اندوزی اور غیر محتاط قیاس آرائیوں کو روکنے کے لیے، حکومت ہند نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تاجروں/تھوک فروشوں، خوردہ فروشوں، بڑے چین خوردہ فروشوں اور پروسیسرز پر گیہوں کی ذخیرہ اندوزی سے متعلق حدود نافذ کیں۔ مخصوص خوردنی اشیاء (ترمیمی) آرڈر، 2023 پر لائسنسنگ کی ضروریات، اسٹاک کی حدود اور نقل و حرکت کی پابندیوں کا خاتمہ 12 جون 2023 کو جاری کیا گیا تھا اور یہ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے 31 مارچ 2024 تک نافذ ہے۔

گندم کی قیمتوں کو معتدل کرنے کی مسلسل کوششوں کے ایک حصے کے طور پر، مرکزی حکومت نے گیہوں کے ذخیرے کی حد کو ذیل میں نظر ثانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے:

ادارے

گیہوں کی ذخیرہ اندوزی سے متعلق موجودہ حد

گیہوں کی ذخیرہ اندوزی سے متعلق نظرثانی شدہ حد

تاجر / تھوک فروخت کار

1000 ایم ٹی

500 ایم ٹی

خوردہ فروش

ہر خوردہ دُکان کے لیے 5 ایم ٹی

ہر خوردہ دُکان کے لیے 5 ایم ٹی

بڑی چین کے خوردہ فروش

ہر دُکان کے لیے 5 ملین ٹن اور ان کے تمام ڈپو پر 1000 ملین ٹن

ہر دُکان کے لیے 5 ایم ٹی اور ان کے تمام ڈپو پر 500 ایم ٹی

پروسیسرز

ماہانہ نصب شدہ صلاحیت کے 70فیصد حصے میں  2023-24 کے بقیہ مہینوں کی شمولیت۔

ماہانہ نصب شدہ صلاحیت کے 60فیصد حصے میں  اپریل 2024 تک بقیہ مہینوں کی شمولیت۔

 

گیہوں کی ذخیرہ اندوزی کرنے والے تمام تر اداروں کو گندم کے اسٹاک کی حد کے پورٹل (https://evegoils.nic.in/wsp/login) پر رجسٹریشن کرانا ہوگا اور ہر جمعہ کو اسٹاک کی پوزیشن کو اپ ڈیٹ کرنا ہوگا۔ کوئی بھی ادارہ جو پورٹل پر رجسٹرڈ نہیں پایا جاتا ہے یا اسٹاک کی حدود کی خلاف ورزی کرتا ہے ، تو اس پر لازمی اشیاء ایکٹ، 1955 کے سیکشن 6 اور 7 کے تحت مناسب تعزیری کارروائی کی جائے گی۔

اگر مندرجہ بالا اداروں کے پاس موجود اسٹاک اوپر دی گئی حد سے زیادہ ہیں، تو انہیں نوٹیفکیشن جاری ہونے کے 30 دنوں کے اندر اسے مقررہ اسٹاک کی حد تک لانا ہوگا۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے اہلکار ان سٹاک کی حدوں کے نفاذ پر گہری نظر رکھیں گے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ملک میں گیہوں کی مصنوعی قلت پیدا نہ ہو۔

نیز، حکومت نے اوپن مارکیٹ سیل اسکیم (گھریلو) [او ایم ایس ایس (ڈی)] کے تحت کئی اقدامات کیے ہیں۔ 2150 روپئے فی کوئنٹل کی رعایتی قیمت پر 101.5 ایل ایم ٹی گندم کی مقدارکو  ایف سی آئی  کی جانب سے ہفتہ وار ای نیلامی کے ذریعے گھریلو اوپن مارکیٹ میں متعین کردہ اجراء کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ ضرورت کے لحاظ سے جنوری تا مارچ 2024 کے دوران او ایم ایس ایس کے تحت اضافی 25 ایل ایم ٹی فراہم کیا جا سکتا ہے۔ اب تک، ایف سی آئی کی طرف سے ہفتہ وار ای نیلامی کے ذریعے پروسیسرز کو 80.04 ایل ایم ٹی فراہم کیا گیا ہے، اور اس سے کھلے بازار میں سستی قیمتوں پر گندم کی دستیابی میں اضافہ ہوا ہے، جس سے ملک بھر کے عام صارفین کو فائدہ پہنچا ہے۔

ایف سی آئی مرکزی امدادِ باہمی کی تنظیموں جیسے نیفیڈ، این سی سی ایف اور کیندریہ بھنڈر کو آٹے میں پروسیسنگ اور 'بھارت آٹا' برانڈ کے تحت ان کے فزیکل/موبائل آؤٹ لیٹس کے ذریعے فروخت کے لیے، 27.50 روپئے فی کلوگرام کی سستی قیمت پر گیہوں بھی جاری کر رہا ہے۔ ان علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں قیمتیں زیادہ ہو رہی ہیں، اور ایجنسیاں ان علاقوں میں ٹارگٹ سیلز کر رہی ہیں۔ 7.5 ایل ایم ٹی  کے بقدر گیہوں کو آٹے میں تبدیل کرنے اور 'بھارت آٹا' برانڈ کے تحت فروخت کرنے کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ وافر مقدار کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے نیفیڈ / این سی سی ایف اور کیندریہ بھنڈار کو مختص کیے جانے کا وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جاتا ہے۔

خوراک اور عوامی نظام تقسیم کا محکمہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے اور ملک میں آسانی سے دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے گیہوں کے اسٹاک کی پوزیشن پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

 

**********

 

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:4694



(Release ID: 2004193) Visitor Counter : 42


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil