جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
شمسی توانائی کی صلاحیت مارچ 2014 میں 2.82 گیگاواٹ سے بڑھ کر دسمبر 2023 میں 73.32 گیگاواٹ ہو گئی: توانائی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر
Posted On:
07 FEB 2024 5:03PM by PIB Delhi
نئی اور قابل تجدید توانائی اور بجلی کے مرکزی وزیر نے مطلع کیا ہے کہ ملک میں شمسی توانائی کی تنصیب کی صلاحیت 31.03.2014 کو 2.82 گیگا واٹ سے بڑھ کر 31.12.2023 تک 73.32 گیگاواٹ ہو گئی ہے۔
نیشنل سولر مشن کے تحت شمسی توانائی کی صلاحیت کی ریاست وار تنصیب کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں۔
شمسی توانائی کی ریاست کے لحاظ سے نصب شدہ صلاحیت (31.12.2023 تک)
نمبر شمار
|
ریاستیں/ یو ٹیز
|
میگاواٹ میں شمسی توانائی کی صلاحیت
|
1
|
Andhra Pradesh
|
4565.60
|
2
|
Arunachal Pradesh
|
11.79
|
3
|
Assam
|
155.81
|
4
|
Bihar
|
223.54
|
5
|
Chhattisgarh
|
1072.24
|
6
|
Goa
|
35.76
|
7
|
Gujarat
|
10549.07
|
8
|
Haryana
|
1240.47
|
9
|
Himachal Pradesh
|
111.55
|
10
|
Jammu & Kashmir
|
54.98
|
11
|
Jharkhand
|
121.77
|
12
|
Karnataka
|
9412.71
|
13
|
Kerala
|
859.01
|
14
|
Ladakh
|
7.80
|
15
|
Madhya Pradesh
|
3170.05
|
16
|
Maharashtra
|
5080.28
|
17
|
Manipur
|
13.04
|
18
|
Meghalaya
|
4.19
|
19
|
Mizoram
|
30.43
|
20
|
Nagaland
|
3.17
|
21
|
Odisha
|
473.03
|
22
|
Punjab
|
1266.55
|
23
|
Rajasthan
|
18777.14
|
24
|
Sikkim
|
4.69
|
25
|
Tamil Nadu
|
7360.94
|
26
|
Telangana
|
4712.98
|
27
|
Tripura
|
18.47
|
28
|
Uttar Pradesh
|
2740.87
|
29
|
Uttarakhand
|
575.53
|
30
|
West Bengal
|
194.06
|
31
|
Andaman & Nicobar
|
29.91
|
32
|
Chandigarh
|
64.05
|
33
|
Dadar & Nagar Haveli and Daman & Diu
|
46.47
|
34
|
Delhi
|
237.29
|
35
|
Lakshadweep
|
4.97
|
36
|
Puducherry
|
43.27
|
37
|
Others
|
45.01
|
|
Total (MW)
|
73318.49
|
نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت روف ٹاپ سولر (آر ٹی ایس) پروگرام فیز-II کو نافذ کر رہی ہے، جس میں، صرف رہائشی سیکٹر میں آر ٹی ایس کی تنصیب کے لیے مرکزی مالی امداد (سی ایف اے) فراہم کی جا رہی ہے، بشمول رہائشی ویلفیئر ایسوسی ایشن (آر ڈبلیو اے)/گروپ ہاؤسنگ سوسائٹی (جی ایچ ایس)۔ پروگرام 31.03.2026 تک رہائشی سیکٹر میں 4,000 میگاواٹ آر ٹی ایس صلاحیت کی تنصیب کا تصور کرتا ہے۔ ایف سی اے دیگر زمروں یعنی ادارہ جاتی، تعلیمی، سماجی، سرکاری، تجارتی اور صنعتی شعبوں کے لیے دستیاب نہیں ہے کیونکہ ان شعبوں میں فائدہ اٹھانے والے زیادہ ٹیرف ادا کرنے والے صارفین ہیں اور سی ایف اے کے بغیر بھی شمسی توانائی کو اپنانا ان کے لیے معاشی طور پر فائدہ مند ہوگا۔
یہ معلومات نئی اور قابل تجدید توانائی اور بجلی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے 6 فروری 2023 کو راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی ہے۔
******
ش ح۔ ش ت ۔ م ر
U-NO. 4620
(Release ID: 2003748)
Visitor Counter : 80