سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہمالیہ کے علاقے میں سڑک کے منصوبے

Posted On: 07 FEB 2024 3:20PM by PIB Delhi

 

ہمالیہ کے علاقے میں آمد و رفت اور اسٹریٹجک ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے قومی شاہراہوں کے منصوبے شروع کیے جاتے ہیں۔ ہمالیائی خطے میں قومی شاہراہوں پر کسی بھی ترقیاتی کام کو شروع کرنے سے پہلے خطے کی ارضیاتی، جیو ٹیکنیکل، ہائیڈرولوجیکل اور ٹپوگرافیکل حالات کا جائزہ لینے کے بعد تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ تیار کی جاتی ہے۔

چاردھام پروجیکٹ میں چاردھام کو جوڑنے والی 5 موجودہ قومی شاہراہوں (این ایچ)s) کی بہتری شامل ہے۔ یامونوتری، گنگوتری، کیدارناتھ اور بدری ناتھ بشمول کیلاس-مانسروور یاترا کے تانک پور تا پتھورا گڑھ سیکشن، جس کی مجموعی لمبائی تقریباً 825 کلومیٹر ہے 825 کلومیٹر لمبائی میں سے 606 کلومیٹر کی لمبائی مکمل ہو چکی ہے۔

سپریم کورٹ آف انڈیا کی ہدایات کے تحت، ایم او ای ایف اینڈ سی سی نے اگست 2019 میں ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی (ایچ پی سی) تشکیل دی ہے جس میں مختلف معروف اداروں جیسے فزیکل ریسرچ لیبارٹری، وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا، واڈیا انسٹی ٹیوٹ آف ہمالین جیولوجی، سینٹرل کے نمائندے شامل ہیں۔ مٹی کے تحفظ کے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ، فاریسٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ وغیرہ کو اختیارات کے ساتھ پوری ہمالیائی وادیوں پر چاردھام پروجیکٹوں کے مجموعی اور آزاد اثرات پر غور کرنا اور ماحولیاتی اثرات کے سلسلے میں ہدایات دیناہے۔ اس کے علاوہ، معزز سپریم کورٹ نے مذکورہ بالا ایچ پی سی کی رپورٹ میں دی گئی سفارشات پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے ایک "نگرانی کمیٹی" بھی قائم کی ہے، خاص طور پر اسٹریٹجک سڑکوں جیسے۔ رشی کیش – مانا، رشی کیش – گنگوتری اور تنک پور – پتھورا گڑھ۔ کمیٹیوں کا اجلاس باقاعدگی سے ہوتا ہے اور کام کی تکمیل کے دوران ان کی سفارشات پر عمل درآمد کیا جاتا ہے۔

سڑک ٹرانسپورٹ اورشاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح ۔ رض  ۔ ت ع(

4587

 


(Release ID: 2003711)
Read this release in: English , Hindi