کامرس اور صنعت کی وزارتہ

حکومت گھریلو پیداوار اور تجارت میں بہتر لچک کے لیے سپلائی چین اور موثر لاجسٹکس کی اہمیت سے واقف ہے


حکومت لاجسٹک ایکو نظام  سمیت سپلائی چین کو مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کررہی  ہے

Posted On: 07 FEB 2024 5:05PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں کہا کہ حکومت گھریلو پیداوار اور تجارت میں بہتر لچک کے لیے سپلائی چین اور موثر لاجسٹکس کی اہمیت سے واقف ہے۔

اس سلسلے میں حکومت ہند نے سپلائی چین کو مضبوط بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں جن میں لاجسٹک ایکو نظام  بھی شامل ہے۔ پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان (این ایم پی) 13 اکتوبر 2021 کو ملٹی موڈل انفراسٹرکچر پلاننگ کے لیے شروع کیا گیا تھا، جس میں 'پورے حکومتی نقطہ نظر' کے ساتھ پی گتی شکتی این ایم پی ایک جی آئی ایس  سے چلنے والا پلیٹ فارم ہے جو سڑکوں، ریلوے لائنوں، بندرگاہوں، اندرون ملک آبی گزرگاہوں، ٹیلی کام لائنوں، پاور لائنوں وغیرہ کے بنیادی ڈھانچے کے ڈیٹا لیئرز کو ایک پلیٹ فارم پر ضم کرتا ہے اور ملٹی موڈل لاجسٹکس کے لیے جامع منصوبہ بندی کو قابل بناتا ہے۔

پی ایم گتی شکتی این ایم پی  کی تکمیل کے لیے، قومی لاجسٹک پالیسی (این ایل پی) کو 17 ستمبر 2022 کو لاجسٹک سیکٹر میں جامع لاجسٹک ایکشن پلانز (سی ایل اے پی) کے ذریعے خدمات میں کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے شروع کیا گیا، جس میں انسانی وسائل کی ترقی، ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کو اپنانا شامل ہے۔ بطور یونیفائیڈ لاجسٹک انٹرفیس پلیٹ فارم (یوایل آئی پی) اور لاجسٹک ڈیٹا بینک (ایل ڈی پی ) یوایل آئی پی تمام وزارتوں میں لاجسٹکس سے متعلق 33 ڈیجیٹل سسٹمز کو مربوط کرتا ہے، جبکہ ایل ڈی بی ایگزم  کنٹینرز کو ٹریک کرنے اور ٹریس کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

اس کے علاوہ، ملک میں سرمایہ کاری اور مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے کئی اصلاحات کی گئی ہیں، جیسے کہ ایک آزادانہ ایف ڈی آئی پالیسی، کلیدی شعبوں میں پی ایل آئی اسکیموں کا تعارف، کارپوریٹ ٹیکس میں کمی، غیر ملکی تجارتی پالیسی 2023 جس میں کام کرنے میں آسانی کو بہتر بنانے پر توجہ دی گئی ہے۔ تعمیل کے بوجھ کو کم کرنے کے اقدامات کے ذریعے کاروبار، میک ان انڈیا، ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ پہل، ڈسٹرکٹ کے طور پر ایکسپورٹ ہب پہل کے ساتھ ساتھ دیگر کاروباری اصلاحات بھی شامل ہیں۔ مزید یہ کہ موجودہ آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے ز) ترجیحی شرائط پر مینوفیکچرنگ سیکٹر تک سپلائی اور مارکیٹ تک رسائی کو یقینی بنا رہے ہیں۔

بھارت مالا اور ساگرمالا، برآمدات کے لیے تجارتی بنیادی ڈھانچہ (ٹی آئی ای ایس )، صنعتی پارکس کا قیام اور صنعتی راہداریوں کی ترقی وغیرہ جیسے پروگراموں کو بھی جامع بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی اور ملک کی تیز رفتار اقتصادی ترقی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی محاذ پر، دوسروں کے درمیان، جی وی سیز  کی نقشہ سازی کے لیے جی 20  جنرک فریم ورک' جیسے اقدامات کرنے کے علاوہ، جو جی وی سی ز کے اندر لچک پیدا کرنے کے لیے اہم شعبوں اور مصنوعات کے لیے مواقع کی نشاندہی کرنے میں ممالک کی مدد کرے گا، حکومت ہند بھی اس پر دستخط کنندہ بن گئی ہے۔ خوشحالی کےلئے انڈو پیسیفک ایکونامک  فریم ورک  معاہدہ سپلائی چین سے متعلق ہے (14 ممبر ممالک کا ایک اقدام) اور جاپان اور آسٹریلیا کے ساتھ سپلائی چین ریسیلیئنس انیشی ایٹو (ایس سی آر آئی ) کا بھی حصہ ہے تاکہ بین الاقوامی شراکت کی بنیاد پر اجتماعی، طویل مدتی لچکدار سپلائی چینز کی تعمیر کی جا سکے۔

 

ش ح ۔ا م۔م ص۔

U:4599

 



(Release ID: 2003699) Visitor Counter : 50


Read this release in: English , Hindi , Telugu