امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پولیس کو صنفی حساسیت کی تربیت

Posted On: 07 FEB 2024 3:55PM by PIB Delhi

پولیس، ہندوستان کے آئین کے ساتویں شیڈول کی فہرست – II (ریاست کی فہرست) کے تحت ریاستی مضمون ہے۔ لہذا، ریاستی حکومتیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے (یو ٹی) بنیادی طور پر تربیت سے متعلق امور بشمول صنفی حساسیت اور اس سلسلے میں مخصوص مطالعات کے لیے ذمہ دار ہیں۔ تاہم، صنفی حساسیت سردار ولبھ بھائی پٹیل نیشنل پولیس اکیڈمی (ایس وی پی این اے)، حیدرآباد کے تربیتی ماڈیول کا ایک لازمی حصہ ہے۔ نارتھ ایسٹرن پولیس اکیڈمی (این ای پی اے)، شیلانگ اور جنہیں بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (بی پی آر اینڈ ڈی) کے ذریعہ کرائے گئے ہیں۔

ایس وی پی این اے ، حیدرآباد کی جانب سے آئی پی ایس افسران کے لیے بنیادی کورس ٹریننگ، مڈ کیرئیر ٹریننگ پروگرام (ایم سی ٹی پی) اور انڈکشن ٹریننگ کورسز(آئی ٹی سی) کے دوران درج ذیل خصوصی ماڈیول کو شامل کر کے مشترکہ کوششیں کی جاتی ہیں تاکہ انہیں صنف سے متعلق مسائل سے آگاہ کیا جا سکے۔

  1. پولیس اسٹیشن میں صنفی حساسیت سے متعلق مسائل،
  2. تفتیش کے عمل میں صنفی حساسیت سے متعلق مسائل، کیس اسٹڈی اور خواتین کے خلاف تشدد/جرائم سے متعلق کیس کے قوانین اور خواتین کے خلاف تشدد/جرائم کی تحقیقات کے لیے سائنسی مدد کے لیے طریقہ کار،
  3. پوش (جنسی ہراسانی کی روک تھام) ایکٹ،
  4. اسٹریٹجک مینجمنٹ: خواتین اور بچوں کی حفاظت،
  5. خواتین کے تحفظ کے پہلو، خواتین کے خلاف تشدد/جرائم سے متعلق قانونی دفعات اور تشدد اور جرائم کا شکار ہونے والی خواتین کو سنبھالنا،
  6. سائبر کرائم سے خواتین اور بچوں کو خطرات اور ان سے نمٹنے کے اقدامات،
  7. پولیس میں خواتین اور پولیس کی قیادت میں خواتین کے لیے ماڈل پالیسی۔

 نیز، ایس وی پی این اے میں تربیت کے دوران، صنفی حساسیت کے شعبے میں خصوصی اقدامات سے شرکاء کو واقف کرانے کے لیے فیلڈ وزٹ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

اس موضوع پر، نیپا نے صنفی حساسیت پر ایسے 13 کورسز تیار کیے ہیں اور 2021 سے 2023 کے دوران 317 پولیس اہلکاروں کو تربیت دی ہے۔ سینٹرل ڈیٹیکٹیو ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ / سینٹرل اکیڈمی فار پولیس ٹریننگز (سی اے پی ٹی) نے 09 کورسز تیار کیے ہیں اور 2023سے 2024 کے دوران 407 اسٹیک ہولڈرز کو تربیت دی ہے تاکہ پولیس اہلکاروں کو صنف سے متعلق مسائل کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔

وزارت داخلہ نے ملک میں خواتین کی حفاظت کو یقینی بنانے کے اقدامات کو مضبوط بنانے کے لیے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کوششوں کی تکمیل کے بنیادی مقصد کے ساتھ ’ویمن ہیلپ ڈیسکس (ڈبلیو ایچ ڈی) اسکیم‘ کا تصور کیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت ملک بھر کے تھانوں میں ڈبلیو ایچ ڈی قائم کیے گئے ہیں جس کے لیے ہر تھانے کو ایک لاکھ روپے کی رقم فراہم کی گئی ہے۔ آج تک، ملک میں کل 16,469 منظور شدہ تھانوں میں  کل 13,557 ڈبلیو ایچ ڈی قائم کیے گئے ہیں۔ ڈبلیو ایچ ڈی اسکیم کے مقاصد یہ ہیں:

  1. پولیس تھانوں کو مزید خواتین دوست اور قابل رسائی بنائیں۔
  2. پولیس اسٹیشن میں آنے والی کسی بھی خاتون کے لیے رابطہ کا پہلا اور واحد نقطہ۔

ڈبلیو ایچ ڈی کے پاس ماہرین کا پینل ہوگا جیسے وکلاء، ماہر نفسیات، غیر سرکاری ادارے  جو بیرونی مدد تک رسائی کے لیے پناہ، بحالی اور تربیت وغیرہ فراہم کر سکتے ہیں۔

امور داخلہ امور کے وزیر مملکت جناب نتیا نند رائے نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ت ع(

4583

 


(Release ID: 2003695)
Read this release in: English , Hindi , Telugu , Kannada