جل شکتی وزارت
جل جیون مشن کے نفاذ کے پیش رفت کی رپورٹ
Posted On:
05 FEB 2024 5:59PM by PIB Delhi
حکومت ہند ملک کے تمام دیہی گھرانوں کو مناسب مقدار میں، مقررہ معیار کی اور مستقل اور طویل مدتی بنیادوں پر محفوظ اور پینے کے قابل نل کے پانی کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔ اس مقصد کے لیے، حکومت ہند نے جل جیون مشن (جے جے ایم) شروع کیا، جسے ریاستوں کے اشتراک سے اگست 2019 میں نافذ کیا گیا ۔ پینے کا پانی ریاست کا موضوع ہے، اور اس لیے منصوبہ بندی، منظوری، عمل درآمد، آپریشن، اور پینے کے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی دیکھ بھال، بشمول جل جیون مشن کے تحت، ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام حکومتوں کے پاس ہے۔ حکومت ہند ریاستوں کو تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرکے مدد کرتی ہے۔
دیہی گھرانوں تک نل کے پانی تک رسائی کو بڑھانے کی سمت میں جل جیون مشن کے آغاز کے بعد سے ملک میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ اگست 2019 میں جل جیون مشن کے آغاز کے وقت، صرف 3.23 کروڑ (16.8فیصد) دیہی گھرانوں کے پاس نل کے پانی کے کنکشن ہونے کی اطلاع تھی۔ اب تک، جیسا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے 30.01.2024 کو اطلاع دی گئی ہے، جے جے ایم کے تحت 10.98 کروڑ سے زیادہ اضافی دیہی گھرانوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔ اس طرح، 30.01.2024 تک، ملک کے 19.27 کروڑ دیہی گھرانوں میں سے، 14.21 کروڑ (73.76فیصد) سے زیادہ گھرانوں کے گھروں میں نل کے پانی کی فراہمی کی اطلاع ہے۔
جیسا کہ جے جے ایم دیہی گھرانوں کی کوریج کے لیے ایک عالمگیر نقطہ نظر کی پیروی کرتا ہے، حکومت ہند کی سطح پر نل کے پانی کے کنکشن سے فائدہ اٹھانے والوں کی ذات پر مبنی تفصیلات کو برقرار نہیں رکھا جاتا ہے۔ تاہم، مشن کے تحت، ایس سی/ایس ٹی اکثریتی گاؤں اور خواہش مند اضلاع کے دیہاتوں کو صاف پانی کی فراہمی کے لیے نل کے پانی کے کنکشن فراہم کرنے کو ترجیح دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، ایس سی/ایس ٹی اکثریت والے علاقوں میں رہنے والی آبادی کے لیے فنڈ مختص کرتے وقت، ان علاقوں میں کوریج کو ترجیح دینے کے لیے 10فیصدویٹیج تفویض کی جاتی ہے۔ مزید برآں، حکومت ہند نے خاص طور پر کمزور قبائلی گروپوں (پی وی ٹی جی) کی ترقی کے لیے پردھان منتری جنجاتی آدیواسی نیائے مہا ابھیان (پی ایم-جے اے این ایم اے این) کو بھی منظوری دی ہے جس کا مقصد خاص طور پر 75 کمزور قبائلی گروپوں (پی وی ٹی جی) کی ترقی کا ہدف ہے۔
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ت ع(
4454
(Release ID: 2002817)
Visitor Counter : 81