خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

این سی پی سی آر نے بچوں کی بحالی اور وطن واپسی کے لئے،گھریعنی جی ایچ اے آر (گو ہوم اینڈری -یونائٹ) پورٹل شروع کیا


جی ایچ اے آر (گھر) پورٹل جووینائل جسٹس (بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ) ایکٹ، 2015 کے تحت پروٹوکول کے مطابق بچوں کی بحالی اور وطن واپسی کو ڈیجیٹل طور پر مانیٹر  اور ٹریک کرے گا

Posted On: 02 FEB 2024 4:20PM by PIB Delhi

خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت نے "ٹریک چائلڈ پورٹل" تیار کیا ہے، جو مہاراشٹر، چھتیس گڑھ، شمال مشرقی ریاستوں اور جھارکھنڈ سمیت تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں گمشدہ اور برآمد ہونے  والے بچوں کا پتہ لگانے کا کام کرتا ہے۔  ٹریک چائلڈ پورٹل مختلف حصص داروں  جیسے وزارت داخلہ، وزارت ریلوے، ریاستی حکومتوں/یوٹی انتظامیہ، چائلڈ ویلفیئر کمیٹیاں، جووینائل جسٹس بورڈز، نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی وغیرہ کے تعاون اور شمولیت کے ساتھ نافذ کیا گیا ہے۔ "ٹریک چائلڈ" پورٹل کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار جاری کیا گیا ہے۔ ٹریک چائلڈ پورٹل کے نفاذ کے سلسلے میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نیز تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس اور دیگر حصص داروں  کو ایڈوائزری بھی جاری کی گئی ہے۔ ٹریک چائلڈ پورٹل وزارت داخلہ کے سی سی ٹی این ایس یا کرائم اینڈ کریمنل ٹریکنگ اینڈ نیٹ ورک سسٹم کے ساتھ بھی مربوط ہے، جو ٹریک چائلڈ کے ڈیٹا بیس کے ساتھ گمشدہ بچوں کی ایف آئی آر کے میچنگ کے سلسلے میں باہمی تعاون کی سہولت فراہم کرتا ہے تاکہ متعلقہ ریاستی/یوٹی پولیس کے ذریعہ  گمشدہ بچوں کا سراغ لگایا جا سکے۔  ٹریک چائلڈ پورٹل کے ایک جزو میں "کھویا-پایا "  بھی ہے جہاں کوئی بھی شہری گمشدہ یا نظر آنے والے بچوں کی اطلاع دے سکتا ہے۔

مزید یہ کہ جی ایچ اے آر  - گوہوم اینڈ ری- یونائٹ (بچوں کی بحالی اور وطن واپسی کے لیے پورٹل) نام کا ایک پورٹل این سی پی سی آر کے ذریعے تیار اور لانچ کیا گیا ہے۔ گھر پورٹل کو جووینائل جسٹس (بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ) ایکٹ، 2015 اور اس کے ضابطوں  کے تحت پروٹوکول کے مطابق بچوں کی بحالی اور وطن واپسی کی ڈیجیٹل نگرانی اور ٹریک کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ پورٹل کی نمایاں خصوصیات درج ذیل ہیں:

  1. ان بچوں کی ڈیجیٹل ٹریکنگ اور نگرانی جو جووینائل جسٹس سسٹم میں ہیں اور انہیں کسی دوسرے ملک/ریاست/ضلع میں واپس بھیجنا ہے۔
  2. بچوں کی جلد وطن واپسی کے لیے ریاست کی متعلقہ جووینائل جسٹس بورڈ/چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کو بچوں کے معاملات کی ڈیجیٹل منتقلی
  3. جہاں مترجم/ترجمان/ماہر کی ضرورت ہو، متعلقہ ریاستی حکومت سے درخواست کی جائے۔
  4. چائلڈ ویلفیئر کمیٹیاں اور ڈسٹرکٹ چائلڈ پروٹیکشن آفیسرز بچے کے کیس کی پیشرفت کی ڈیجیٹل طور پر نگرانی کرکے بچوں کی مناسب بحالی اور وطن واپسی کو یقینی بناسکتے ہیں۔
  5. فارموں میں ایک چیک لسٹ فارمیٹ فراہم کیا جائے گا تاکہ ان بچوں کی شناخت کی جا سکے جن کی وطن واپسی مشکل ہے یا ایسے بچے جنہیں ان کا استحقاقی  معاوضہ یا دیگر مالی فوائد نہیں مل رہے ہیں۔
  6. حکومت کی نافذ کردہ اسکیموں کی فہرست فراہم کی جاتی ہے، تاکہ بحالی کے وقت چائلڈ ویلفیئر کمیٹیاں بچے کو اسکیموں سے جوڑ سکیں تاکہ خاندان کو مضبوط کیا جا سکے اور یہ یقینی بنایا جا سکے کہ بچہ اپنے خاندان کے ساتھ رہے۔

جیسا کہ این سی پی سی آر کی طرف سے مطلع کیا گیا ہے، کل 5175 بچوں کو وطن واپسی کے لیے گو ہوم اینڈ ری یونائٹ (گھر) پورٹل پر رجسٹر کیا گیا ہے۔

(ڈی) سے (ای): جیسا کہ این سی پی سی آر  کی طرف سے مطلع کیا گیا ہے، گھر پورٹل کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے ساتھ لانچ پروگرام کا انعقاداین سی پی سی آرنے  20 نومبر 2022 کو کیا تھا، جس میں تمام متعلقہ حصص دار موجود تھے۔ این سی پی سی آر نے تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے پورٹل پر بچوں کے ڈیٹا کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے خطوط بھی جاری کیے ہیں۔ مزید یہ کہ این سی پی سی آر نے شمال مشرقی ریاستوں میں گھر  پورٹل کے تمام حصص داروں کے لیے مختلف تربیتی پروگرام بھی منعقد کیے ہیں۔

یہ اطلاع خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

********

  ش ح۔م م ۔رم

U-4406  


(Release ID: 2002484) Visitor Counter : 85


Read this release in: English , Hindi , Telugu