الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

الیکٹرانکس و اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت کے سکریٹری ایس کرشنن نے سی- ایم ای ٹی، حیدرآباد میں ای ویسٹ مینجمنٹ سے متعلق سنٹر آف ایکسیلنس (سی او ای) کا افتتاح کیا

Posted On: 03 FEB 2024 6:44PM by PIB Delhi

سینٹر فار مٹیریلز فار الیکٹرانکس ٹیکنالوجی (سی- ایم ای ٹی) ایک خود مختار سائنسی سوسائٹی ہے جو الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی)، حکومت ہند کے ماتحت ہے۔ اس کے پاس پونے، حیدرآباد اور تھریسور میں واقع تین آر اینڈ ڈی لیبارٹریز ہیں، جو اہم الیکٹرانک مواد کے مختلف شعبوں پر توجہ مرکوز کرتی ہیں۔ سی- ایم ای ٹی، حیدرآباد لیب لیپ فراگنگ الیکٹرانک مٹیریلس اور اسٹریٹجک مٹیریلس پر توجہ مرکوز کرتی ہے، جن میں دھاتیں اور مرکبات شامل ہیں۔

سی- ایم ای ٹی، حیدرآباد کا ایک اہم میدان عمل، ملک میں وسائل کی کارکردگی اور سرکلر اکانومی کو فروغ دینے کے لیے ماحولیاتی طور پر سازگار ای ویسٹ ری سائیکلنگ ٹیکنالوجیز تیار کرنا ہے۔ جیسا کہ 2019 میں رپورٹ کیا گیا ہے کہ ہندوستان ہر سال تقریباً 3.2 ملین ٹن الیکٹرانک کچرا پیدا کرتا ہے، جس میں سیسہ، کیڈمیم، کرومیم، مرکری وغیرہ جیسے خطرناک مٹیریلس کے علاوہ بہت سے قیمتی مٹیریلس جیسے سونا، تانبا، پیلیڈیم، چاندی وغیرہ شامل ہیں جو  انسانی صحت کے لئے ناقابل تلافی خطرات کا سبب بن سکتے ہیں۔

ای ویسٹ مینجمنٹ کی سہولت سے متعلق سنٹر آف ایکسی لینس (سی او ای) کا افتتاح جناب ایس کرشنن، سکریٹری، الیکٹرانکس و اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت، جناب جئیش رنجن، پرنسپل سکریٹری، آئی ٹی، ای اینڈ سی، جی او ٹی، جناب راجیش سنگھ، جے ایس اینڈ ایف اے، ایم ای آئی ٹی وائی؛ ڈاکٹر انیل کمار سی، سی ای اینڈ ایم ڈی، میسرز گرینکو؛ ڈاکٹر سندیپ چٹرجی، جی سی، ایم ای آئی ٹی وائی؛ جناب ای میگیش، ڈی جی، سی-میٹ؛ جناب اشوک کمار کھٹوا، سی ای، سی پی ڈبلیو ڈی کی موجودگی میں کیا۔ سی- ایم ای ٹی نے پی پی پی ماڈل کے تحت ملک میں اپنی نوعیت کا پہلا (سی او ای) قائم کیا ہے۔ سی او ای نے مختلف ای ویسٹ ری سائیکلنگ ٹیکنالوجیز جیسے خرچ شدہ پی سی بی، لی آئن بیٹری، پرماننٹ میگنیٹ اور سی-سولر سیلز وغیرہ تیار کی ہیں۔ سی- ایم ای ٹی نے نہ صرف ری سائیکلنگ ٹیکنالوجیز تیار کی ہیں بلکہ اس کے لیے ضروری پروسیسنگ آلات کو ڈیزائن اور فیبریکیٹ کیا ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب ایس کرشنن نے کہا کہ ای ویسٹ مینجمنٹ کی سمت ایک سرکلر اکانومی اپروچ وسائل کی کارکردگی، کاربن فوٹ پرنٹ میں کمی، قیمتی مواد کی بازیابی اور صحت کے خطرات کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے ذکر کیا کہ سی- ایم ای ٹی نے ماحولیات دوست ای ویسٹ ری سائیکلنگ کی مختلف ٹیکنالوجیز تیار کرنے اور اسے قابل تجارت بنانے کے لیے متعدد صنعتوں میں منتقل کرنے کی سمت میں ایک قابل تعریف کام کیا ہے۔ ای ویسٹ سے نکالا جانے والا مواد آئندہ سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کی سپلائی چین کے لیے فائدہ مند ہوگا۔ انہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ مقامی طور پر تیار کردہ ای ویسٹ ری سائیکلنگ ٹیکنالوجیز آتم نربھر بھارت اور سرکلر اکانومی میں ہندوستان کے مشن کو تقویت دیں گے۔

ڈاکٹر آر رتیش، ڈائرکٹر، سی-ایم ای ٹی، حیدرآباد نے حاضرین کا خیرمقدم کیا۔ سی- ایم ای ٹی کے سائنس دانوں، عملے اور طلباء، سی پی ڈبلیو ڈی، جی او ٹی کے عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/e1654d8c-c424-4dbb-9e91-1a3a66924323KSG2.JPG

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/af42b8de-5e35-4ed1-a3e0-107634cad3cd30GC.JPG

******

ش ح۔م م ۔ م ر

U-NO.4389



(Release ID: 2002322) Visitor Counter : 81


Read this release in: English , Marathi , Hindi