سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سائنس اور تکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج )؛ وزیر اعظم کے دفتر ، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج جموں میں کہا کہ جموں وکشمیر کا ’’اروما مشن‘‘، ’’وکست بھارت‘‘ کے مشعل برداروں میں شامل ہوگا

Posted On: 03 FEB 2024 6:33PM by PIB Delhi

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر بقیہ بھارت کے لیے بھی ایک مثالی نمونہ بن چکا ہے، اس کی مثال ضلع ڈوڈا کے بھدرواہ قصبے کے لیوینڈر کے کھیت ہیں جن کی تصویر کشی یوم جمہوریہ کے موقع پر قومی راجدھانی میں کرتویہ پتھ پر ایک جھانکی کے ذریعے کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اروما اسٹارٹ اپس ایکو نظام سے وابستہ جموں و کشمیر کے نوجوان ملک بھر میں ’بینگنی انقلاب‘کے برانڈ ایمبسڈر کے طور پر ابھرے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1(1)6YTR.jpg

مرکزی وزیر ڈی ڈی سی کے ممبران سمیت پی آر آئیز کے ساتھ اپنی نوعیت کی اولین میٹنگ کی صدارت کرنے کے بعد بات چیت کر رہے تھے۔ یہ میٹنگ، جس کا مقصد خطے میں اسٹارٹ اپ کو فروغ دینے کے لیے سوسائٹی کے ساتھ رابطہ قائم کرنا تھا، آج سی ایس آئی آر-انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انٹیگریٹیو میڈیسن، جموں میں منعقد ہوئی۔

جموں و کشمیر کے اروما مشن کو کامیابی کی ایک داستان قرار دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اب تک غیر استعمال شدہ یا کم استعمال شدہ علاقوں کو بروئے کار لانے کے لیے وقت صرف کرنے اور کوششیں کرنے پر زور دیا، اور دعویٰ کیا کہ یہ علاقے بھارت کی معیشت کو آگے بڑھانے میں ازحد اہمیت کے حامل ہیں۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ زرعی اسٹارٹ اپ ادارے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نوجوانوں کے لیے تیزی سے از خود روزگار کے مواقع پیدا کر رہے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2(1)JFHV.jpg

زرعی اسٹارٹ اپ اداروں  میں مزید عوامی – نجی شراکت داری کے لیے آواز اٹھاتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، علیحدہ علیحدہ رہ کر کام کرنے کا دور ختم ہوچکا ہے، اس لیے دونوں شعبوں کے درمیان تعاون کو فروغ دینا چاہیے۔ لیوینڈر جیسے ہمالیائی وسائل کی کاشت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، انہوں نے ڈی ڈی سی کے اراکین سے اس کوشش میں اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کی تاکہ ان کے علاقوں میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد زرعی اسٹارٹ اپ اداروں  میں شامل ہو کر پائیدار طریقے سے اپنی روزی روٹی کما سکے اور بھارت کی جی ڈی پی میں اپنا تعاون دے سکے۔

وزیر موصوف نے سی ایس آئی آر – آئی آئی آئی ایم سے تحقیق کرنے اور یہ دریافت کرنے کی بھی اپیل کی ہے کہ جموں و کشمیر کے مختلف خطوں کے جغرافیائی مطالعے کی بنیاد پر کون سی نئی فصلیں کاشت کے لیے قابل عمل ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے زور دیا کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو زرعی اسٹارٹ اپ ایکو نظام میں شامل کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں گذشتہ دس برسوں میں ملک بھر میں اسٹارٹ اپس کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بھارت کی حیاتیاتی معیشت اس وقت 140 بلین سے زیادہ ہے جو ایک دہائی قبل 10 بلین کے بقدر تھی۔ محترم وزیر نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ بھارت کواس کے مقبول عام ویکسین پروگرام، جس نے کووِڈ 19 وبائی مراض کے دوران پوری دنیا میں لاکھوں جانیں بچانے میں مدد کی تھی، کی بدولت دنیا بھر میں حفظانِ صحت کے شعبے میں ایک قائد کے طور پر جانا جاتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/3(1)ZA6U.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ خلائی شعبے میں گذشتہ برس محض آٹھ مہینوں میں اس علاقے میں ایک ہزار کروڑ روپے سے زائد کی سرمایہ کاری عمل میں آئی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے خلاء کے شعبے  میں 2040 تک 40 بلین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری راغب کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ تاہم، حالیہ اے ڈی ایل (آرتھر ڈی لٹل) رپورٹ میں ملک کے 2040 تک 100 بلین ڈالر تک پہنچنے  اور ہدف سے تجاوز کرنے کی امید ظاہر کی گئی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ خلائی شعبے میں وزیر اعظم مودی کے ذریعہ اصلاحات متعارف کرائے جانے کے بعد سے اس شعبے میں اسٹارٹ اپ اداروں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/4(1)GWNM.jpg

**********

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:4388



(Release ID: 2002291) Visitor Counter : 54


Read this release in: Hindi , Telugu , English