ریلوے کی وزارت

مرکزی وزیر ریلوے، جناب اشونی وشنو نے ریلوے کے لیے مالی سال 25-2024کے لیے اہم اخراجات کی مد میں 2,52,000 کروڑ روپئے مختص کیے جانے کی ستائش کی ہے


ریلوے پر وزیر اعظم کی توجہ بہت واضح ہے اور اس سے زیادہ گنجائش پیدا کرنے میں مدد مل رہی ہے اور ایک بار جب یہ 3 کوریڈور مکمل ہو جائیں گے تو ہمارے پاس انتظار کی فہرست کے مسئلے کو ختم کرنے کی کافی گنجائش پیدا ہوگی:جناب ویشنو

چالیس ہزارجدید ‘وندے بھارت اسٹینڈرڈ’ کوچز ملک بھر کے مختلف ریلوے راستوں پر لاکھوں مسافروں کے لیے آرام دہ سفر کے تجربے میں اضافہ کریں گے: وزیر اعظم جناب نریندر مودی

Posted On: 01 FEB 2024 8:20PM by PIB Delhi

ریلوے کے عبوری بجٹ کی کلیدی خصوصیات

  •  مالی سال25-2024 میں ریلوے کے لیے سرمائے کے اہم اخراجات کے لیے 2,52,000 کروڑروپےمختص
  •  تین بڑے اقتصادی ریلوے کوریڈور پروگراموں یعنی توانائی، معدنیات اور سیمنٹ کوریڈور کا نفاذ؛ پورٹ کنیکٹیویٹی کوریڈورز؛ اور ہائی ٹریفک ڈینسٹی کوریڈورز
  • چالیس ہزار روایتی ریل ڈبوں کو ‘وندے بھارت اسٹینڈرڈ’ میں تبدیل کرنا

 ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس، اور سب کا وشواس’ کے ‘منتر’ اور ‘سب کا پریاس’ کے پورے ملک کے نقطہ نظر کے ساتھ، مرکزی وزیر برائے خزانہ اور کارپوریٹ امور محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج پارلیمنٹ میں مالی سال 25-2024 کے لیے عبوری مرکزی بجٹ پیش کیا۔ ریلوے کی کایا پلٹ کے لیے عبوری بجٹ میں تاریخی اعلانات کے بعد دن کے آخر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، ریلوے، مواصلات اور الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے کہا کہ دس سال پہلے، الگ بجٹ ہونے کے باوجود، سوچ کا عمل ہمیشہ نئی ٹرینوں کو شامل کرنے یا کسی خاص ٹرین کی فری  کوئنسی میں اضافہ کرنے کے لئے تھا لیکن ٹرینوں میں مسافروں کی گنجائش میں اضافہ کرنے،صلاحیت بڑھانے یا حفاظت کو بہتر بنانے پر کوئی توجہ نہیں دی  جاتی تھی ۔لیکن پچھلے دس سالوں میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس طریقہ کار کو بدل دیا ہے اور پوری توجہ نئی گنجائش  پیدا کرنے ،نئی ٹیکنالوجی حاصل کرنے اور مسافروں کی حفاظت کو ترجیح دینے پر مرکوز کی ہے۔ اس کے نتیجے میں پچھلے دس سالوں میں 26000 کلومیٹر ٹریک کا اضافہ کیا گیا ہے، سیفٹی سسٹم میں یعنی حفاظت کے نظام میں 1,08,000 کروڑ کی سرمایہ کاری کی گئی ہے اور آٹومیٹک ٹرین پروٹیکشن سسٹم (کَوچ) کاآغازہو چکا ہے، ٹرینوں کی نئی اور جدید ترین قسم  تیار کی جا رہی ہے اور ان میں سے کئی پہلے سے چل رہی ہیں اور بہت مقبول ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001O7QJ.jpeg

مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ ‘‘اس بجٹ میں تین راہداریوں کے ذریعے مسافروں کی اضافی گنجائش پیدا کرنے پر بہت زیادہ توجہ دی گئی ہے۔ سب سے پہلے توانائی، معدنیات اور سیمنٹ کی راہداریاں ہیں جو سڑکوں کی آلودگی کو کم کرنے اور لاجسٹکس  کی لاگت میں کمی کو یقینی بنانے میں مدد کریں گی۔ دوسرا بندرگاہ کنیکٹیویٹی ہے جو بندرگاہوں کو ریلوے کے ذریعے ملٹی موڈل ‘گتی شکتی’ طریقے سے ہموار اور بلارکاوٹ کنیکٹیویٹی فراہم کرے گا اور تیسرا ‘امرت چتُربھوج’ ہے جو کہ ہائی ڈینسٹی ٹریفک روٹس پر ریلوے نیٹ ورک پر گولڈن کوارڈریلیٹرل کی طرح ہوگا۔ مجموعی طور پر، ان 3 راہداریوں کے ذریعے، تقریباً 40,000 کلومیٹر کا نیا ٹریک بچھایا جائے گا جس سے ریلوے کی صلاحیت اورگنجائش میں نمایاں اضافہ ہوگا اور آلودگی میں کمی آئے گی کیونکہ ریلوے ،کم لاگت سے موثر انداز میں 90فیصدسی او2 یعنی کاربن کے اخراج میں کمی کر سکتا ہے۔ اس سے ملک کی معیشت میں ایک موثر، پیداواری اور پائیدار طریقے سے انقلابی تبدیلی آئے گی۔

دوسرے بڑے اعلان کے بارے میں بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ ‘‘وندے بھارت’’ اور ‘‘امرت بھارت’’ ٹرینوں کی کامیابی اس حقیقت کا باعث بنی ہے کہ اب ہم تمام 40,000 روایتی ڈبوں کو جدید ترین طرز پر ڈھال سکتے ہیں۔ صلاحیت بڑھانے کا کام متعدد محاذوں پر ہو رہا ہے۔ پچھلے سال ہم نے 5,200 کلومیٹر نئی پٹریوں کا اضافہ کیا جو سوئٹزرلینڈ کے پورے ریل نیٹ ورک کے برابر ہے۔ اس سال ہم 5,500 کلومیٹر کا اضافہ کر رہے ہیں۔ 2014 میں 4 کلومیٹر فی دن سے، اب ہم نئی ریل پٹریاں بچھانے میں تقریباً 15 کلومیٹر فی دن کا اضافہ کر رہے ہیں۔ آج کے بجٹ میں پیش کردہ اہم سرمایہ کاری کے ساتھ، ہم نے مالی سال25-2024 کے لیے 2,52,000 کروڑروپے کے بقدر اہم اخراجات مختص کیے  ہیں۔ موجودہ سال میں  ہم جنوری 2024 کے آخر تک اہم اخراجات سے متعلق بجٹ کا 82فیصدحاصل کر چکے ہیں جو کہ بہت اہم ہے۔ لہذا مسافروں کے لیے گنجائش میں اضافہ کرنے، مسافروں کے تجربے اور بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے پر واضح توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ ریلوے پر وزیر اعظم کی توجہ بہت واضح ہے اور اس سے ٹرینوں میں زیادہ صلاحیت لانے میں مدد مل رہی ہے اور ایک بار جب یہ 3 کوریڈور مکمل ہو جائیں گے تو ہمارے پاس ویٹنگ لسٹ کا مسئلہ ختم کرنے کی کافی صلاحیت پیدا ہو جائے گی۔’’

Image

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے عبوری بجٹ کی ایک مبنی بر شمولیت ، جامع اور اختراعی بجٹ کے طور پر ستائش کی  ہے جس میں تسلسل کا بھروسہ ہے اور یہ ‘وکست بھارت’ کے چاروں ستونوں – نوجوانوں، غریبوں، خواتین اور کسانوں کو بااختیار بنائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘بجٹ میں 40,000 جدید ‘وندے بھارت اسٹینڈرڈ’ کوچز بنانے اور انہیں باقاعدہ مسافر ٹرینوں میں شامل کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس سے ملک بھر میں مختلف ریلوے روٹس پر لاکھوں مسافروں کے لیے آرام دہ سفر کے تجربے میں اضافہ ہوگا۔

عبوری بجٹ 2024 کے بارے میں  وزیر اعظم کے تبصرے  کا انگریزی ترجمہ پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں: https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2001237

‘امرت کال’ کی حکمت عملی کے ایک حصے کے طور پر، پی ایم گتی شکتی کے تحت ان تین بڑے اقتصادی ریلوے کوریڈور پروگراموں کی نشاندہی کی گئی ہے تاکہ ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی کو فعال کیا جا سکے۔ وہ لاجسٹکس کی کارکردگی کو بہتر بنائیں گے اور لاگت کو کم کریں گے۔ ہائی ٹریفک کوریڈورز میں بھیڑ بھاڑ کو کم کرنے کے نتیجے میںمسافر ٹرینوں کے کام کاج  کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی، جس کے نتیجے میں مسافروں کے لیے حفاظت میں مدد ملے گی اور ان کے سفر کی رفتار زیادہ ہوگی۔مخصوص مال بردار راہداریوں کے ساتھ، تین اقتصادی راہداریوں کے  یہ  پروگرام جی ڈی پی کی نمو کی رفتار کو تیز کریں گے اور لاجسٹکس سے متعلق اخراجات کو کم کریں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ع م۔ع ن

(U: 4290)



(Release ID: 2001729) Visitor Counter : 46


Read this release in: English , Hindi