تعاون کی وزارت
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں رجسٹرار آف کوآپریٹیو سوسائٹیز (آر سی ایس) اور ریاستوں کے زراعت اور دیہی ترقیاتی بینکوں (اے آر ڈی بی) کے دفاتر کے لیے کمپیوٹرائزیشن اسکیم کا آغاز کیا
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کوآپریٹیو کے ذریعے کروڑوں لوگوں کو خود کے روزگار سے جوڑنے کے لیے ایک مضبوط نظام بنایا ہے
مودی حکومت نے ڈیجیٹل انڈیا اور امداد باہمی کے ذریعے خوشحال گاؤں کی بنیاد رکھی
مودی حکومت نے پیکس سے لے کر پورے کوآپریٹیو سسٹم کو جدید بنایا
امداد باہمی کی وزارت ڈیجیٹلائزیشن کی مدد سے ہر گاؤں تک پہنچے گی
اب پورا کوآپریٹو سیکٹر ڈیجیٹل دنیا میں داخل ہو کر اپنی توسیع کے لیے تیار ہے
اے آر ڈی بی اور پیکس جدید کاشتکاری کے لیے کسانوں کو درمیانے اور طویل مدتی قرضے فراہم کرنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں
Posted On:
30 JAN 2024 6:01PM by PIB Delhi
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں رجسٹرار آف کوآپریٹو سوسائٹیز (آر سی ایس) اور ریاستوں کے زراعت اور دیہی ترقیاتی بینکوں (اے آر ڈی بی) کے دفاتر کے لیے کمپیوٹرائزیشن اسکیم کا آغاز کیا۔ اس موقع پر امداد باہمی کے مرکزی وزیر مملکت جناب بی ایل ورما، امداد باہمی کی وزارت کے سکریٹری اور کئی معززین موجود تھے۔
اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں آج ہم ’’سہکار سے سمردھی‘‘ کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کی سمت میں ایک اور قدم آگے بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے امداد باہمی کی ایک آزاد وزارت قائم کرکے کوآپریٹیو سے وابستہ لوگوں کی دیرینہ مانگ کو پورا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے 10 سال مکمل ہونے والے ہیں اور ان 10 سالوں میں مودی جی نے ملک کے دیہاتوں، غریبوں اور کسانوں کے لیے دو اہم کام کیے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ مودی جی کی قیادت میں حکومت ہند نے ملک کے کروڑوں غریبوں کا معیار زندگی بلند کیا ہے، جس کی وجہ سے تقریباً 23 کروڑ لوگ خط افلاس سے اوپر آگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کوآپریٹیو کے ذریعے کروڑوں لوگوں کو خود کے روزگار سے جوڑنے کے لیے ایک مضبوط نظام بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وسیع وژن کے ساتھ ان کاموں کے ذریعے مودی حکومت نے مضبوط دیہی ترقی کی بنیاد رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے دو قدم - ڈیجیٹل انڈیا اور امداد باہمی کی وزارت کا قیام - ملک میں خوشحال دیہات کی بنیاد ثابت ہوں گے اور ترقی یافتہ ہندوستان کے خیال کو زمینی سطح تک لے جائیں گے۔
امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ آج ڈیجیٹل انڈیا کے تحت امداد باہمی کا نظام بھی ڈیجیٹل کے ذریعے گاؤں تک پہنچنا شروع ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی نے پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پیکس) سے شروع کرکے پورے کوآپریٹیو سسٹم کو جدید بنایا ہے، ریاستوں کے رجسٹرار کوآپریٹیو سوسائٹیز کے دفاتر اور زرعی و دیہی ترقیاتی بینکوں کو کمپیوٹرائز کیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ان دونوں اسکیموں پر تقریباً 225 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی، جس میں سے 120 کروڑ روپے اے آر ڈی بی پر اور 95 کروڑ روپے آر سی ایس پر خرچ کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے شفافیت اور احتساب میں اضافہ ہوگا اور درمیانی و طویل مدتی قرضے حاصل کرنے والے کسانوں کے لیے آج سے ایک سہولت شروع ہو رہی ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ گزشتہ 2 سالوں میں مودی حکومت نے کوآپریٹیو میں ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام کو بڑھانے کے لیے مرحلہ وار انداز میں دور رس نقطہ نظر کے ساتھ کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امداد باہمی کی وزارت کی تشکیل کے فوراً بعد پہلے 65000 پیکس، کوآپریٹیو کے مرکزی رجسٹرار اور پھر پیکس کے ساتھ ساتھ تمام ضلعی اور ریاستی کوآپریٹو بینکوں کو کمپیوٹرائزڈ کیا گیا ہے۔ اس کے بعد قومی کوآپریٹیو ڈیٹا بیس بنایا گیا اور اب اے آر ڈی بی اور آر سی ایس کے کمپیوٹرائزیشن کے ساتھ آج پورا کوآپریٹیو سیکٹر ڈیجیٹل دنیا میں داخل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 65,000 پیکس کی کمپیوٹرائزیشن کے لیے جدید اور عوام دوست سافٹ ویئر نابارڈ نے تیار کیا ہے اور اب تمام پیکس کو آئی ٹی سے منسلک کیا جائے گا۔ اسی طرح سینٹرل رجسٹرار آفس کے کمپیوٹرائزیشن کا کام بھی مکمل کرلیا گیا ہے، تاکہ اس دفتر کے تمام کام ایک ہی سافٹ ویئر سے ہوسکیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ نیشنل کوآپریٹیو ڈیٹا بیس کے ذریعے ریاست، تحصیل، ضلع اور گاؤں کی سطح پر کوآپریٹیو کے بارے میں درست معلومات حاصل کی جاسکیں گی، تاکہ کوآپریٹیو سیکٹر کی ترقی کے لیے ایک فریم ورک تیار کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کوآپریٹیو ڈیٹا بیس خلا کو پر کرنے میں بہت مفید ثابت ہوگا۔
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ آج آر سی ایس آفس کے کمپیوٹرائزیشن سے ریاستوں کی مقامی زبانوں میں رابطہ ممکن ہو سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ سطح پر توجہ نہ ہونے کی وجہ سے زرعی اور دیہی ترقیاتی بینک اپنا متوقع کردار ادا نہیں کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ درمیانی اور طویل مدتی قرضوں کے لیے بہت مفید نظام ہے، جو کسانوں کو جدید کاشت کاری کی طرف بڑھنے کے لیے سرمایہ فراہم کرتا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ اگر ہم کھیتی کو جدید نہیں بنائیں گے تو ہم نہ تو پیداوار میں اضافہ کرسکیں گے اور نہ ہی کسانوں کو خوش حال بنا سکیں گے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ اے آر ڈی بی کے کمپیوٹرائزیشن سے ان کی آپریشنل کارکردگی میں بہت بہتری آئے گی۔ احتساب میں یکسانیت آئے گی، شفافیت بڑھے گی اور بدعنوانی پر بھی قابو پایا جاسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تمام پرائمری کوآپریٹیو ایگریکلچر اینڈ رورل ڈیولپمنٹ بینکوں اور ریاستی کوآپریٹیو رورل ڈیولپمنٹ بینکوں کو نابارڈ کے ایک قومی سافٹ ویئر سے جوڑنے پر بھی غور کر رہی ہے۔ اس سے ہر قسم کے زرعی قرضوں کا تعلق مضبوط ہوگا۔ جناب شاہ نے کہا کہ ملک کی 1851 اے آر ڈی بی کی شاخوں کو کمپیوٹرائز کرنے سے ان سے وابستہ 1 کروڑ 20 لاکھ کسانوں کو بہت فائدہ ہوگا۔
زرعی اور دیہی ترقیاتی بینکوں (اے آر ڈی بی) کے کمپیوٹرائزیشن پروجیکٹ کا مقصد 13 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں واقع اے آر ڈی بی کے 1851 یونٹوں کو کمپیوٹرائز کرنا اور انہیں کامن نیشنل سافٹ ویئر کے ذریعے نابارڈ سے جوڑنا ہے۔ امداد باہمی کی وزارت کا یہ اقدام مشترکہ اکاؤنٹنگ سسٹم (سی اے ایس) اور مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس) کے ذریعے کاروباری عمل کو معیاری بنا کر اے آر ڈی بی کے آپریشنز، کارکردگی، جواب دہی اور شفافیت کو بڑھانے کے لیے کام کرے گا۔ مزید برآں، اس اقدام کا مقصد لین دین کے اخراجات کو کم کرنا، کسانوں کو قرض کی تقسیم میں سہولت فراہم کرنا اور اسکیموں کی بہتر نگرانی اور تجزیہ کے لیے حقیقی وقت میں ڈیٹا تک رسائی کو فعال کرنا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م م ۔ م ر
Urdu No. 4170
(Release ID: 2000677)
Visitor Counter : 118