عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم کے طور پر مودی کے تیسرے دور میں ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا


ہندوستان  کی ترقی کے سفر میں  اضافے کے رجحان کو جاری رکھنے کے لیے مودی حکومت کی واپسی سے ملک کا بہت  بڑا  ،مفاد وابستہ ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

پچھلے 10 برسوں میں ادھم پور سب سے زیادہ ترقی یافتہ لوک سبھا حلقوں میں شامل ہوا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 30 JAN 2024 3:43PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ وزیر اعظم کے طور پر جناب نریندر مودی کے تیسرے دور میں ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن کر ابھرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان  کی ترقی کے سفر  میں اضافے کے رجحان کو جاری رکھنے کے لیے  وزیراعظم  مودی کی قیادت والی حکومت کی واپسی سے ملک کا بہت  بڑا  مفاد وابستہ ہے۔

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛  وزیراعظم کے دفتر،  عملے، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ ادھم پور (جموں و کشمیر) میں ایک عوامی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا  ’’سال 2014 میں جب وزیراعظم مودی نے اقتدار سنبھالا تو ہندوستان دنیا کی دسویں بڑی معیشت کے طور پر کھڑا تھا۔ دس سال سے بھی کم عرصے میں، ہم  اس برطانیہ کو  پیچھے چھوڑ کر پانچویں نمبر پر آگئے، جس نے تقریباً دو صدیوں تک ہم پر حکومت کی۔ امید ہے کہ اس سال یہ چوتھی سب سے بڑی معیشت کے طور پر ابھرے گااور پی ایم مودی کی تیسری میعاد کے دوران، ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت ہوگا، جو 2047 تک نمبر 1 کی معیشت بن جائے گا‘‘۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پی ایم مودی کی قیادت میں پچھلے دس سالوں میں ہندوستان نے کئی عالمی معیارات میں تیزی سے اضافہ درج کرایا ہے۔

مالی سال 24-2023 کے دوران، ہندوستانی معیشت نے لگاتار تیسرے سال 7 فیصد سے زیادہ کی شرح سے ترقی کی  حالانکہ عالمی معیشت 3 فیصد سے زیادہ ترقی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ اور برطانیہ کے بعد دنیا کی تیسری سب سے بڑی فن ٹیک معیشت ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ہندوستان کے پاس دنیا بھر میں تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم ہے اور یہاں پر  یونیکارن کمپنیاں  سب سے تیزی سے ترقی کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا ’’سال 2014 میں  ہندوستان  میں تقریباً 350 اسٹارٹ اپس تھے،جن کی تعداد  میں نو برسوں میں 300 گنا سے زیادہ  اضافہ ہوا ہے۔ پی ایم مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے اپنے یوم آزادی کے خطاب میں ’اسٹارٹ اپ انڈیا، اسٹینڈ اپ انڈیا‘ کا نعرہ دیا  تھا اور 2016 میں خصوصی اسٹارٹ اپ اسکیم شروع کی تھی اسی کا نتیجہ ہے کہ آج ہمارے پاس 130,000 سے زیادہ اسٹارٹ اپ ہیں، اس کے علاوہ 110 سے زیادہ یونیکار کمپنیاں ہیں۔ ‘‘

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، محض چار سال کے مختصر عرصے میں، خلائی اسٹارٹ اپس کی تعداد محض ایک ہندسے سے بڑھ کر 150 سے زیادہ ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ جموں و کشمیر کے لیوینڈر سیکٹر میں ہی 6,300 سے زیادہ بائیو ٹیک اسٹارٹ اپ اور 3000 سے زیادہ ایگریٹیک اسٹارٹ اپس ہیں۔

انہوں نے کہا’’تقریباً 4,000 لوگ لیوینڈر کی کاشت سے منسلک ہیں اور لاکھوں روپے کما رہے ہیں، ان میں سے کچھ کے پاس اعلیٰ قابلیت نہیں ہے،  اس کے باوجود  اختراع کے معاملے میں  وہ بہت  آگے  ہیں۔‘‘

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، گلوبل انوویشن انڈیکس میں ہم 2014 میں 81 ویں نمبر پر تھے، ہم نے 41 مقامات کی چھلانگ لگائی ہے، آج ہم دنیا میں 40 ویں نمبر پر ہیں۔

انہوں نے کہا ’’2024 کا ہندوستان  اپنی سائنسی ذہانت اور ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں کے بوتے پر ایک بڑی چھلانگ لگانے کے لیے تیار ہے۔‘‘

سال 2014 کے بعد سے پچھلے 10 برسوں میں ادھم پور- کٹھوعہ- ڈوڈہ کو سب سے زیادہ ترقی یافتہ لوک سبھا حلقوں میں سے ایک قرار دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، آج اس حلقے کو رول ماڈل کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 برسوں میں نہ صرف کئی قومی اور اپنی نوعیت کے پہلے  پروجیکٹ  لائے گئے بلکہ ایسے  پروجیکٹوں کو بھی بحال کیا گیا جنہیں سابقہ حکومتوں نے ترک کر دیا تھا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ابھی حال ہی اس حلقے  کا بھدرواہ  شہر اپنی مستقل مزاجی  کی وجہ سے اس وقت ملکی سطح کی سرخیوں میں آیا جب اس کے لیوینڈر فارمز کو یوم جمہوریہ کی پریڈ میں کرتویہ پتھ، نئی دہلی میں دکھایا گیا اور اس حلقے کو اب ’’پرپل ریوولوشن‘‘ کی جائے پیدائش کے طور پر جانا جاتا ہے۔ دنیا کو ایگری-اسٹارٹ اپس کا ایک نیا زمرہ دیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ واحد لوک سبھا حلقہ ہے، جس نے تین مرکزی فنڈڈ میڈیکل کالج، دو پاسپورٹ آفس، دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل، چنئی سے ناشری تک ایشیا کی سب سے لمبی سڑک ٹنل جسے شیاما پرساد مکھرجی ٹنل کہا جاتا ہے، شمالی ہندوستان کا پہلا صنعتی بائیوٹیک پارک ، بسوہلی میں شمالی ہندوستان کا پہلا کیبل فری برج اٹل سیٹو، کشتواڑمیں تقریباً 4 سے 5 ہائیڈرو پاور پروجیکٹ اسے ہندوستان کا پاور ہب بناتے ہیں، شاہ پور-کنڈی قومی آبپاشی پروجیکٹ، کٹرا سے دہلی تک طویل ترین ایکسپریس کوریڈور، کٹرا سے دہلی کے ایک ہی  روٹ پر  ایک کے بجائے دو  وندے بھارت ایکسپریس ٹرینیں، تقریباً 200 پل اور چھوٹے پل حاصل ہوئے ہیں جبکہ  ضلع ادھم پور کو پی ایم جی ایس وائی روڈز میں ہندوستان کے  تین اعلی ترین  اضلاع  میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔

جب کہ مانسر جھیل کو حکومت ہند کے سوراجیہ منصوبے میں شامل کیا گیا ہے، منتلائی، جو پہلے کھنڈرات میں پڑی تھی، کو ایک جدید ترین ویلنیس سینٹر کے طور پر بحال کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ہمیں بس اتنا کرنے کی ضرورت ہے کہ لوگوں کو یہ باور کرایا جائے کہ یہ سب کچھ ان کے فائدے اور ان کے بچوں کے فائدے کے لیے ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی سرپرستی میں گزشتہ 10 سالوں میں اس حلقہ میں ہونے والی زبردست ترقی کو عام لوگوں بالخصوص نوجوانوں اور خواتین تک مؤثر طریقے سے پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ ا گ۔ ن ا۔

U-000



(Release ID: 2000622) Visitor Counter : 101


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil