پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

آئی ای ڈبلیو‘24  میں مختلف ممالک کے 17 توانائی کے وزراء، 35,000 سے زائد حاضرین، 900 سے زیادہ نمائش کنندگان کی شرکت متوقع: مرکزی وزیر ہردیپ ایس پوری


آئی ای ڈبلیو‘24  میں 6 ممالک یعنی کینیڈا، جرمنی، ہالینڈ، روس، برطانیہ اور امریکہ کے پویلین ہوں گے: ہردیپ ایس پوری

توانائی کے شعبے میں ہندوستانی ایم ایس ایم ایز کے اختراعی حل کی نمائش کے لیے خصوصی میک ان انڈیا پویلین کا اہتمام کیا جائے گا: ہردیپ ایس پوری

آئی ای ڈبلیو‘23 کے مقابلے آئی ای ڈبلیو‘24  (پیش گوئی) میں 44 فیصد مزید سیشنز کا منصوبہ: ہردیپ ایس پوری

آئی ای ڈبلیو  توانائی کے شعبے میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے لیے شرکاء کو بے مثال پلیٹ فارم پیش کرتا ہے: ہردیپ ایس پوری

Posted On: 29 JAN 2024 4:16PM by PIB Delhi

پٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ و شہری امور کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ ’’ہندوستان آج توانائی کے محاذ پر بہت سے شعبوں میں حل کی مثبت ترقی کے اعتماد کی تصویر پیش کر رہا ہے۔ انڈیا انرجی ویک (آئی ای ڈبلیو) توانائی کے محاذ پر ان پیش رفتوں کو ظاہر کرنے اور توانائی میں مزید ترقی اور فروغ کے لیے پلیٹ فارم فراہم کرنے کا ایک سنہری موقع پیش کرتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00106JG.jpg

6 فروری سے 9 فروری 2024 تک گوا میں منعقد کیے جانے والے انڈیا انرجی ویک کے دوسرے ایڈیشن کی اہم خصوصیات کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ انڈیا انرجی ویک 24 میں مختلف ممالک کے 17 وزراء توانائی، 35,000 سے زیادہ شرکاء اور 900 سے زیادہنمائش کنندگان کے شرکت کرنے کی امید ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ اس بار ہمارے پاس 6 کنٹری پویلین ہوں گے جن میں کینیڈا، جرمنی ہالینڈ، روس، برطانیہ اور امریکہ شامل ہیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ آئی ای ڈبلیو  2024 کے دوران، 300 سے زیادہ نمائش کنندگان کے ساتھ ایک خصوصی میک ان انڈیا پویلین کا انعقاد کیا جا رہا ہے تاکہ ان اختراعی حلوں کو ظاہر کیا جا سکے جن کے ساتھ ہندوستانی ایم ایس ایم ایز توانائی کے شعبے میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی اور بین الاقوامی شرکاء کی تعداد کے ساتھ یہ انہیں مقامی اور بین الاقوامی دونوں منڈیوں میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے لیے ایک بے مثال پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔

پہلے ایڈیشن کے مقابلے میں ایونٹ کے پیمانے میں اضافے پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر موصوف نے نوٹ کیا کہ اس آئی ای ڈبلیو  24  کے نمائش کنندگان کی تعداد  900 (30 فیصد نمو کے ساتھ) سے زیادہ ہونے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ نمائش کے رقبے میں 25 فیصد (آئی ای ڈبلیو 24،  - 18.5 ہزار اسکوائر میٹر اور آئی ای ڈبلیو 23، 15 ہزار اسکوائر میٹر) اضافہ ہوا ہے  ، جس کے نتیجے میں نمائش سے آمدنی میں 46 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ آئی ای ڈبلیو صرف ایک سال پرانا ہے، اور بین الاقوامی اسپانسرز کی جانب سے جو جوش و خروش ہم دیکھ رہے ہیں وہ بہت حوصلہ افزا ہے۔

نجی کفالت میں نمایاں اضافہ کا ذکر کرتے ہوئے، جناب پوری نے بتایا کہ نجی فرموں سے کل آمدنی میں 81 فیصد اضافہ ہوا ہے اور نجی اسپانسرس کی تعداد  (آئی ای ڈبلیو 24 – 13 اور آئی ای ڈبلیو 23 - 9) میں 44 فیصد اضافہ ہوا ہے پچھلے سال کے مقابلے میں نجی اسپانسر شپ سے آمدنی 3 گنا سے زیادہ ہے۔

آئی ای ڈبلیو کے پہلے ایڈیشن کی ناقابل یقین کامیابی کی بنیاد پر، وزیر موصوف  نے نوٹ کیا کہ آئی ای ڈبلیو 24 کے اسٹریٹجک سیشنز کی مدت اور تعداد 3 سے بڑھ کر 4 دن ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ای ڈبلیو 24 (پیش گوئی) میں 44% مزید سیشنز کی منصوبہ بندی کی گئیہے جس میں 46 اسٹریٹجک سیشنز اور 46 تکنیکی سیشنز شامل ہیں جو کہ آئی ای ڈبلیو 23 میں ہونے والے تکنیکی  سیشنز سے دگنے سے زیادہ ہیں۔

تکنیکی سیشن کے تحت، جناب پوری  نے نوٹ کیا کہ موصول ہونے والے جمع کرانے والے کاغذات کی تعداد آئی ای ڈبلیو 2023 کے لیے 1000 سے بڑھ کر آئی ای ڈبلیو  2024 کے لیے 2000 ہو گئی ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ’’ملکی ترجیحات کے مطابق شپنگ، لاجسٹک اور سپلائی چین، مینوفیکچرنگ اور انڈسٹریلائزیشن، مستقبل کی نقل و حرکت اور کان کنی اور معدنیات سمیت چار نئے تکنیکی زمرے شامل کیے گئے ہیں‘‘۔

وزیر موصوف نے توانائی کے شعبے سے اسٹارٹ اپس کے لیے پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے زیر اہتمام ایک انرجی اسٹارٹ اپ چیلنج ایونیا کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ایک درجے کے انتخاب کے عمل کے بعد موصول ہونے والی تقریباً 120 درخواستوں میں سے 5 اسٹارٹ اپس کا انتخاب کیا گیا۔ اسٹارٹ اپ چیلنج کے فاتحین کو انڈسٹری کے لیڈروں کی طرف سے دوسری باتوں کے ساتھ رہنمائی کے مواقع فراہم کیے جائیں گے، اور انڈیا انرجی ویک’24 میں اپنے اسٹارٹ اپ آئیڈیاز کو عالمی سامعین کے سامنے پیش کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔

پیٹرولیم کے وزیر نے کہا کہ ہماری جی  20 ترجیحات کے مطابق، آئی ای ڈبلیو کے سائیڈ لائنز پر متعدد ضمنی پروگراموں کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے جس میں گلوبل ساؤتھ کوآپریشن، کاربن کیپچر اینڈیوٹیلائزیشن اور تیل اور گیس کے سی ای اوز کے ساتھ وزیر اعظم کی گول میز،ہندوستان-امریکی سرمایہ کاری کی گول میز وغیرہ جیسے اہم موضوعات شامل ہیں۔ اس تقریب میں توانائی کی ویلیو چین میں توسیع شدہ توجہ بھی شامل ہے، جس میں بائیو فیول پر 3 سیشنز، ہائیڈروجن پر 3 سیشنز اور سی سییو ایس میں 2 سیشن شامل ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے بائیو فیول، گرین ہائیڈروجن کی اہمیت کے بارے میں، خاص طور پر آنے والے سالوں میں ملکی معیشت کی ترقی کے تناظر میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک کی جی ڈی پی 4 ٹریلین سے زائد ہے اور مالی سال 2025 کے اختتام تک ہماری معیشت 5 ٹریلین ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی معیشت زیادہ توانائی کا استعمال کرتی ہے اور یہ توانائی پائیدار توانائی کی سمت میں بھی تبدیلی دیکھ رہی ہے۔

 

******

شح۔ش ت ۔ م ر

U-NO.4125



(Release ID: 2000429) Visitor Counter : 80


Read this release in: English , Hindi , Tamil