نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
نائب صدر نے مقننہ میں نظم و ضبط اور شائستگی کے فقدان پر گہری تشویش کا اظہار کیا ار كہا كہ ’’بحثیں جھگڑوں میں بدل كر رہ گئی ہیں‘‘
پریزائیڈنگ افسران کے لیے بہترین وقت ہے کہ وہ نظم و ضبط اور شائستگی کے نفاذ کے لیے اپنے اختیار کو استعمال کریں - نائب صدر
پریزائیڈنگ آفسران کی حیثیت سے، ہم جمہوری ستونوں کے محافظ ہونے کے ذمہ دارہیں - نائب صدر
اپنے نمائندہ اداروں پر عوام کا اعتماد ختم ہونا ملک کے سیاسی طبقے کے لیے سب سے زیادہ تشویشناک ہے – نائب صدر
جناب جگدیپ دھنکھر كا ممبئی میں 84 ویں آل انڈیا پریذائیڈنگ آفیسرز کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب
Posted On:
28 JAN 2024 5:03PM by PIB Delhi
نائب صدر جناب جگدیپ دھنکر نے قانون سازوں میں نظم و ضبط اور شائستگی کے فقدان پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا کہ "اس گراوٹ کی شدت مقننہ کو غیر مربوط بنا رہی ہے۔"
یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ بحثیں جھگڑوں میں بدل گئی ہیں، نائب صدر نے اسے ایک انتہائی پریشان کن صورتحال قرار دیا جو تمام ذمہ داران کے درمیان زیادہ سے زیادہ اپنا جائزہ لینے مطالبہ کرتی ہے۔
اس مشاہدے كے ساتھ کہ اس ماحولیاتی نظام کا ابھرنا ہماری پارلیمانی جمہوریت کو کمزور کر رہا ہے جناب دھنکر نے خبردار کیا کہ ان کے نمائندہ اداروں پر عوام کے اعتماد کا ٹوٹنا سب سے زیادہ تشویشناک چیز ہے جس پر "ملک کے سیاسی طبقے کو پوری توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔"
آج ممبئی میں 84 ویں آل انڈیا پریذائیڈنگ آفیسرز کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ پریزائیڈنگ افسران کے لیے یہ بہترین وقت ہے کہ وہ نظم و ضبط اور شائستگی کو نافذ کرنے کے لیے اپنے اختیارات بروءے كار لائیں جن کی کمی قانون سازی کی بنیادیں ہلا رہی ہے۔ "مقننہ میں رکاوٹ نہ صرف مقننہ بلکہ جمہوریت اور معاشرے کے لیے بھی ناسور ہے۔ اس پر روک لگانا كوئی اختیاری معاملہ نہیں بلكہ مقننہ کے تقدس کو بچانے کے لیے اس کی مکمل ضرورت ہے۔
خاندانی نظام کے ساتھ مشابہت پیدا کرتے ہوئے جناب دھنکر نے کہا كہ "اگر خاندان میں بچہ شائستگی اور نظم و ضبط کی پابندی نہیں کر رہا ہے، تو اسے نظم و ضبط كا پابند بنانا ہوگا خواہ پابند بنانے والے كو تكلیف كیوں نہ ہو" انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا عزم یہ ہونا چاہئے کہ خلل اور ركاوٹ کی قطعی گنجائش نہ ہو۔
یہ بتاتے ہوئے کہ ایک مضبوط جمہوریت نہ صرف مضبوط اصولوں پر پروان چڑھتی ہے بلکہ ان اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم لیڈروں كی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بطور پریزائیڈنگ افسر "ہم جمہوری ستونوں کے محافظ ہونے کی ذمہ داری اٹھاتے ہیں۔ ہمارا فرض یہ ہے کہ قانون سازی کا عمل بامعنی، جوابدہ، موثر اور شفاف ہو، لوگ اپنی بات كہہ سكیں۔
جمہوریت کے پھلنے پھولنے کو یقینی بنانے کے لیے جناب دھنکر نے قانون سازوں پر زور دیا کہ وہ ڈائیلاگ، ڈیبیٹ، ڈیکورم اور گفت و شنید پر یقین رکھیں اور 2 Ds ركاوٹ اور خلل سے دور رہیں۔
اس موقع پر نائب صدر نے تمام شرکاء کو مبارکباد دی کہ انہوں نے 5 قراردادیں منظور کیں جو بھارت ایٹ 2047 کی مضبوط بنیاد رکھیں گی۔ یہ قراردادیں قانون ساز اداروں کے موثر کام کرنے، پنچایتی راج ادارے کی استعداد کار میں اضافے، ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو اپنانے اور فروغ دینے، ایگزیکٹو کی جوابدہی کو نافذ کرنے اور ’ایک قوم ایک قانون ساز پلیٹ فارم‘ بنانے کی قرارداد سے متعلق ہیں۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ جیسی ٹیکنالوجی ہماری زندگیوں میں داخل ہو چکی ہے نائب صدر نے قانون سازوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کو منظم کرنے کا طریقہ کار مہیا کریں۔
مہاراشٹر كے گورنرجناب رمیش بیس، لوك اسپیكر جناب اوم برلا، مہاراشٹر كے نائب وزیر اعلی جناب دیویندر فڑنویس، مہاراشٹر کے اسپیکر جناب راہول نارویکر، قانون ساز اسمبلی، مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے قائد حزب اختلاف جناب وجے وڈیٹیوار، ڈاکٹر نیلم گورھے، ڈپٹی چیئرمین، مہاراشٹر قانون ساز کونسل اور ملک بھر سے پریزائیڈنگ افسران نے اس تقریب میں شرکت کی۔
******
U.No:4103
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 2000222)
Visitor Counter : 103