کامرس اور صنعت کی وزارتہ

پی ایم گتی شکتی كی جانب سے اجودھیا بائی پاس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی اور عمل آوری کی حوصلہ افزائی


اجودھیا بائی پاس پروجیکٹ سے متعدد اضلاع میں اقتصادی، سماجی اور لاجسٹک کنیکٹیویٹی کی سہولت فراہم ہو گی

بلا خلل مال برداری کو آسان بنانے اور اجودھیا میں بھیڑ کم کرنے والا پروجیکٹ

Posted On: 26 JAN 2024 10:38AM by PIB Delhi

پچھلے دو برسوں میں 64 نیٹ ورک پلاننگ گروپ (این پی جی) میٹنگیں پی ایم گتی شکتی کے تحت منعقد کی گئی ہیں۔ ان میٹنگوں میں 131 سے زیادہ بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی جامع علاقے پر مبنی سماجی و اقتصادی ترقی کا جائزہ لیا گیا۔ 52 ویں این پی جی میٹنگ کے دوران اجودھیا بائی پاس پروجیکٹ کا ایک اہم بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹ کے طور پر جائزہ لیا گیا۔

اجودھیا بائی پاس پروجیکٹ ایک 67.57 کلومیٹر كا گرین فیلڈ پروجیکٹ ہے  جو لكھنو، بستی اور گونڈہ جیسی اہن اضلاع كا احاطہ كرے گا۔ (4/6 لین ناردرن اجودھیا بائی پاس کی تعمیر كی کل لمبائی 35.40 کلومیٹر ہے جس میں  4/6 لین سدرن ایودھیا بائی پاس کی تعمیر شامل ہے؛ کل لمبائی 32.172 کلومیٹر ہے۔)  یہ پروجیکٹ ان تینوں اضلاع میں سیاحتی اور زیارتی مقامات سمیت اقتصادی، سماجی اور لاجسٹکس جنكشنوں کے رابطے میں بہتری کی سہولت فراہم کرے گا۔

اجودھیا دو اقتصادی مرکزوں (لکھنؤ اور گورکھپور) كے درمیان واقع ہے اور بڑی چمڑے، انجینئرنگ کے سامان، تعمیراتی سامان، لوہا اور اسٹیل وغیرہ  شہر سے گزرتے ہیں لہٰذا اس بائی پاس روٹ کی تعمیر سے مال برداری کی بلا خلل نقل و حمل میں سہولت ہو گی اور شہر کی بھیڑ کم ہو گی۔

اس بائی پاس سے اجودھیا کے آس پاس کے آٹھ زیر اثر علاقوں کے آس پاس مسافروں اور مال بردار گاڑیوں کی نقل و حرکت (2023 میں 89,023 اور 2033 میں 216,928) میں حسبِ پیشنگوئی اضافہ کی توقع ہے۔ اس سے اہم قومی شاہراہوں پر سفر کے وقت میں كمی آئے گی۔ جیسے قومی شاہراہ 27: لکھنؤ- اجودھیا-گورکھپور؛ قومی شاہراہ-330 اے: رائے بریلی-اجودھیا؛ قومی شاہراہ-330: سلطان پور-اجودھیا-گونڈہ اور قومی شاہراہ-135اے: اکبر پور-اجودھیا)۔

یہ پروجیکٹ مربوط انفراسٹرکچر کے ساتھ ملٹی موڈیلیٹی کو بڑھا دے گا جیسے کہ  (اجودھیا ریلوے اسٹیشن، سوہوال ریلوے اسٹیشن، اے این دیو نگر ریلوے اسٹیشن اور اجودھیا کینٹ ریلوے اسٹیشن پر) اور ایئرپورٹ (ایودھیا ایئرپورٹ پر) ریلوے اسٹیشن۔

این پی جی میٹنگوں میں جانچے گئے دیگر مجوزہ پروجیکٹوں کے ساتھ مل کر کام کرنے اور ہم آہنگی لانے کے لیے اس پروجیکٹ کا  تصور کیا گیا تھا۔ ان میں (i) پریاگ راجرائے بریلی پروجیکٹ (ریاست اتر پردیش میں پریاگ راج سٹی بائی پاس کی تعمیر (کل لمبائی- 64.763 کلومیٹر؛ (ii) گورکھپور-سلی گوڑی کوریڈور- گورکھپور (اتر پردیش) سے سلی گوڑی (مغربی بنگال) تک پروجیکٹ کی ترقی؛(iii) گورکھپور-بریلی کوریڈور- گورکھپور سے رام پور تک پروجیکٹ کی ترقی۔

اجودھیا کے علاقائی بنیادی ڈھانچے کی اہمیت اس کی ثقافتی اور تاریخی اہمیت سے کہیں زیادہ ہے جو ارد گرد کے علاقوں کی مجموعی ترقی اور رابطے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ اجودھیا (مہارشی والمیکی بین الاقوامی ہوائی اڈے) میں حالیہ بین الاقوامی ہوائی اڈے کے افتتاح نے ایک اہم سنگ میل ہے جو زائرین کے لیے ایک آسان ہوائی سفر کا اختیار فراہم کرتا ہے۔ یہ نہ صرف سیاحت کو فروغ دیتا ہے بلکہ اجودھیا کو قومی اور بین الاقوامی نقل و حمل کے گرِڈ سے جوڑتا ہے نیز اقتصادی اور ثقافتی تبادلے کو فروغ دیتا ہے۔

اجودھیا میں ریلوے اسٹیشن (اجودھیا دھام جنکشن ریلوے اسٹیشن) کو جدید معیارات پر پورا اترنے کے لیے دوبارہ تیار کیا گیا ہے جس سے ملک بھر کے بڑے شہروں کے ساتھ بغیر کسی رکاوٹ کے رابطے کو یقینی بنایا گیا ہے۔ جدید ترین اسٹیشن 10 ہزار کی موجودہ گنجائش کے مقابلے میں 60 ہزار مسافروں کی نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرے گا۔ بہتر ریل کا بنیادی ڈھانچہ نہ صرف لوگوں کی نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرتا ہے بلکہ سامان کی موثر ترسیل میں بھی مدد کرتا ہے۔ اس سے جو علاقائی اقتصادی ترقی میں مدد ملتی ہے۔

دوبارہ تیار کردہ ریلوے اسٹیشن کی چند اہم خصوصیات میں:

  • تین منزلہ جدید ریلوے اسٹیشن کی عمارت - تمام جدید خصوصیات سے آراستہ جیسے لفٹ، ایسکلیٹر، فوڈ پلازہ، پوجا کی ضروریات کے لیے دکانیں، پوش کمرے، بچوں کی دیکھ بھال کے کمرے اور ویٹنگ ہال۔
  • تمام عمارتیں قابل رسائی
  • آئی جی بی سی سے مصدقہ گرین اسٹیشن کی عمارت'

 اہم جھلکیاں:

شہر سے گزرنے والی اہم اشیاء-

  • مینوفیکچرنگ آئٹم (چمڑا، ٹیکسٹائل، پلاسٹک اور انجینئرنگ کا سامان)
  • تعمیراتی سامان
  • خراب ہونے والے گروسری (مچھلی، دودھ، پھل/سبزیاں)
  • دیگر(تیل، گیس، لوہا، اسٹیل اور لکڑی)

راہداری سے پیدا ہونے والی افادیت:

  • 5 کلومیٹر لمبائی میں کمی (نیٹ ورک ترجیحی کنیکٹیویٹی فراہم کرے گا)
  • 66.67 فیصد سفر کے وقت میں کمی (1.2 گھنٹے سے 0.4 گھنٹے)
  • اوسط میں 250 فیصد اضافہ۔ رفتار (40 کلومیٹر فی گھنٹہ سے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ)
  • 80 لاكھ. روزگار پیدا کرنے کے شخصی دن

ماحولیاتی اثرات:

  • 50 لاکھ لیٹر ایندھن میں سالانہ کمی (جیسا کہ نیٹ ورک ترجیحی کنیکٹیویٹی فراہم کرے گا)
  • ایك کروڑ کلوگرام سالانہ کاربن فٹ پرنٹس میں کمی (40 کلومیٹر فی گھنٹہ سے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ)
  • 20 کلومیٹر کی لمبائی - ری سائیکل / دوبارہ قابل استعمال مواد کا تعمیر کے لیے استعمال

*****

U.No:4061

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1999857) Visitor Counter : 76


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu