کانکنی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے بھوپال میں کانکنی کے ریاستی وزراء کی دوسری کانفرنس کا افتتاح کیا


ایچ سی ایل اور این آئی آر ایم ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر میں اہم رول ادا کرتے ہیں

معدنیات کی تلاش کی 87 رپورٹیں ریاستی سرکاروں کو سونپ دی گئی ہیں

مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، آندھرا پردیش اور کرناٹک کوکانکنی کے بلاکس کی نیلامی میں بہترین کارکردگی کے لیے  مبارک باد دی  ہے

Posted On: 23 JAN 2024 6:45PM by PIB Delhi

کوئلہ، کا نکنی اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج مدھیہ پردیش کے بھوپال میں کانکنی کے ریاستی وزراء کی دوسری کانفرنس کا افتتاح کیا۔ یہ کانفرنس ہندوستان کے کانکنی کے شعبے کو 'آتم  نربھر' بنانے اور ملک میں پائیدار کان کنی کو فروغ دینے کی سمت میں ایک اور قدم ہے۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے اور دیگر ریاستوں کے کئی معدنیات کے وزراء نے بھی کانفرنس میں شرکت کی۔ 80 سے زیادہ سکریٹری سطح کے افسران، پرنسپل سکریٹریز / سپیشل سکریٹریز (مائنز) اور 28 ریاستوں کے ڈی جی ایمز/ ڈی ایم جیز کے علاوہ کانوں اور کوئلہ کی وزارتوں کے افسران نے شرکت کی۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے کانکنی کے شعبے میں خود انحصاری پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت کانوں کی طرف سے شروع کی گئی اصلاحات کانکنی کے شعبے کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ یہ ملک کی اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہوں گی۔ حالیہ اصلاحات نے کانکنی کے شعبے میں کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کی ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ  ماحول کے موافق توانائی کی طرف منتقلی کی حمایت کے لیے، وزارت نے گزشتہ ماہ 20 اہم معدنی بلاکس کو نیلامی کے لیے رکھا ہے۔ اس سے نہ صرف توانائی کی منتقلی میں مدد ملے گی بلکہ ریاستی حکومتوں کے لیے زیادہ آمدنی حاصل کرنے کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلاکس کی نیلامی میں مدد کے لیے کانکنی کے بلاکس کی تلاش میں سہولت فراہم کی گئی ہے اور معدنیات کی پیداوار بڑھانے کے لیے اس شعبے کو مزید ترقی یافتہ بنایا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ML65.jpg

وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کہا کہ مدھیہ پردیش سمیت تمام ریاستوں کو کانکنی کے شعبے میں وزارت کانکنی کے ذریعہ کی گئیں اصلاحات اور اقدامات سے فائدہ ہوگا۔ ہمارے زیر زمین وسائل میں بہت سے امکانات پوشیدہ ہیں، ان اصلاحات کے نفاذ اور اختراعات کو اپنانے سے ریاستیں معاشی طور پر مضبوط ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ کانکنی کے عمل میں  نافذ  شفاف اور جوابدہ نظام کانکنی کے شعبے کی ساکھ میں مزید اضافہ کرے گا۔

مرکزی وزیر اور وزیر اعلیٰ نے اس کانفرنس کے موقع پر منعقد کی گئی نمائش "بیونڈ کانکنی" کا بھی دورہ کیا۔ مرکزی وزیر نے ایچ سی ایل کے اسٹالزکا دورہ کیا، جہاں انہیں بتایا گیا کہ ایچ سی ایل نے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لیے 70,000  عدد کاپر پٹیاں  اور 99.99 خالص  تانبے کے تار کے راڈس جن کی تعداد 775 عدد  ہے، فراہم کئے ہیں۔ پٹیاں اور وائر  راڈس  دونوں  راکس  کو جوڑنے  کے لئے رام مندر کی تعمیر میں استعمال  کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے  این آئی آر ایم اسٹال کا بھی دورہ کیا، جہاں اس بات کو نمایاں کیا گیا ہے کہ این آئی آر ایم ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر میں استعمال ہونے والے پتھروں کے معیار کے معائنہ میں شامل ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002ZWU8.jpg

معدنیات کی کھدائی اور پروسیسنگ پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ، کانوں کی وزارت مزید معدنی بلاکس کو نیلامی کے لیے ریاستی حکومتوں کے حوالے کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں کانوں کے وزیر نے کل 87 معدنیات کی تلاش کی رپورٹیں ریاستی سرکاروں کو سونپی ہیں، جن میں 50 جی2/جی 3 رپورٹس اور 37 جی 4 جیولوجیکل میمورنڈم ریاستی  سرکاروں کے لئے شامل ہیں ۔ ایکسپلوریشن لائسنس (ای ایل) کے نظام کو نافذ کرنے کے قوانین کے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے، 20 معدنی بلاکس کو حتمی شکل دینے کے ساتھ، جو ای ایل نیلامی کے عمل کو شروع کرنے کے لیے ریاستی حکومتوں کو سونپے جائیں گے، تیرہ آف شور منرل بلاک کی رپورٹ بھی نیلامی کے لیے حوالے کر دی گئی۔ مزید 16 بھاری معدنی بلاکس محکمہ جوہری توانائی کے حوالے کیے گئے اور تعمیراتی ریت کے پانچ بلاکس ایڈمنسٹریشن اتھارٹی کے حوالے کیے گئے۔ نئی مطلع شدہ پرائیویٹ ایکسپلوریشن ایجنسیوں کو ایکریڈیشن سرٹیفکیٹ کے ساتھ حوالے کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003E8B1.jpg

جناب جوشی نے اوسط سیل پرائس (اے ایس پی) ماڈیول کا آغازکیا، جو ایک آن لائن پلیٹ فارم ہے،جہاں جمع کرائے گئے ریٹرن کا اصل وقت کا ڈیٹا خود بخود ریٹرن ماڈیول (ibmreturns.gov.in) سے حاصل کیا جاتا ہے۔ مجموعی طور پر یہ نظام کاروبار کرنے میں آسانی فراہم کرتا ہے اوراے ایس پی پیدا کرنے میں وقت کو کم کرتا ہے۔ اب پچھلے مہینے کا اے ایس پی اگلے مہینے ہی جاری کیا جا سکتا ہے۔ وزیر موصوف نے اسٹار ریٹنگ آف مائنز کے لیے ایک نیا ٹیمپلیٹ بھی لانچ کیا، جو صنعت کے تاثرات اور پچھلے سالوں کے تجربے پر مبنی ایک آن لائن پلیٹ فارم ہے، سال 24-2023 سے سبھی کانوں کے لئے مشترکہ اسٹار ریٹنگ  ٹیمپلیٹس کے بجائے اسٹار ریٹنگ کے نئے ٹیمپلیٹس چھوٹی کانوں اور بڑی کانوں کے لیے الگ الگ تیار کیے گئے ہیں۔

سال 2015 سے نیلامی کے نئے نظام کے ساتھ، سال 23-2022 کی نیلامی میں ریاستی حکومت کی کوششوں کو تسلیم کرنے کے لیے، مدھیہ پردیش نے پہلا مقام حاصل کیا اور آج مرکزی وزیر سے توصیفی ایوارڈ حاصل کیا۔ ریاستی کانکنی کے وزراء اور چھتیس گڑھ، آندھرا پردیش اور کرناٹک کے وفود نے بھی مرکزی وزیر سے توصیفی ایوارڈ حاصل کئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0043SKB.jpg

ضلع منرل فاؤنڈیشن (ڈی ایم ایف) کانکنی کے علاقوں کے لیے ایک لائف لائن ہے، جس میں پائیدار کان کنی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ ڈی ایم ایف کی سرگرمیوں کو ظاہر کرتے ہوئے، وزیر موصوف کے ذریعہ کانفرنس کے دوران ایک کافی ٹیبل بک بھی جاری کی گئی۔ اس ٹیبل بک میں کان کنی سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی بہبود، ترقی اور ذریعہ معاش کو یقینی بنانے کے لیے  طریقہ کار کی 40 کہانیاں شامل ہیں۔

کانفرنس کے دوران تین تکنیکی اجلاس منعقد کیے گئے، تاکہ نئے اقدامات اور پالیسی کے نقطہ نظر کے تبادلے پر غور کیا جا سکے۔ پہلا  اجلاس مختلف ریاستی حکومتوں کے ذریعہ کانکنی کے شعبے میں بہترین طور طریقوں کے تجربات کو بانٹنے مشترک کرنے کے بارے میں تھا۔ جھارکھنڈ کے مندوب نے اپنی مربوط کانوں اور معدنیات کے انتظام کی پالیسی کے بارے میں بات کی۔ گجرات نے کانکنی کی اصلاحات میں جدت پر اپنا تجربہ پیش کیا، جبکہ کرناٹک نے اپنی ڈرون سروے رپورٹ پیش کی۔ مدھیہ پردیش نے اپنی نئی شروع کی گئی ریت سے متعلق پالیسی پر روشنی ڈالی۔ اڈیشہ نے اپنی آئی 3 ایم ایس ایپلی کیشن پیش کرتے ہوئے ڈیجیٹائزیشن پر زور دیا۔

دوسرا اجلاس 2023 کی کانکنی میں اصلاحات سے متعلق  تھا، ایکسپلوریشن لائسنس، اہم معدنیات اور آف شور کانکنی اور اہم معدنیات کو نکالنے سے ہماری معیشت کو فروغ دینے، قومی سلامتی کو بڑھانے اور صاف توانائی کے مستقبل کی طرف ہماری منتقلی میں مدد ملے گی۔ اس اہم کانفرنس کا آخری اجلاس نیشنل منرل ایکسپلوریشن ٹرسٹ (این ایم ای ٹی ) سے متعلق تھا، جسے ایکسپلوریشن فنڈنگ کے لیے 2015 میں قائم کیا گیا تھا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح-ح ا - ق ر)

U-3949


(Release ID: 1999097) Visitor Counter : 75


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Kannada