محنت اور روزگار کی وزارت

زرعی اور دیہی مزدوروں کے لیے  کل ہند صارف قیمت  عدد اشاریے – دسمبر، 2023

Posted On: 19 JAN 2024 8:32PM by PIB Delhi

زرعی مزدوروں اور دیہی مزدوروں کے لیے کل ہند صارف قیمت عدد اشاریہ (بنیاد: 1986-87=100) دسمبر، 2023 کے لیے بالترتیب 4 پوائنٹس اور 5 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور بالترتیب 1257 اور 1267 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔ زرعی مزدوروں اور دیہی مزدوروں کے عمومی اشاریہ میں اضافے میں بڑا حصہ فوڈ گروپ کی طرف سے بالترتیب 3.24 اور 2.98 پوائنٹس تک آیا جس کی بنیادی وجہ چاول، گندم کے آٹے، جوار، باجرہ، مکئی، دالوں، دودھ، بکرے کا گوشت، چینی، لہسن وغیرہ کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔

تمام ریاستوں میں اشاریہ میں قیمتوں میں ملے جلے اضافہ کا رجحان رہا ہے۔ سات ریاستوں میں سی پی آئی-اے ایل میں کمی دیکھی گئی، جب کہ چھ ریاستوں میں سی پی آئی-آر ایل میں کمی ہوئی۔

زرعی مزدوروں کے معاملے میں، اس اشاریہ کے اندر 2 ریاستوں میں 11 سے 20 پوائنٹس، 11 ریاستوں میں 1 سے 10 پوائنٹس کا اضافہ اور 7 ریاستوں میں 1 سے 10 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ تمل ناڈو 1463 پوائنٹس کے ساتھ اشاریاتی جدول (انڈیکس ٹیبل) میں سرفہرست ہے جبکہ ہماچل پردیش 961 پوائنٹس کے ساتھ سب سے نیچے ہے۔

دیہی مزدوروں کے معاملے میں، اس نے 2 ریاستوں میں 11 سے 20 پوائنٹس، 12 ریاستوں میں 1 سے 10 پوائنٹس کا اضافہ اور 6 ریاستوں میں 1 سے 10  پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی ہے۔ آندھرا پردیش 1454 پوائنٹس کے ساتھ انڈیکس ٹیبل میں سرفہرست ہے، جب کہ ہماچل پردیش 961 پوائنٹس کے ساتھ سب سے نیچے ہے۔

ریاستوں میں، سی پی آئی –اے یل اور سی پی آئی-آر ایل میں سب سے زیادہ اضافہ بالترتیب17 پوائنٹس اور 15 پوائنٹس کا آندھرا پردیش میں ہوا جو بنیادی طور پر چاول، جوار، باجرہ، راگی، پھل اور سبزیوں (خاص طور پر بینگن، بھنڈی، کھیرا) وغیرہ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے دیکھنے میں آیا۔ سی پی آئی –اے ایل میں سب سے زیادہ کمی 7 پوائنٹس کی پنجاب میں ہوئی، جس کی بنیادی وجہ مسور دال، پیاڑ، ہری مرچ، سبزیوں اور پھل (خاص طور پر آلو، سرسوں کی پتیاں، پالک، کیلے)، گڑ، پلاسٹک کے جوتوں وغیرہ کی قیمتوں میں کمی ہے۔ آسام میں  چاول، پھل اور سبزیوں (خاص طور پر گوبھی، لوکی، بیگن، ساگ، آلو، کدو)، ادرک، پیاز، ہری مرچ، مرغ وغیرہ کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے سی پی آئی-آرایل کے لیے 5 پوائنٹس کی زیادہ سے زیادہ کمی درج کی گئی ۔

سی پی آئی-اے ایل اور سی پی آئی-آرایل پر مبنی مہنگائی کی نکتہ بہ نکتہ شرح دسمبر 2023 میں 7.71 فیصد اور 7.46 فیصد رہی جو کہ نومبر 2023 میں بالترتیب 7.37 فیصد اور 7.13 فیصد تھی اورگزشتہ برس کے اسی مہینے کے دوران بالترتیب 6.38 فیصد اور 6.60 فیصد تھی۔ اسی طرح، دسمبر میں خوراک کی افراط زر 9.95 فیصد اور 9.80 فیصد رہی جو کہ نومبر 2023 میں بالترتیب 9.38 فیصد اور 9.14 فیصد تھی جو پچھلے سال کے اسی مہینے میں بالترتیب 5.89 فیصد اور 5.76 فیصد تھی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1VLM7.jpeg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/24SXC.jpeg

 

  1. کل ہند صارف قیمت عدد اشاریہ (عمومی اور گروپ کے لحاظ سے)

 

گروپ

زرعی مزدور

دیہی مزدور

 

نومبر

2023

دسمبر

2023

نومبر

2023

دسمبر

2023

عومی اشاریہ

1253

1257

1262

1267

خوراک

1201

1205

1206

1210

پان سپاری وغیرہ

2020

2011

2030

2020

ایندھن اور روشنی

1307

1312

1299

1304

کپڑے، بستر اور جوتے

1268

1273

1317

1325

متفرق

1281

1285

1285

1289

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/32DU6.jpeg  https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/4P2H9.jpeg

 

  1. ماہ جنوری، 2024 کے لیے زرعی مزدوروں اور دیہی مزدوروں کے صارف قیمت عدد اشاریے ( سی پی آئی -  اے ایل اورآر ایل)، 20 فروری 2024 کو جاری کیے جائیں گے۔

*****

ش ح – ق ت – م ص

U: 3825



(Release ID: 1998035) Visitor Counter : 77


Read this release in: English , Hindi , Punjabi