پنچایتی راج کی وزارت
پنچایتی راج کے وزیر مملکت جناب کپل موریشور پاٹل نے آج تروپتی، آندھرا پردیش میں صحت مند گاؤں کی طرف صحت مند کل کی قومی ورکشاپ کا افتتاح کیا
جناب پاٹل نے ہر گرام پنچایت کی اس ضرورت کی طرف اشارہ کیا کہ وہ جامع اور پائیدار ترقی کے لیے ایل ایس ڈی جی کے تمام موضوعات پر حکمت عملی کے ساتھ توجہ مرکوز کرے
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی مضبوط اور دور اندیش قیادت میں طرز فکر تبدیل ہورہا ہے اور ملک میں انقلاب انگیز تبدیلی آرہی ہے ۔ جناب پاٹل
حکومت اپنی تمام اسکیموں کو وکست بھارت سنکلپ یاترا کے ذریعے سوفیصد عمل درآمد تک لے جانے کا ارادہ رکھتی ہے اور ملک بھر کے تمام اہل استفادہ کنندگان تک سرکاری فلاحی اسکیموں کے فائدے پہنچانے کے لیے ہر دہلیز تک پہنچنا چاہتی ہے ۔ ریاستی وزیر
تقریباً 13,000 گرام پنچایتوں نے صحت مند گاؤں کا درجہ حاصل کرنے کا عزم کیا ہے اور وہ صحت مند گاؤں کے ایل ایس ڈی جیز موضوعی ہدف کو حاصل کرنے کی غرض سے سنکلپ لینے کے لیے دیگر گرام پنچایتوں کے لیے نمونہ عمل بن سکتی ہیں: سکریٹری جناب وویک بھاردواج
24 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے 800 سے زیادہ شرکاء قومی ورکشاپ میں شرکت کر رہے ہیں
Posted On:
18 JAN 2024 5:52PM by PIB Delhi
پنچایتی راج کے مرکزی وزیر مملکت جناب کپل موریشور پاٹل نے آج سری پدماوتی مہیلا وشوودیالیم، تروپتی، آندھرا پردیش میں ’صحت مند گاؤں کی طرف صحت مند کل‘ پر تین روزہ قومی ورکشاپ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر نائب وزیر اعلیٰ اور پنچایت راج اور دیہی ترقی کے وزیر، آندھرا پردیش کی حکومت جناب بڈی متیالا نائیڈو اور سکریٹری، پنچایتی راج، حکومت ہند جناب وویک بھاردواج بھی موجود تھے۔
اپنے کلیدی خطاب میں پنچایتی راج کے مرکزی وزیر مملکت جناب کپل موریشور پاٹل نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں قوم مضبوطی سے تعمیری مراحل طے کر رہی ہے اور آگے بڑھ رہی ہے۔ جناب پاٹل نے سب کے لیے صحت اور بہبود کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے وسائل اور اقدامات کے علاوہ گرام پنچایت کی سطح پر تعاون پر مبنی کوششوں اور پختہ عزم کی یکسر تبدیلی کی طاقت کو اُجاگر کیا۔ نچلی سطح پر تعاون پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے مقامی افراد کو بااختیار بنانے اور کمیونٹی کی شرکت کی وکالت کرتے ہوئے، ایل ایس ڈی جیز کے تحت مقرر کردہ نو اہداف پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا۔
جناب پاٹل نے ہر گرام پنچایت کی ضرورت کی طرف توجہ دلائی کہ وہ ایل ایس ڈی جی کے تمام موضوعات پر جامع اور پائیدار ترقی کے لیے اسٹریٹجک انداز میں توجہ مرکوز کرے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح طرز فکر میں تبدیلی آرہی ہے اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی مضبوط اور دور اندیش قیادت میں قوم انقلابی تبدیلیوں سے ہمکنار کررہی ہے۔ انہوں نے پنچایتی راج کی وزارت کے ذریعے شناخت کیے گئے نو مقامی پائیدار اہداف کے حوالے سے عہدبستگی کے لیے زور دیا، جس میں دیہی علاقوں- گرامین بھارت میں ہمہ گیر ترقی کے لیے متحرک دیہات کا تصور کیا گیا ہے ۔ ریاستی وزیر نے کہا کہ حکومت اپنی تمام اسکیموں کو وکست بھارت سنکلپ یاترا کے ذریعے سوفیصد عمل درآمد تک لے جانے کا ارادہ رکھتی ہے اور ملک بھر کے تمام اہل استفادہ کنندگان تک سرکاری فلاحی اسکیموں کے فوائد پہنچانے کے لیے ہر گھر تک پہنچنا چاہتی ہے۔
جناب کپل موریشور پاٹل نے کاربن سے نجات حاصل کرنے کی طرف عالمی تبدیلی کی ستائش کی اور ہندوستان کی قابل ذکر ترقی کا سہرا وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت کو دیا۔ جناب پاٹل نے قابل تجدید توانائی اور کاربن سے نجات حاصل کرنے کی اولین پہل قدمی کا ذکر کیا اور کہا کہ یہ قدم جموں و کشمیر کے سانبا ضلع کے تحت پلی گرام پنچایت میں اٹھایا گیا تھا اور تمام پی آر آئی کو اس سمت میں کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے صاف ستھرے، صحت مند اور بہتر کل کے لیے پالی گرام پنچایت ماڈل کی پیروی کرنے کی ضرورت کا اظہار کیا۔
ریاستی حکومت کے اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے جناب بڈی متیالہ نائیڈو نے کہا کہ ایم جی این آر ای جی ایس فنڈز کا استعمال کرتے ہوئے انضمام کے ذریعے فلاحی مراکز تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ شرکاء کو یہ جاننے کے لیے تحریک ملی کہ پنچایتی راج کے مرکزی وزیر مملکت جناب کپل موریشور پاٹل اور نائب وزیر اعلیٰ اور پنچایت راج اور دیہی ترقی کے وزیر، آندھرا پردیش حکومت جناب بڈی متیالہ نائیڈو نے گرام پنچایت کے سرپنچ کے طور پر اپنا سفر شروع کیا تھا اور اب یہ لوگ اعلی عہدوں پر فائز ہوچکے ہیں۔ ان کا سرپنچ کے دفتر سے اعلیٰ عہدوں تک کا سفر پنچایت کے نمائندوں کے لیے تحریک کا کام کرے گا۔
قومی ورکشاپ کے سکریٹری جناب وویک بھردواج نے خطاب کرتے ہوئے ایل ایس ڈی جیز کے تھیم 2 - صحت مند گاؤں - کو ادارہ جاتی بنانے کے لیے لوگوں پر مبنی پالیسی کی تشکیل اور مؤثر عمل درآمد کی اہمیت کو اجاگر کیا تاکہ دستیابی، رسائی، سستی اور مناسب صحت نگہداشت کی خدمات کے ذریعے ہر عمر کے تمام افراد کے لیے صحت اور بہبود کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے تین اہم ترجیحات کی نشاندہی کرنے کے لیے گرام پنچایتوں کے کردار پر زور دیا: پہلی، بیداری پیدا کرنا؛ دوسرا، صحت کی خدمات تک آسان رسائی کو بڑھانے اور یقینی بنانے کے لیے کمیونٹی کی شرکت اور شمولیت کو بڑھانا؛ اور پنچایتوں اور محکمہ صحت کے درمیان تال میل اور تمام فورمز اور کمیٹیوں جیسے بال سبھا، مہیلا سبھا، روگی کلیان سمیتی (مریضوں کی بہبود کمیٹی)، سوستھیا سمیتی (صحت کمیٹی) وغیرہ کے مؤثر کام کو یقینی بنانا۔ جناب بھاردواج نے کووڈ-19 وبائی مرض کے دوران ہندوستان کی لچک پر روشنی ڈالی، جس میں ملک کی اپنی ویکسین تیار کرنے کی صلاحیت کو ظاہر کیا گیا، جو کہ طاقت کا ثبوت ہے اور ملک میں اختراع اور عزم کے مثبت اثرات ہیں۔
سکریٹری موصوف نے ذکر کیا کہ تقریباً 13,000 گرام پنچایتوں نے صحت مند گاؤں کا درجہ حاصل کرنے کا عزم کیا ہے اور امید ظاہر کی کہ یہ گرام پنچایتیں صحت مند گاؤں کے ایل ایس ڈی جیز موضوعی ہدف کو حاصل کرنے کے لیے سنکلپ کو لے کر دیگر گرام پنچایتوں کے لیے رول ماڈل بن جائیں گی۔ جناب بھاردواج نے اس بات پر زور دیا کہ قومی ورکشاپ تمام شراکت داروں کو اپنے خیالات، نظریات اور بہترین طریقوں کو شیئر کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔
ڈاکٹر چندر شیکھر کمار، ایڈیشنل سکریٹری، پنچایتی راج کی وزارت، جناب بدھی راج شیکھر، اسپیشل چیف سکریٹری، محکمہ پنچایت راج اور دیہی ترقیات، حکومت آندھرا پردیش، جناب وکاس آنند، جوائنٹ سکریٹری، ایم او پی آر، محترمہ اے سوریہ کماری، کمشنر، محکمہ آر ڈی اینڈ پی آر، حکومت آندھرا پردیش اور دیگر معززین اور پنچایت کے نمائندے قومی ورکشاپ میں حصہ لے رہے ہیں۔
نیشنل ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر چندر شیکھر کمار نے پنچایتی راج کی وزارت کی طرف سے صحت مند گاؤں کے لیے متعلقہ وزارتوں/محکموں اور ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر کیے گئے متعدد اقدامات کا ذکر کیا، جس میں ٹی بی سے آزاد پنچایت پہل بھی شامل ہے۔ ڈاکٹر سی ایس کمار نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی فراہمی کو ظاہر کرنے والے ایک اہم سنگ میل میں جاری وکست بھارت سنکلپ یاترا کے دوران منعقد کیے جانے والے ہیلتھ کیمپوں میں کروڑوں کی بڑی تعداد میں لوگ آئے ہیں۔
آندھرا پردیش حکومت کے محکمہ پنچایت راج اور دیہی ترقی کے محکمہ کے اسپیشل چیف سکریٹری جناب بدھی راج شیکھر نے کہا کہ آندھرا پردیش میں صحت مند گاؤں کے اقدامات کے تحت شروع کیے گئے پروگرام صحت مند اور متحرک ہندوستان کے ہدف کے حصول میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں، پنچایتیں تیزی سے صحت مند گاؤں میں تبدیل ہو رہی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ حکومت ہند کے وکست بھارت سنکلپ یاترا عوام سے رابطہ کاری پہل کو ریاست آندھرا پردیش میں غیر معمولی ردعمل ملا ہے۔ آروگیہ تحفظ صحت کیمپس کے دوران تقریباً 14 لاکھ لوگوں کی اسکریننگ کی گئی، آیوشمان/آروگیہ شری کارڈ تمام اہل استفادہ کنندگان میں تقسیم کیے گئے، سوامیتوا اسکیم کا نفاذ 1000 گاؤں میں مکمل کیا گیا، کچن گارڈن کے ذریعے غذائیت پر مبنی فوائد کو کم آمدنی والے افراد کے غذائی معیار تک بڑھایا جا رہا ہے۔
حکومت ہند اور ریاستی حکومتوں کے لائن ڈپارٹمنٹس(متعلقہ محکمہ جات) کے سینئر افسران، این آئی آر ڈی اینڈ پی آر، ایس آئی آر ڈی اینڈ پی آر، پنچایتی راج ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ، اقوام متحدہ/ قومی این جی اوز کے نمائندے اور ملک بھر سے پنچایتی راج اداروں کے تقریباً 800 منتخب نمائندے قومی ورکشاپ میں شرکت کر رہے ہیں۔ ورکشاپ تروپتی میں پالیسی سازوں، سرکاری عہدیداروں، ماہرین، پنچایت کے نمائندوں اور اسٹیک ہولڈرز کو ایک ساتھ لانے کے لیے ایک موزوں اور متحرک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتی ہے تاکہ ماحول کو سازگار بنانے، مقامی اقدامات کو فروغ دینے، وسائل کو متحرک کرنے اور صحت مند دیہی برادریوں کو فروغ دینے کے مقصد سے حکمت عملیوں اور اقدامات پر غور کیا جا سکے۔ .
پنچایتی راج اداروں کے منتخب نمائندے اور کارکنان، ریاست آندھرا پردیش کے مختلف متعلقہ محکمہ جات (لائن ڈپارٹمنٹس )کے افسران، سیلف ہیلپ گروپس کے ارکان، محکمہ صحت کے افسران اور نچلی سطح کے کارکنان بھی قومی ورکشاپ میں شرکت کر رہے ہیں۔ جن پنچایتوں کو تھیم 2: صحت مند گاؤں پر باوقار قومی پنچایت ایوارڈ سے نوازا گیا ہے، وہ صحت مند گاؤں بنانے کے مقصد کو حاصل کرنے پر مرکوز تین روزہ قومی ورکشاپ کے دوران چھوٹی ویڈیو فلم کی پیشکش کے ذریعے اپنے بہترین طریقوں اور بصیرت انگیز تجربات کا اشتراک بھی کریں گی۔ اقوام متحدہ کی ایجنسیوں، جھپیگو، نیشنل ہیلتھ اتھارٹی (این ایچ اے) ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر(این آئی ایم ایچ اے این ایس، این آئی ایچ ایف ڈبلیو) اور قومی غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) ۔ یعنی ٹرانسفارم رورل انڈیا فاؤنڈیشن (ٹی آر آئی ایف)(ٹریف) کے نمائندے بھی قومی ورکشاپ میں حصہ لے رہے ہیں۔
مختلف ورکنگ گروپس صحت مند گاؤں کے مختلف پہلوؤں پر غور کریں گے۔ پریزنٹیشن غذائیت کی کمی، طرز زندگی کی بیماریوں، ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماری، صحت کے اہم اشاریوں کی پیمائش اور معیاری صحت کی خدمات تک شہریوں کی رسائی کو یقینی بنانے میں پی آر آئیز کے کردار کو کم کرنے کے لیے مختلف فروغ دہندہ، احتیاطی تدابیر کے ذریعے صحت مند گاؤں کا تصور کرنے کے لیے حکمت عملی، نقطہ نظر اور روڈ میپ پر ان کی بصیرت فراہم کرے گی۔
ورکشاپ کا بنیادی مقصد صلاحیت کی تعمیر اور تربیت، بہترین طریقوں؛ مانیٹرنگ فریم ورک، ترغیب اور ایس ڈی جیز کے گرام پنچایت ترقیاتی منصوبہ (جی پی ڈی پی) میں موضوعات کی عکاسیکے تناظر میں بہترین حکمت عملیوں، نقطہ ہائے نظر متضاد اقدامات اور اختراعی ماڈلز کی نمائش کرنا ہے۔ یہ ورکشاپ تعاون، علم کے تبادلے اور صحت مند کل کی تعمیر کے لیے حکمت عملی بنانے کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے۔ پائیدار ترقی کے اہداف کی مقامی سازی(ایل ایس ڈی جیز) کا مقصد عالمی پائیدار ترقی کے اہداف(ایس ڈی جیز) کو مقامی بنانا اور نچلی سطح پر مخصوص چیلنجوں اور مواقع کو حل کرنا ہے۔ ایل ایس ڈی جیز کا تھیم 2 یعنی صحت مند گاؤں دیہات کی مجموعی ترقی پر توجہ مرکوز کرتا ہے، جس میں صحت اور بہبود پر زور دیا جاتا ہے۔
*************
( ش ح ۔س ب۔ رض (
U. No.3788
(Release ID: 1997698)
Visitor Counter : 110