سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بانس سے تیار ہونے والی مختلف النوع مصنوعات کے علم کی حامل ٹکنالوجی آئی آئی ایس ایف 2023 کے  دوسرے دن 2 منتقل کی گئی

Posted On: 18 JAN 2024 8:31PM by PIB Delhi

 ایک منفرد ، انوکھے اور غیر معمولی بڑے سائنسی فیسٹیول میں سے ایک - انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول(آئی آئی ایس ایف 2023) ہریانہ کے شہر  فرید آباد میں 17-20 جنوری 2024 کے دوران منعقد کیا جا رہا ہے۔ 18 جنوری 2024 کو اس سائنس فیسٹیول کے دوسرے دن کے دوران، ، سی ایس آئی آر- اے ایم پی آر آئی ، بھوپال  کے ڈائریکٹر ، ڈاکٹر اونیش کی موجودگی میں ’’ بانس  سے تیار ہونے والی مختلف النوع مصنوعات کے علم کے حامل  ٹکنالوجی ،سامان تیار کرنے والی ایک معروف کمپنی میسرز اسیلی بامبو کو کو منتقل کی گئی۔

اس موقع پر میسرز اسیلی بامبو پروڈکٹس، میرٹھ کے ڈائریکٹر جناب  اکشے جوشی بھی موجود تھے۔ ان کے علاوہ اس تقریب میں دیگر کئی ممتاز شخصیت نے بھی شرکت کی جن کے نام ہیں:

جناب محمد علی شاہ سادھنا، سی ایس آئی آر –این آئی آئی ایس ٹی، ترویندرم کے  ڈائریکٹر ڈاکٹر سی آندھرا کرشنن، سی ایس آئی آر- سی آر آر آئی ، نئی دہلی کے ڈائریکٹر پروفیسر منورنجن پریڈا،، سی ایس آئی آر-سی ایل آر آئی کے  سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر بی چندر شیکرن، یو آئی ٹی آر جی پی وی، بھوپال کے ڈائریکٹر پروفیسر سدھیر سنگھ بھدوریا، سی آر آر آئی –ہیڈکوارٹرسے رکن جناب میانک ماتھر آر سی  ،اعلی سائنس داں ڈاکٹر جے پی شکلا، سی او اے جناب  سومناتھ مجمدار، پی پی ڈی، سی ایس آر آئی - اے ایم پی آر آئی  کے سربراہ ڈاکٹر جے پی چورسیا، بزنس ڈیولپمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر سندیپ سنگھائی، پی آئی اور پرنسپل سائنسداں ڈاکٹر ساریکا ورما، سینئر پرنسپل سائنسدان، - اے ایم پی آر آئی – سی ایس آئی آر ،ڈاکٹر نیتا وی ایم کھلکھاؤ اور پرنسپل سائنسدان، اے ایم پی آر آئی – سی ایس آئی آئی، بھوپال ڈاکٹر ستیہ انند مشراوغیرہ شامل تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001CB0V.png

18 جنوری 2024 کو اس سائنس فیسٹیول کے دوسرے دن کے دوران، ، سی ایس آئی آر- اے ایم پی آر آئی ، بھوپال  کے ڈائریکٹر ، ڈاکٹر اونیش کی موجودگی میں ’’ بانس  سے تیار ہونے والی مختلف النوع مصنوعات کے علم کے حامل  ٹکنالوجی ،سامان تیار کرنے والی ایک معروف کمپنی میسرز اسیلی بامبو کو کو منتقل کی گئی۔اس موقع پردیگر معزز شخصیات کے ساتھ ساتھ  میسرز اسیلی بامبو پروڈکٹس، میرٹھ کے ڈائریکٹر جناب  اکشے جوشی بھی موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002OAFH.jpg

صنعتی مصنوعات، بانس سے تیار ہونے والی مختلف النوع مصنوعات، قدرتی اورہمہ گیر وسیلے سے حاصل بانس کے ذریعہ ماحولیات کے لئے سازگار تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے تیار کی جاتی ہیں۔ بانس کو گھاس قرار دیا گیا ہے اور یہ تیزی سے پھیلتا ہے اور اس کی افزائش، کاشت، پھیلاؤ اور کاٹنے کے لیے کوئی سخت اصول و ضوابط نہیں بنائے  گئے ہیں۔ تین سے چار سال کے اندر، بانس پختہ ہو جاتا ہے، جسے ساگوان کی لکڑی کے برعکس، بانس کی مصنوعات کی تیاری اور فروغ کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، جب کہ  ساگوان کو  کو اگنے میں 30-40 سال درکار ہوتے ہیں۔ بانس سی او 2 کو بہترین طریقے سے جذب کرنے والا بھی ہے اور بڑی مقدار میں آکسیجن خارج کرتا ہے (تقریباً 35فیصد) جو گلوبل وارمنگ یعنی عالمی تمازت سے نمٹنے میں مدد کرتا ہے۔ بانس کی جامع مصنوعات ساگون کی لکڑی سے ملتی جلتی ہے جس میں بہتر پائیداری اور جہتی استحکام، اعلیٰ طاقت، کثافت، مکینیکل طاقت، آگ کے خلاف مزاحمت، نمی کے خلاف مزاحمت، اور قدرتی اور جمالیاتی ظاہری شکل موجود ہوتی ہے۔

سی ایس آئی آر-اے ایم پی آر آئی کی طرف سے تیار کردہ بانس کی مصنوعات بنانے کی ٹیکنالوجی میں بانس کے کھمبے کو مطلوبہ سائز میں کاٹنا، سٹرپس میں تقسیم کرنا، گرہوں کو ہٹانا، مائکروبیل/قدرتی انحطاط سے تحفظ کے لیے کیمیائی علاج، بغیر کسی نقصان کے اسے ریشے دار شکل میں تبدیل کرنا شامل ہیں۔ بانس کے ریشوں کی قدرتی طاقت، مناسب پری پولیمر کی کوٹنگ، جس کے بعد مطلوبہ شکل کا ایک جامع نمونہ حاصل کرنے کے لیے مناسب گرمی اور دباؤ کے تحت کمپیکٹ کیا جاتا ہے۔ حتمی شکل ایک مولڈ آرٹیکل، سادہ شیٹ، موٹی بورڈ، بیم، وغیرہ ہو سکتی ہے. ان شکلوں کو حتمی تیار شدہ مصنوعات کے لئے مشین سے مزید  بہتر بنایا جاجا سکتا ہے۔

صنعتی سطح پر کامیاب آزمائشوں کے بعد، پینل بورڈز، بیم، ستون، پارٹیشنز، دروازے، کھڑکیوں کے فریم، چھت، فرش وغیرہ تیار کیے گئے، اور ایک نمائش کا ڈھانچہ (اے ایم پی آر آئی کی بانس  سے تیار کیا گیا کمیٹی روم "بیٹھک") تیار کیا گیا۔ جنوری 2022 میں  سی ایس آئی آر- اے ایم پی آر آئی بھوپال کے کیمپس میں بانس کا مرکب بنایا گیا ہے۔ اس کی ایک شش پہلو شکل کی بنیاد ہے جس کی چوٹی کی اونچائی 13'8"، زیادہ سے زیادہ 24'8" ہے، اور فرش کا رقبہ 253 مربع فٹ ہے۔ اس میں دیواریں، چھتیں، فرش، شہتیر، کھمبے، دروازے، اور بانس کے مرکب کی کھڑکیوں کے فریم شامل ہیں۔ حال ہی میں اے ایم پی آر آئی کی بانس کمپوزٹ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے، اسی طرح کا ڈھانچہ سی ایس آئی آر- این ای آئی ایس ٹی ، جورہاٹ، آسام میں تیارکیا گیا ہے۔

A picture containing tree, outdoor, building, houseDescription automatically generatedhttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00469OW.jpg

سی ایس آئی آر-اے ایم پی آر آئی اور سی ایس آئی آر –این ای آئی ایس ٹی کے مقام  پر بانس سے تیار کی گئی ’’بیٹھک‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006I0HV.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0055HAH.jpg

سی ایس آئی آر –اے ایم پی آر  آئی  بھوپال میں بانس سے تیار کی گئی ’’بیٹھک‘‘ کا اندرونی نظارہ

اپنی منفرد خصوصیات کی وجہ سے، تیار شدہ بانس کمپوزٹ کو مختلف دیگر شعبوں میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر ہوا بازی کے شعبے میں ۔ اس لیے بانس دس گنا تیز کٹائی کے چکر کے ساتھ لکڑی جیسی مستقبل کی مصنوعات تیار کر سکتا ہے، اور بانس کی کھیتی اور کاشت میں اضافے کے ساتھ، خاص طور پر دیہی علاقوں میں روزگار کے  زیادہ مواقع پیداہوں گے۔ اس  ٹیکنالوجی میں بہت چھوٹے، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں، اسٹارٹ اپس وغیرہ کو راغب کرنے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے کی صلاحیت ہے، اور اس طرح، آتم نربھر بھارت، سووستھ بھارت ابھیان، سووچھ بھارت ابھیان میں تعاون کرکے  پائیدار اہداف کے حصولیابی میں معاونت کرتی ہے۔

**********

ش  ح۔ ع م  ۔ ج

UNO- 3789


(Release ID: 1997677) Visitor Counter : 80


Read this release in: English , Hindi