شہری ہوابازی کی وزارت

شہری ہوا بازی کےمرکزی وزیرجناب جیوترادتیہ ایم سندھیا نے ایشیا کی سب سے بڑی ایوئیشن ایکسپو ونگ انڈیا 2024 کا افتتاح کیا


• ونگز انڈیا 2024 کا موضوع ہے’’امرت کال میں ہندوستان کو دنیا سے جوڑنا:انڈیا سول ایوئیشن @2047 کے لیے راہ ہموار رکرنا‘‘

•اُڑان5.3کا آغاز ونگز انڈیا 2024 کے افتتاح کے موقع پر کیے گئے بڑے اعلانات میں شامل تھا

• ہندوستان سول ایوئیشن کے منظر نامے میں درخشاں ستارہ ہے:جناب سندھیا

• صلاحیت پیدا کرنے، رکاوٹوں کو دور کرنے اور عمل اور طریقہ کار کو آسان بنانے،نیز اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پورے منظر نامے میں بے مثال اقدامات کیے گئے ہیں اور اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ 2047 میں، ہندوستان میں ہوا بازی کا ایسا نظام دستیاب ہو جو 20 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت کے لیے مددگارہو

• ہندوستانی ہوا بازی کا شعبہ3 چیزوں کی علامت ہے:رسائی، دستیابی اور  مناسب خرچ

Posted On: 18 JAN 2024 3:03PM by PIB Delhi

ایشیا میں سول ایوئیشن کے شعبے کی سب سے بڑی تقریب چار روزہ ’’ونگس انڈیا 24‘‘ کا آج حیدرآباد میں شاندار آغاز ہوا۔ تجارتی، عمومی اور کاروباری ہوا بازی سے متعلق شو کاموضوع’’امرت کال میں ہندوستان کو دنیا سے جوڑنا:انڈیا سول ایوئیشن@2047 کے لیے راہ ہموار کرنا‘‘ہے۔ حیدرآباد کے بیگم پیٹ ہوائی اڈے پر منعقدہ عالمی ایوئیشن سمٹ کے افتتاحی اجلاس کا افتتاح شہری ہوا بازی اور اسٹیل کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا نے کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001P6I9.jpg

تقریب کا افتتاح کرتے ہوئے جناب جیوتیرادتیہ ایم سندھیا نے کہا، ’’وسودھیو کٹمبکم‘‘ کا فلسفہ حقیقی معنوں میں شہری ہوابازی کے مقاصد کی عکاسی کرتا ہے، جو دنیا کو ایک کنبے کے طور پر جوڑتا ہے اور جس سے عام شہریوں کی پرواز کی خواہش پوری ہوتی ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ ہوا بازی کا شعبہ اقتصادی ترقی کے کلیدی محرکات میں سے ایک ہے اور ابھرتی ہوئی معیشتوں میں اس کی ترقی ناقابل یقین رہی ہے۔ ہوا بازی کی معیشت اہم اقتصادی اور سماجی فوائد فراہم کرتی ہے، کیونکہ یہ سیاحت، تجارت اور رابطے میں سہولت فراہم کرتی ہے، اقتصادی ترقی کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے، ملازمتیں فراہم کرتی ہے اور دور دراز کی آبادیوں کے لیے شہ رگ جیسی اہمیت رکھتی ہے اور غیر معمولی حالات میں تیز رفتار ردعمل کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ ہندوستانی ہوا بازی کا شعبہ تین چیزوں کی علامت ہے:رسائی، دستیابی اور مناسب خرچ۔

ہندوستان کی شہری ہوا بازی کی ترقی کی کہانی بیان کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان شہری ہوابازی کے منظر نامے میں درخشاں ستارہ ہے۔ 2014 میں گھریلو پیکس کی کل تعداد 60 ملین سے بڑھ کر 2020 میں143 ملین ہو گئی، جو 14.5 فیصدکی سی اے جی آر سے زیادہ ہے اور توقع ہے کہ 2023میں یہ تعداد 150 ملین تک پہنچ جائے گی۔ حال ہی میں4.67 لاکھ گھریلو مسافروں کے ساتھ باقاعدہ بنیاد پر۔ مالی سال 2020 تک آنے والے 6 سال میں بین الاقوامی مسافروں کی تعداد میں بھی 6.1 فیصد کےسی اے جی آر سے اضافہ ہوا ہے۔ مالی سال 2019سے پہلے15 سال میں ہندوستانی ہوائی اڈوں کے ذریعہ گھریلو کارگو میں60 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ بین الاقوامی کارگو میں53 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جناب سندھیا نے کہا کہ’’ حالیہ دنوں میں زبردست ترقی کے باوجود ہندوستان اب بھی انتہائی زیر اثر مارکیٹ ہے۔ یہاں تک کہ اگر تخمینوں کے مطابق، مالی سال 2030 تک گھریلو مسافروں کی تعداد 635 ملین تک پہنچ جائے تب بھی ہندوستان کی شمولیت20 بڑی منڈیوں میں سب سے کم  رہے گی۔‘‘

جناب سندھیا نے امرت کال کے لیے جدید ترین ہوابازی کے بنیادی ڈھانچے کو یقینی بنانے کے بارے میں اظہار خیال کیا۔’’وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں، ہم نے پہلے ہی صلاحیت سازی کرنے، رکاوٹوں کو دور کرنے اور عمل اور طریقہ کار کو آسان بنانے کے لیے پورے منظرنامے میں بے مثال اقدامات کیے ہیں اور اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ2047 میں ہندوستان کے پاس ہوا بازی کا ایسا نظام موجود ہو، جو 20 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت کے لیے مدد گار ہو۔ ہم نہ صرف ہوائی جہازوں اور ہوائی اڈوں پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں، بلکہ ایک مجموعی ایئر لائن ماحولیاتی نظام کی ترقی اور اضافہ پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں،جس کی جڑیں پوری ویلیو چین میں ہیں۔ اس وژن کے حصے کے طور پر ہم نے گزشتہ 9 سال میں ملک میں ہوائی اڈوں کی تعداد کو دوگنا کر دیا ہے، جو 2014 میں74 سے بڑھ کر اب 149 ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ’’ حکومت ہند نے اب تک ملک بھر میں 21 گرین فیلڈ ہوائی اڈوں کے قیام کے لیےاصولی طور پر منظوری دی ہے،جن میں سے 12گرین فیلڈ ہوائی اڈے شامل ہیں۔ ہم اپنے میٹرو ہوائی اڈوں پر صلاحیت میں اضافے پر بھی کام کر رہے ہیں، جہاں ہماری مجموعی صلاحیت میں اگلے دہائی میں اضافہ ہوجائے گا۔ فی الحال ایم پی پی اے221 ہے اور یہ اگلی دہائی میں ایم پی پی اے468ہو جائے گی۔‘‘

وزیرموصوف نے کہا کہ’’ پی ایم فلیگ شپ اسکیم آر سی ایس-اُڑان کے تحت تیسرے اور چوتھے درجے والے  اور ملک کے دیگر دور دراز علاقوں میں76 ہوائی اڈوں پر پروازیں شروع کی گئی ہیں۔ اس طرح سب سے دور والے علاقوں  سے رابطے میں اضافہ ہوا ہے۔ ‘‘گذشتہ 6 سال کے دوران اُڑان سے سیاحت کو فروغ دے کر، تجارت کو فروغ دے کر اور مقامی معیشتوں کو بااختیار بنا کر ہمارے ملک کی حقیقی صلاحیتیں ظاہر ہوئی ہیں۔ جو ہوائی پٹیاں  دوسری جنگ عظیم کے بعد سے بند تھیں، انہیں اس اسکیم میں شامل کیا گیا ہے اور اب ان سےملک کے دور دراز علاقوں کے لوگوں کو پرواز کرنے کا موقع فراہم کررہے ہیں۔2.5 لاکھ سے زیادہ پروازوں میں1.32 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے اس اسکیم سے فائدہ حاصل کیا ہے۔ ہم نے تقریباً3,100 کروڑ روپے کا وی جی ایف بھی فراہم کیا ہے، 1300اُڑان   کے راستے  فراہم کئے ہیں اور اس اسکیم کے تحت 517 راستوں پر پروازیں شروع کی ہیں۔ ملک میں بغیر کسی رکاوٹ کے دور افتادہ علاقے سے رابطے کو یقینی بنانے کے لیے ہم ہندوستان میں ہیلی کاپٹروں اور چھوٹے ہوائی جہازوں کو فروغ دینے پربھی کام کر رہے ہیں۔ ہم نے چھوٹے ہوائی جہاز کی اسکیموں، سی پلین روٹس اور ہیلی کاپٹر روٹس کے لیے خصوصی اُڑان راؤنڈز کا انعقاد کیا ہے۔ ہیلی کاپٹر آپریشنز کی حفاظت کو بڑھانے اور ہر موسم میں دن/رات تک رسائی فراہم کرنے کے لیے ہم گگن کا استعمال کرتے ہوئے ہیلی کاپٹر کے مخصوص نچلے درجے کے آئی ایف آر روٹ کو شروع کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔شہری ہوابازی سے متعلق بنیادی ڈھانچے  کے علاوہ ہم انسانی وسائل سمیت ویلیو چین کی صلاحیت میں اضافے کی راہ میں درپیش مشکلات کا دور کررہے ہیں۔ ہم نے پالیسیوں کو نرم کیا ہے،تاکہ ملک میں پائلٹس، ہوائی جہاز عملے اور انجینئرز وغیرہ کی وافر تعداد میں دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔ ہم نے ملک میں ایف ٹی اوز کی تعداد میں خاطرخواہ اضافہ کیا ہے، جو صنعت کے لیے تربیت یافتہ وسائل کی مناسب فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔وزیر موصوف  نے کہا کہ’’ ہم گزشتہ دو سال میں ملک میں ریکارڈ تعداد میں کمرشل پائلٹ لائسنس جاری کر رہے ہیں اور 2023 میں یہ تعداد 1,622سی پی ایل کو عبور کرچکی ہے، جس کی وجہ سے 2022 میں1165 سی پی ایل کے پچھلے بہترین اعداد و شمار40فیصد سے پیچھے رہ گئے ہیں۔‘‘

ونگز انڈیا 2024 میں آج سات بڑے اعلانات کیے گئے:

  • فکی اور کے پی ایم جی کی طرف سے سول ایوئیشن پر مشترکہ نالج پیپر کا اجراء
  • اُڑان 5.3 کا آغاز
  • ایئربس-ایئر انڈیا ٹریننگ سنٹر کا آغاز، مزید ہوائی جہازوں کی خریداری اورگروگرام میں ایک فلائٹ ٹریننگ سنٹر کا قیام،جس میں آئندہ برسوں میں10 فلائٹ سمیلیٹر اور 10,000 پائلٹس کو تربیت دی جائے گی۔
  • مزید پائلٹوں کی تقرری کے لیے ٹاٹا اے سی ایل اور مہندرا ایرواسپیس اسٹرکچر پرائیویٹ لمٹڈ کے ساتھ ایئر بس مینوفیکچرنگ کے ساتھ معاہدے۔
  • جی ایم آر اور اِنڈیگو نے ایرو اسپیس انڈسٹری میں پائیدار تربیت کی ترقی کے لیے متعدد نمونوں کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے ایک کنسورشیم پر بھی دستخط کیے
  • جی ایم آر سکول آف ایوئیشن کا افتتاح
  • آکاسا ایئر کا 17 ماہ کی مدت میں200 طیاروں کے تین گنا آرڈر کے ساتھ ڈیل کا اعلان

A group of people standing on a stageDescription automatically generated

A group of people walking past an airplaneDescription automatically generated

اس تقریب میں شہری ہوابازی، سڑک ٹرانسپورٹ اور  شاہراہوں کے وزیر مملکت جنرل (ریٹائرڈ)ڈاکٹر وی کے سنگھ نے شرکت کی۔ سڑک و عمارتوں اور سنیماٹوگرافی کے تلنگانہ سرکار کے وزیر جناب  کوماتی ریڈی وینکٹ ریڈی،شہری ہوابازی کی وزارت کے جوائنٹ سیکریٹری جناب آسنگبا چوبا او بھی اس تقریب میں موجود تھے۔

*************

ش ح ۔ا س۔ن ع

U. No.3753



(Release ID: 1997397) Visitor Counter : 92