عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اگلے سلسلے کی انتظامی اصلاحات پر نئے سرے سے توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ حکومت نےانتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے( ڈی اے آر پی جی) کی انتظامی اصلاحات کی اسکیم کے لیے دو برسوں (25-2024 اور26-2025) کے لیے 235.10 کروڑ روپئے کے اخراجات کی منظوری دی ہے


انتظامی مشینری میں جوابدہی اور شفافیت لانے کے لیے مصنوعی ذہانت معاون عوامی شکایات کے ازالے کے نظام (سی پی جی آر اے ایم ایس) کو تیار کرنے کے لیے 128 کروڑ روپے اور انتظامی اصلاحات کے لیے 107 کروڑ روپے کے پروجیکٹ کو منظوری دی گئی ہے

صد فیصدخدمات کی فراہمی، آخری سرے تک شہریوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے خدمات کی فراہمی، موثر فیصلہ سازی کے لیے حکومتی عمل کی ازسرنو انجینئرنگ، معلومات کے باہمی اشتراک کے پلیٹ فارم کو مضبوط بنانا وغیرہ  جیسے امورنئی اسکیم کے کچھ اہم اجزاء ہیں

Posted On: 18 JAN 2024 3:39PM by PIB Delhi

حکومت نے 15ویں مالیاتی کمیشن کے دورانیے کے اگلے دو برسوں (2024-25 اور 2025-26) میں لاگو ہونے والی انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے( ڈی اے آر پی جی) کی انتظامی اصلاحات کی اضافہ شدہ نئی اسکیم کے لیے 235 کروڑ روپے کے اخراجات کو منظوری دی ہے۔ یہ اسکیم وکست بھارت کی نئی امنگوں کے مطابق اگلے سلسلے کے انتظامی اصلاحات کا آغاز کرے گی۔ انتظامی اصلاحات کی اصلاح شدہ اسکیم کے 2 عمودی حصے ہیں(اے) عوامی شکایات کے ازالے کے لیے جامع نظام اور(بی) انتظامی اصلاحات۔

عوامی شکایات کے ازالے کے لیے جامع نظام کی اسکیم کے لیے 128 کروڑروپے مختص کیے گئے ہیں تاکہ 10 نکاتی  سی پی جی آر اے ایم ایس اصلاحات کو آگے بڑھانے کی کوشش کی جاسکے۔ اس کا مقصد شکایات کے ازالے کے معیار کو بہتر بنانا اور عوامی شکایات کے ازالے کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے چلنے والا جامع نظام تیار کرکے مقررہ وقت کی حد کو کم کرنا ہے۔ یہ پروجیکٹ دیگر تمام شکایات کے پورٹلز کو مربوط کرے گا۔ اس طرح سی پی جی آر اے ایم ایس عوامی شکایات کا واحد سب سے بڑا انٹرفیس بن جائے گا۔ 2023 میں، سی پی جی آر اے ایم ایس کو نومبر کے آخر تک 19,45,583 عوامی شکایات کے کیسز موصول ہوئے، اور 19,60,021عوامی شکایات کے کیسز کا نپٹارا کیا گیا۔ مرکزی سکریٹریٹ میں شکایات کا ازالہ گزشتہ 17 مہینوں میں 1 لاکھ کیسز/ ماہانہ سے تجاوز کر گیا ہے اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شکایات کا ازالہ 50 ہزار کیسز/ ماہانہ سے تجاوز کر گیا ہے۔ کیلنڈر سال 2023 میں بی ایس این ایل کال سینٹر کے ذریعے شہریوں سے 8,21,372 فیڈ بیک اکٹھے کیے گئے اور دسمبر 2023 کے آخر تک شکایات سے متعلق  اطمینان کا تناسب 43 فیصد ہے۔ شکایات کے ازالے کا اوسط وقت کم ہو کر 17 دن رہ گیا ہے۔ اصلاح شدہ اسکیم کا مقصدسنجیدگی سے ٹیکنالوجی کو اپنانا، شکایات کے ازالے کے افسران کی استعداد کار میں اضافہ اور سی پی جی آر اے ایم ایس ورژن 7.0 کو جدیدتر بنانا ہے۔

107 کروڑ روپئے کے مختص شدہ انتظامی اصلاحات کی اسکیم درج ذیل اسکیموں کے لیے وسائل کو بروئے کار لانے کی کوشش کرتی ہے:

  • 25-2024اور26-2025 کے لیے عوامی نظم و نسق میں بہترین کارکردگی کے لیے وزیر اعظم کے ایوارڈز کی اسکیم
  • 25-2024 اور 26-2025 کے لئے قومی ای گورننس ایوارڈ اسکیم
  • سول سروسز ڈے کانفرنسوں کا انعقاد
  • ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور ای-گورننس کے طریقوں میں گڈ گورننس کے طورطریقوں کی نقل کے لیے علاقائی کانفرنسز: ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی راجدھانیوں میں دس علاقائی کانفرنسیں منعقد کرنے کی تجویز ہے۔
  • اچھی  حکمرانی اشاریہ، قومی ای-سروسز کی فراہمی کے جائزہ کاعمل، ضلعی اچھی حکمرانی اشاریہ سمیت دستاویزات اور تقسیم سے متعلق سرگرمیوں کاانعقاد۔
  • فروری 2025 میں انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایڈمنسٹریٹو سائنسز کی سالانہ کانفرنس کاانعقاد۔
  • خصوصی مہمات کا نفاذ - 2024 اور 2025 میں حکومت میں سوچھتا کو ادارہ جاتی بنانے اور التوا کو کم کرنے کے لیے خصوصی مہم، فیصلہ سازی میں کارکردگی بڑھانے کے لیے پہل اور سشاسن ستمبر 2024 اور 2025 کے پروگرام کاانعقاد۔
  • بین الاقوامی تبادلے اور تعاون کی سرگرمیوں کاانعقاد۔

 

*****

ش ح۔ م ع ۔ف ر

 (U: 3754)

 


(Release ID: 1997376) Visitor Counter : 90
Read this release in: English , Hindi , Telugu