وزارت خزانہ
وزیر اعظم نے آندھرا پردیش کے شری ستیہ سائیں ضلع کے پال سمدرم میں نیشنل اکیڈمی آف کسٹمز، بالواسطہ ٹیکسز اور نارکوٹکس کے نئے کیمپس کا افتتاح کیا
انڈین ریونیو سروس (کسٹم اور بالواسطہ ٹیکسز) کے 74ویں اور 75ویں بیچ اور بھوٹان کی رائل سول سروس کے زیرتربیت افسران کے ساتھ بات چیت کی
ہم نے ملک کو جی ایس ٹی کی شکل میں ایک جدید نظام دیا اور انکم ٹیکس کو آسان بنایا اور فیس لیس اسیسمنٹ متعارف کرایا۔ ان تمام اصلاحات کے نتیجے میں ریکارڈ ٹیکس کی وصولی ہوئی:وزیر اعظم جناب نریندر مودی
مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتارامن نے کہا کہ عالمی کسٹمز آرگنائزیشن کی طرف سے تسلیم شدہ،این اے سی آئی این، آئی آر ایس افسران اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے اہلکاروں کو تربیت دینے کے لیے قومی اہمیت کا حامل ایک ادارہ ہے
این اے سی آئی این ایک ممتاز ادارہ ہے جو کسٹم، بالواسطہ ٹیکس اور منشیات پر قابو پانے کے شعبوں میں جامع تربیت اور صلاحیت سازی کے قابل بناتا ہے:آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب وائی ایس جگن موہن ریڈی
بین الاقوامی اشتراک اور علاقائی صلاحیت سازی پر توجہ کے ساتھ،یہ اکیڈمی بہترین اور پیشہ ورانہ تربیت میں ایک سرخیل کے طور پر ابھرے گی:سی بی آئی سی کے چیئرمین
Posted On:
16 JAN 2024 9:33PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج آندھرا پردیش کے شری ستیہ سائیں ضلع کے پال سمدرم میں نیشنل اکیڈمی آف کسٹمز، بالواسطہ ٹیکسز اور منشیات (این اے سی آئی این)کے نئے کیمپس کا افتتاح کیا۔
انہوں نے اس موقع پر لگائی گئی نمائش کا بھی نظارہ کیا۔ وزیر اعظم نے انڈین ریونیو سروس (کسٹم اور بالواسطہ ٹیکسز) کے 74ویں اور 75ویں بیچ کے زیر تربیت افسران کے ساتھ ساتھ بھوٹان کی رائل سول سروس کے زیر تربیت افسران سے بھی بات چیت کی۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے پال سمدرم میں نیشنل اکیڈمی آف کسٹمز، بالواسطہ ٹیکسز اور نارکوٹکس کے افتتاح کے لیے سب کو مبارکباد دی۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ این اے سی آئی این کا نیا کیمپس اچھی حکمرانی کی نئی جہتیں پیدا کرے گا اور ملک میں تجارت اور صنعت کو فروغ دے گا۔
اس کی مزید وضاحت کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے پچھلے 10 سالوں میں ٹیکس اصلاحات کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے پہلے زمانے کے متعدد غیر شفاف ٹیکس نظام کو یاد کیا۔ وزیراعظم نے کہا، ‘‘ہم نے ملک کو جی ایس ٹی کی شکل میں ایک جدید نظام دیا اور انکم ٹیکس کو آسان بنایا اور بغیر چہرے والے جائزہ کو متعارف کرایا۔ ان تمام اصلاحات کے نتیجے میں ریکارڈ مقدار میں ٹیکس کی وصولی ہوئی ہے۔’’ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ہم مختلف اسکیموں کے ذریعے لوگوں کا پیسہ واپس کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ انکم ٹیکس کی چھوٹ کی حد کو 2 لاکھ کی آمدنی سے بڑھا کر 7 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔ سال 2014 کے بعد ٹیکس اصلاحات کے نتیجے میں شہریوں کے لیے تقریباً 2.5 لاکھ کروڑ روپے کے ٹیکس کی بچت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ٹیکس دہندگان کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ وہ اس بات سے خوش ہیں کہ ان کی ٹیکس کی رقم کا صحیح استعمال ہو رہا ہے۔
انہوں نے افسران سے یہ کہتے ہوئے اپنی بات ختم کی کہ وہ ملک کی تعمیر میں اپنے رول کو سمجھیں اور انہوں نے ملک کی آمدنی بڑھانے ، سرمایہ کاری اور کاروبار کو آسان بنانے کی ملکر کوشش کریں۔
مزید پڑھنے کے لیے: https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1996697
آندھرا پردیش کے گورنر جناب ایس عبدالنذیر،خزانہ اورکارپوریٹ اُمور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتارمن، آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب وائی ایس جگن موہن ریڈی، سنٹرل بورڈ آف بالواسطہ ٹیکسز اور کسٹمز (سی بی آئی سی) کے چیئرمین جناب سنجے کمار اگروال وغیرہ اس موقع پر موجود تھے۔
عالمی معیار کے ادار ے اور عالمی معیار کی اکیڈمی کے لیے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے آندھرا پردیش کے وزیر اعلی جناب وائی ایس جگن موہن ریڈی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا، ‘‘دوسری این اے سی آئی این اکیڈمی کے افتتاحی پروگرام میں شرکت کرنا واقعی ایک اعزاز کی بات ہے۔ یہ ایک ممتاز ادارہ ہے جو کسٹمز، بالواسطہ ٹیکسوں اور منشیات کے کنٹرول کے شعبوں میں جامع تربیت اور صلاحیت سازی کو قابل بناتا ہے۔ مختلف اداروں جیسے سی بی آئی سی ، منشیات کی روک تھام کے بیورو وغیرہ کی نمائندگی کرنے والے افسران کے لیے’’۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتارامن نے کہا کہ،‘‘یہ ایک قومی اہمیت کا حامل ادارہ ہے جہاں انڈین ریونیو سروس کے افسران اپنی تربیت حاصل کریں گے جیسے کہ آئی اے ایس افسران ایل بی ایس این اے اے (لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن) اور آئی پی ایس افسران ایس وی پی این پی اے (سردار ولبھ بھائی پٹیل نیشنل پولیس اکیڈمی)میں اپنی تربیت حاصل کرتے ہیں۔ اسے ورلڈ کسٹمز آرگنائزیشن نے تسلیم کیا ہے اور یہ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے افسران کو بھی تربیت دینے کے قابل ہے۔ میں اس پروگرام میں جناب نریندر مودی جی کے شریک ہونے پر ان کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گی۔ میں اس مقصد کے لیے 500 ایکڑ زمین فراہم کرنے کے لیے ریاستی حکومت کی تہہ دل سے شکرگزار ہوں ’’۔
اس موقع پر وزیر اعظم کا خیرمقدم کرتے ہوئے، جناب سنجے کمار اگروال، چیئرپرسن،سی بی آئی سی نے اپنے خطاب میں کہا،‘‘این اے سی آئی این کیمپس 500 ایکڑ اراضی پر پھیلا ہوا ہے اور جدید ترین ٹیکنالوجیز کے ساتھ سیکھنے کے مندر کے طور پر کام کرے گا۔ وسیع رقبے اور چیلنجنگ قطعہ زمین کے باوجود کیمپس کی عمارتیں غیر معمولی رفتار سے تعمیر ہوئیں اور یہ سہولت 18 ماہ کے مختصر عرصے میں تیار کر لی گئی ہے۔
جناب اگروال نے مزید کہا، ‘‘بین الاقوامی اشتراک اور علاقائی صلاحیت سازی پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ، اکیڈمی بہترین اور پیشہ ورانہ تربیت میں ایک سرخیل کے طور پر ابھرے گی۔’’
پس منظر
سول سروس کی صلاحیت سازی کے ذریعے حکمرانی کو بہتر بنانے کے وزیر اعظم کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کے طور پر، آندھرا پردیش کے شری ستیہ سائیں ضلع کے پال سمدرم میں نیشنل اکیڈمی آف کسٹمز، بالواسطہ ٹیکسز اور نارکوٹکس (این اے سی آئی این) کے نئے جدید ترین کیمپس کا تصور کیا گیا اور اس کی تعمیر کی گئی۔ 500 ایکڑ میں پھیلی یہ اکیڈمی بالواسطہ ٹیکس (کسٹمز، سنٹرل ایکسائز اور گڈز اینڈ سروسز ٹیکس) اور نارکوٹکس کنٹرول ایڈمنسٹریشن کے شعبے میں صلاحیت سازی کے لیے حکومت ہند کا اعلیٰ ادارہ ہے۔ قومی سطح کا عالمی معیار کا تربیتی ادارہ انڈین ریونیو سروس (کسٹم اور بالواسطہ ٹیکسز) کے ساتھ ساتھ سنٹرل الائیڈ سروسز، ریاستی حکومتوں اور شراکت دار ممالک کو تربیت فراہم کرے گا۔
اس نئے کیمپس کی تعمیر سے، این اے سی آئی این تربیت اور صلاحیت سازی کے لیے نئی دور کی ٹیکنالوجیز جیسے آگمینٹڈ اینڈ ورچوئل ریالٹی، بلاک چین کے ساتھ ساتھ مصنوعی ذہانت اور دیگر ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے استعمال پر توجہ مرکوز کرے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ف ا۔ع ن
(U: 3688)
(Release ID: 1996848)
Visitor Counter : 88