کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

بھارت نے ڈاووس میں ایک لکچدار عالمی معیشت اور سرمایہ کاری کی  ایک ترجیحی منزل کی حیثیت سے اپنے مقام کو از سرنوتقویت فراہم کی ہے

Posted On: 16 JAN 2024 8:33PM by PIB Delhi

54 ویں ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کے سالانہ اجلاس میں، جو 15 جنوری سے 19 جنوری 2024 کوسوئٹزرلینڈ کے شہر ڈاووس  میں منعقدکیاجارہا ہے، ایک زبردست بیانیہ سامنے آیاہے۔ کیونکہ ہندوستان نے سب سے اہم موضوع ‘‘اعتماد سازی’’ کے تحت اپنی جانب توجہ مرکوز کئے جانے کا دعویٰ  پیش کیا ہے۔ ہندوستان نےجی 20 کی اپنی صدارت کے دوران اپنے وژن — نمو، کاربن کا صفراخراج، پائیداری، مضبوط معیشت، اور ‘‘وسودھیوا کٹمبکم: پوری دنیا ایک خاندان ہے’’ کے تصور کوپرزورطریقے سے پیش کیا۔ ڈاووس میں ہندوستان کی موجودگی، ایک لچکدار عالمی معیشت اور سرمایہ کاری کی ایک ترجیحی منزل کے طور پر اس کے مقام کومزید تقویت فراہم کرتی ہے ۔

ڈبلیو ای ایف میں نمائندگی کرنے والے ہندوستانی حکومت کے وفد کی قیادت، خواتین اور بچوں کے بہبود کی وزیر محترمہ اسمرتی ایرانی ، پیٹرولیم اور قدرتی گیس، مکانات اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری، عزت مآب وزیر ریلوے، مواصلات، الیکٹرانکس اور آئی ٹی جناب اشونی ویشنو اور کامرس اور صنعت کی وزارت، ڈی پی آئی آئی ٹی کے سکریٹری جناب آر کے سنگھ کے ہمراہ کریں گی ۔یہ وفد دیگر عالمی سیاسی اور کاروباری رہنماؤں کی موجودگی میں ورلڈ اکنامک فورم کی مختلف نشستوں میں اظہار خیال کرے گا جس میں تعلیم، حیاتیاتی ایندھن، صنفی تفریق، قابل تجدید توانائی، سیمی کنڈکٹرز اور مینوفیکچرنگ کے موضوعات کا احاطہ کیا جائے گا۔

ہندوستان کی باوقار موجودگی ڈبلیو ای ایف میں چار واضح مقامات کو محفوظ کرکے نشان زد کی گئی ہے، ہر ایک ہندوستان کے مواقع کو روشن کرنے اور عالمی سرمایہ کاروں کے سامنے اس کی ترقی کی  د استان بیان کرنے کے لیے وقف ہے:

• انڈیا انگیجمنٹ سینٹر: یہ لاؤنج ہندوستان کے ڈیجیٹل سرکاری بنیادی ڈھانچے، متحرک اسٹارٹ اپ ایکو نظام ، اورتوانائی کے بڑھتے ہوئے شعبے کو اجاگر کرتے ہوئے،ہندوستان کی ترقی کا بیانیہ پیش کرے گا۔ عالمی اہمیت کے حامل اس موقع پرتبادلہ خیال، ڈائیلاگ و مکالمے کو تقویت بخشیں گے۔

• ایکسپریئنس انڈیا سنٹر: یہ لاؤنج نیو انڈیا کے ذریعے کی گئی  زبردست تکنیکی پیش قدمیوں، اس کی متحرک ثقافت کے ساتھ  ساتھ اس کی پائیداری اور مبنی برشمولیت کے وعدوں کومتعارف  کرائے گا۔

• انڈیا انویسٹمنٹ سینٹر: یہ گورنمنٹ ٹو بزنس (جی2بی) اور بزنس ٹو بزنس (بی2بی) نیٹ ورکنگ اور اہم موضوعات پر گول میزکانفرنسوں، سیشنز اور پینل مباحثوں کی میزبانی کے مرکز کے طور پر کام کرے گا۔

• وی لیڈ لاؤنج: اس سال صنف کے لئے وقف ایک لاؤنج ‘‘وی لیڈ لاؤنج’’  میں زندگی کے مختلف شعبوں میں خواتین کی شرکت، مالی شمولیت اور ڈیجیٹل صنفی فرق کو ختم کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

ہندوستانی مراکز میں پہلے دن کا آغاز‘‘سرحدوں سے پار: عالمی اسٹیج پر ہندوستان کا اثر’’ کے موضوع پر ایک زبردست پینل مباحثہ سے ہوا۔ ایک بنیادی تقریب کے طور پر منظم، پینل مباحثہ کے دوران عالمی منظر نامے میں ہندوستان کے ابھرتے ہوئے کردار کا جائزہ لیا گیا۔ پی ایچ ڈی سی سی آئی نے انویسٹ انڈیا کے اشتراک کے ساتھ ، اس پینل مباحثہ کاانعقاد کیا جس نے جغرافیائی سرحدوں سے باہر گونجنے والی بصیرتیں پیش کرتے ہوئے، عالمی سطح پر ہندوستان کےگراں قدر تعاون اور اثر و رسوخ کی ایک جامع تلاش فراہم کی ۔

دی انڈیا انگیجمنٹ سنٹر نے خواتین اور اطفال کی بہبود کی وزیر محترمہ اسمرتی ایرانی کی موجودگی میں ہندوستانی وفد کی بریفنگ کی میزبانی بھی کی۔ اس موقع پر پیٹرولیم اور قدرتی گیس،مکانات اور شہری امورکے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری، اور سکریٹری، ڈی پی آئی آئی ٹی، وزارت تجارت اور صنعت جناب آر کے سنگھ بھی موجودتھے۔ بریفنگ میں عالمی اقتصادی فورم 2024 میں شرکت کے لیے ڈاووس میں موجود،  ہندوستان کے ممتاز کاروباری رہنماؤں اور انڈسٹری چیمبرزیعنی صنعت کے ایوانوں نے بھی شرکت کی۔ دی انڈیا سینٹرز، بین الاقوامی محاذوں پر اشتراک و تال میل اور کاروباری تعاون کو فروغ دیتے ہوئے ایک اہم مرکز کے طور پر اپنے کردار کو مستحکم کرتے ہیں اور بامعنی مذاکرات اور پہل قدمیوں کے لیے ایک محرک کے طور پر کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ڈبلیو ای ایف میں، 5 دن کی مدت کے دوران کل 21 نشستیں ہوں گی۔ ہندوستان ملک میں دستیاب مواقع کو اجاگر کرے گا اور مینوفیکچرنگ، ٹیکنالوجی، صنف پر مبنی اثرات، پائیداری، نقل و حرکت، اسٹارٹ اپ، حفظان صحت،مصنوعی ذہانت -  اے آئی وغیرہ پر بات چیت کی راہ ہموار کرےگا۔

انڈیا لاؤنجز کے ساتھ مل کر، پانچ ریاستی لاؤنجز کا قیام، ڈبلیو ای ایف میں ہندوستان کے مضبوط اور نمایاں کردار کو اجاگر کرتا ہے، عالمی سطح پر اشراک وتعاون اور مذاکرات کو فروغ دیتا ہے۔ 5 ریاستوں میں کرناٹک، مہاراشٹر، تمل ناڈو، تلنگانہ اور اتر پردیش شامل ہیں۔

ہندوستانی کاروباری نمائندوں کی تعداد 80 سے زیادہ ہے، اور چند ہندوستانی کمپنیوں نے ڈاووس میں لاؤنجز کے ذریعے اپنی موجودگی درج کرائی ہے۔ سی آئی آئی ،سلسلہ وار نشستوں اور میڈیا پینلز کا اہتمام کرے گا جس میں ہندوستان کی ترقی کی داستان کے مختلف پہلوؤں اور بی20  میں ہندوستان کی کامیاب قیادت کو فروغ دینے پر توجہ دی جائے گی۔ اس کے علاوہ، پی ایچ ڈی سی سی آئی ،ہندوستان میں مواقع کی نمائندگی کرنے والے مختلف مضبوط موضوعات کواجاگرکرنےکی غرض سے سرگرمی سے شرکت کررہا ہے۔

*******

 

ش ح۔ع م۔ف ر

 (U: 3695)


(Release ID: 1996847) Visitor Counter : 109


Read this release in: English , Hindi , Marathi