عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
وزیر اعظم مودی نے شہریوں کے لئے ان کی دہلیز پر سرکاری فلاحی فوائد كی فراہمی کو یقینی بنایا ہے: مركزی وزیر جتیندر سنگھ
ہندوستان میں ایک نیا ورک کلچر متعارف کرانے کا سہرا ہمیشہ وزیر اعظم مودی کے سر باندھا جائے گا جس میں ہر غریب نواز اور عوامی بہبود کی اسکیم کو اس انداز میں ڈیزائن کیا گیا ہے کہ ذات پات، نسل و مذہب كے فرق یا ووٹ کے خیال سے قطع نظر نہایت ضرورت مند یا قطار میں كھڑے آخری آدمی تک فوائد پہنچ سکیں : ڈاکٹر جتیندر سنگھ
اتر پردیش کے مین پوری میں وزیر موصوف ن‘‘وکسِت بھارت سنکلپ یاترا’’ پروگرام سے خطاب كیا
‘‘وِکسِت بھارت یاترا ان شہریوں کے لئے ہے جو شاید آگے نہیں آئے یا ان مختلف اسکیموں سے لاعلم ہیں جن کے وہ اہل ہیں یا ایسے لوگ جنہوں نے ان اسباب سے فوائد حاصل نہیں کیے:’’ ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
16 JAN 2024 5:25PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ وزیر اعظم مودی نے شہریوں کے لیے ان کی دہلیز پر سرکاری فلاحی فوائد كی فراہمی کو یقینی بنایا ہے۔
اتر پردیش کے مین پوری میں ’’وکست بھارت سنکلپ یاترا‘‘ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ایک وقت تھا جب معمولی فائدے کے لیے بھی غریب شہری کو بار بار ایک دفتر سے دوسرے دفتركا چكر لگانا پڑتا تھا۔ مایوس ہو كر وہ اپنا جائز حق ترک کر دیتا تھا اور اکثر صحیح تار جوڑنے كے لیے دركار اثر و رسوخ یا سركاری مشنری پر رشوت كے ذریعہ حاوی ہونے كی صلاحیت سے محرومی كی وجہ سے معاملہ اپنی قسمت کے حوالے كر دیتا تھا۔
وزیر موصوف نے كہ اب وزیر اعظم نریندر مودی نے سب کچھ الٹ كر ركھ دیا ہے۔ سرکاری اہلکار ہر شہری کی گھر پر آتے ہیں کیونکہ انہیں حکام کے سامنے جوابدہ بنایا گیا ہے کہ وہ رپورٹ کریں کہ آیا تمام مستفیدین کا احاطہ کیا گیا ہے یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ وزیر اعظم کی بصیرت اور تصوراتی قیادت کا نتیجہ ہے جس نے شہریوں کو سركری منصوبہ بندی کا نوڈل پوائنٹ بننے کر سامنے آنے كے قابل بنایا اور اس طرح اب ہر فلاحی اسکیم عام آدمی کو ذہن میں رکھ کر وضع کی جاتی ہے۔
انصاف کی فراہمی کے لیے اب خالصتاً وہاں معروضی پیرامیٹرز کی پیروی کی جا رہی ہے، ماضی میں جہاں انصاف سے انکار کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ماضی کے طرز عمل سے کافی حد تک علیحدگی ہے جس پر اپوزیشن کی پچھلی حکومتیں عمل پیرا تھیں جس میں فوائد کے ووٹ بینک کی سیاست كا عمل دخل ہوا كرتا تھا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان میں ایک نیا ورک کلچر متعارف کرانے کا سہرا ہمیشہ وزیر اعظم مودی کے سر باندھا جائے گا جس میں ہر غریب نواز اور عوامی بہبود کی اسکیم کو اس انداز میں ڈیزائن کیا گیا ہے کہ ذات پات، نسل و مذہب كے فرق یا ووٹ کا خیال سے قطع نظر نہایت ضرورت مند یا قطار میں كھڑے آخری آدمی تک فوائد پہنچ سکیں۔
"آئی ای سی وین مودی گارنٹی وین ہیں جہاں سماج کے کمزور اور پسماندہ طبقات کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے پچھلے نو دس برسوں میں متعارف کرائی گئی 17-18 بڑی فلیگ شپ اسکیموں كی 100 فیصد تكمیل کی کوشش کی جا رہی ہے۔"
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ساڑھے نو سال کے قلیل عرصے کے دوران مرکز بہت سی اسکیموں کو 100 فیصد تكمیل کے قریب لانے میں کامیاب رہا ہے۔ اب "سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، سب کا پریاس" کے اصول پر عمل کرتے ہوئے مستحق لوگوں کو فوائد فراہم کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وکست بھارت سنکلپ یاترا ایک نیا تصور ہے جس کا مقصد تمام سرکاری اسکیموں جیسے کہ اجوالا یوجنا، سواندھی، پی ایم آواس یوجنا وغیرہ کو پورا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا، ’’وکست بھارت یاترا ان شہریوں کے لیے ہے جو شاید سامنے نہیں آئے یا ان مختلف اسکیموں سے بے خبر ہیں جن کے وہ اہل ہیں یا ایسے لوگ جنہوں نے غالباً ان اسباب کی وجہ سے فوائد نہیں مانگے‘‘۔
وزیر موصوف نے مزید کہا کہ وزیر اعظم مودی نے کامیابی کے ساتھ عوامی ترسیل کے معیار کو ووٹوں سے الگ كیا ہے اور اسے سب کے لیے انصاف کے اصول پر مبنی بنا كر عوام پر چھوڑ دیا گیا کہ وہ فیصلہ کریں کہ وہ کس کو ووٹ دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام نے بھی مودی حکومت کو دوسری مدت کے لیے سابقہ انتخابات کے مقابلے بہت زیادہ مینڈیٹ کے ساتھ واپس کر کے اس طرز عمل کی تائید کی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ان کے پارلیمانی حلقے نے مرکزی حکومت کی تمام فلاحی اسکیموں كی خواہ وہ پی ایم کسان یوجنا، سوائل ہیلتھ کارڈ، پی ایم مان دھن یوجنا ہوں یا کسان کریڈٹ کارڈ وغیرہ، تقریباً تكمیل کر لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’یہ بات قابل ذکر ہے کہ پچھلے 3 سے 4 سالوں سے ادھم پور مرکزی پی ایم جی ایس وائی روڈ پروجیکٹوں کے نفاذ میں ملک کے تمام اضلاع میں لگاتار ٹاپ پر یا ٹاپ 3 میں سے ایک رہا‘‘۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے كہا كہ ادھم پور کے دور دراز پہاڑی علاقوں اور کچھ آس پاس كے دیہاتوں میں بھی سڑکوں کا جال بچھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایشیا کی سب سے طویل سڑک کی سرنگ کا بھی یہاں وزیر اعظم مودی نے افتتاح کیا جسے ڈاکٹر سیاما پرساد مکھرجی کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا كہ اسی طرح ادھم پور ریلوے اسٹیشن کی توسیع کی گئی ہے اور ممکنہ طور پر یہ ملک کا پہلا ریلوے اسٹیشن ہے جس کا نام ایک شہید سپاہی کیپٹن تشار مہاجن کے نام پر رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر كے جلد ہی اگلے چند مہینوں میں ملک کے باقی حصوں سے ریلوے کے ذریعے منسلک ہونے کے ساتھ، ادھم پور شمالی ہندوستان کا سب سے اہم ریلوے جنکشن بن کر ابھرنے والا ہے اور ہم پہلے ہی مطالبہ کر چكے ہیں کہ ایک مکمل ریلوے ڈویژن ہیڈکوارٹر ادھم پور میں قائم کیا جائے۔
وکست بھارت یاترا مختلف جن بھاگیداری پروگراموں پر مرکوز ہے۔ جیسے اسکیموں کے استفادہ کنندگان کے تجربے کا اشتراک، ترقی پسند کسانوں کے ساتھ بات چیت، گرام پنچایتوں کی کامیابیوں کا جشن اسکیموں جیسے آیوشمان کارڈ، جل جیون مشن، جن دھن یوجنا، پی ایم کسان سمان ندھی یوجنا، او ڈی ایف پلس اسٹیٹس، آن دی اسپاٹ کوئز مقابلے، ڈرون مظاہرہ، ہیلتھ کیمپس اور میرا یووا بھارت رضاکارانہ اندراج کی 100 فی صد تكمیل۔
وکست بھارت مہم کا مقصد 25 جنوری 2024 تک 2.55 لاکھ گرام پنچایتوں اور 3,600 سے زیادہ شہری بلدیاتی اداروں کا احاطہ کرنا ہے۔
پوری مہم ریاستی حکومتوں، ضلعی حکام، شہری مقامی اداروں اور گرام پنچایتوں کی فعال شرکت اور شمولیت سے 'پوری حکومت' کے نقطہ نظر کے ساتھ منصوبہ بندی اور نافذ کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ آئی ای سی وین کو اس طرھ كسٹماءز كیاگیا ہے کہ ہندی اور ریاستی زبانوں میں آڈیو ویژولوں، بروشروں، پمفلٹوں، کتابچوں وغیرہ کے ذریعے معلومات کی ترسیل کو ممکن بنایا جا سکے اور قومی، ریاستی اور ضلعی سطح پر اہم اسکیموں، جھلکیوں اور ان کی کامیابیوں کو ظاہر کیا جا سكے۔
***
ش ح۔ع س۔ ک ا
(Release ID: 1996774)
Visitor Counter : 89