کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے گوہاٹی، آسام میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فارماسیوٹیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ کا افتتاح کیا


نیپر حیدرآباد اور نیپر رائے بریلی کا سنگ بنیاد رکھا

رائپنس، آئزول میں 5 نئی سہولیات کو قوم کے نام  وقف کیا اور 7 شمال مشرقی ریاستوں میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کی 80 یونٹوں  کا سنگ بنیاد رکھا

نیپرس، علم، تعلیم، تحقیق اور کاروبار کو جوڑنے والا پل بن کر فارماسیوٹیکل اور میڈ ٹیک سیکٹر میں ہندوستان کو خود کفیل بنانے کی راہ پر گامزن ہیں: ڈاکٹر مانڈویہ

‘‘ نیپرس ہماری تحقیق، تربیت اور افرادی قوت کی تخلیق کو مربوط کریں گے، جو ہمیں عالمی سطح پر اپنی فارما انڈسٹری کے لیے ایک پائیدار مقام فراہم کرنے کے قابل بنائے گا’’

‘‘وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اقتدار سنبھالتے ہی شمال مشرق کے تئیں اپنی وابستگی ظاہر کی جب انہوں نے کہا کہ وہ شمال مشرق کے لوگوں کے لیے ’لک ایسٹ نہیں بلکہ ‘ایکٹ ایسٹ’ کے منتر کے ساتھ دن رات کام کریں گے ’’

‘‘رمس،ریپنس، نیگریمس اور ایمس گوہاٹی جیسے اداروں کو فروغ دے کر یہاں تعلیم، صحت اور روزگار کے مواقع پیدا کیے جا رہے ہیں، جس کے لیے پہلے لوگ ان علاقوں سے ہجرت کرتے تھے"

Posted On: 12 JAN 2024 2:22PM by PIB Delhi

کیمیکلز اور فرٹیلائزرس اور صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آج آسام کے گوہاٹی میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فارماسیوٹیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (نیپر) کے مستقل کیمپس کا ورچوئل  طریقے سے افتتاح کیا۔ انہوں نے نیپر حیدرآباد اور نیپر رائے بریلی کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ شمال مشرق میں صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو ایک اہم فروغ دینے کے سلسلہ میں  ڈاکٹر مانڈویہ نے آج میزورم کے آئزول میں واقع ریجنل انسٹی ٹیوٹ آف پیرا میڈیکل اینڈ نرسنگ سائنس (ریپنس) میں پانچ نئی سہولیات قوم کے نام وقف کیں۔ انہوں نے پردھان منتری – آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن(پی ایم-اے بی ایچ آئی ایم)، پردھان منتری سوستھیا تحفظ یوجنا (پی ایم ایس  ایس وائی) اور نیشنل ہیلتھ مشن (این ایچ ایم) کے تحت اروناچل پردیش، آسام، منی پور، میگھالیہ، میزورم، ناگالینڈ اور تریپورہ سمیت 7 شمال مشرقی ریاستوں میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کی 80 سے زیادہ یونٹوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔

کیمیکل اور فرٹیلائزر اور نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کےوزیر مملکت  جناب بھگوانت کھوب،  آسام  کے وزیراعلی ڈاکٹر ہمنتا بسوا سرما، تریپورہ  کے وزیراعلی پروفیسر مانک ساہا، آسام کے وزیر صحت جناب کیشب مہانتا، میزورم کی وزیر صحت محترمہ لالرین پوئی، اس موقع پر موجود معززین میں شامل تھے۔ شمال مشرقی علاقہ کے ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی بھی موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002TBYD.jpg

تین نیپرس کے افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر اپنی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے، ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا، "وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کے مطابق، علم، تعلیم، تحقیق اور کاروبار کو جوڑنے والے ایک پل کے طور پر نیپرس فارماسیوٹیکل اور میڈٹیک سیکٹر میں ہندوستان کو خود کفیل بنانے کی راہ پر گامزن ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیپر ملک بھر میں تکنیکی اور اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں ایک بڑا نام بن چکا ہے جہاں تقریباً 8000 طلباء نے گریجویشن کیا اور پیشہ ورانہ میدان میں کامیاب ہو رہے ہیں۔ نیپر کے نام پر 380 سے زیادہ پیٹنٹ بھی رجسٹرڈ ہیں’’۔

نیپرس کے وژن پر روشنی ڈالتے ہوئے مرکزی وزیر صحت نےبتایا کہ " وہ طب کے شعبے میں مجموعی انسانی صحت اور تندرستی کو فروغ دینے میں نمایاں تعاون  کر رہے ہیں، جس سے نہ صرف قومی سطح پر بلکہ عالمی سطح پر بھی ان کے اثرات  میں توسیع ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیپر گوہاٹی، جو کہ تقریباً 60 ایکڑ اراضی پر 10 سنٹر آف ایکسیلنس سمیت کئی عمارتوں میں پھیلا ہوا ہے، جس کی کل پراجیکٹ لاگت 157 کروڑ روپے ہے، ایک ترقی پسند شمال مشرق اور متحد ملک کے لیے حکومت کی غیر متزلزل لگن کا ایک ثبوت  ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ " نیپرس ہماری تحقیق، تربیت اور افرادی قوت کی تخلیق کو مربوط کریں گے، جس سے ہم عالمی سطح پر اپنی فارما انڈسٹری کے لیے ایک پائیدار مقام فراہم کرنے کے قابل  ہوسکیں گے۔

شمال مشرق کی ترقی کو مرکزی حکومت کی طرف سے دی گئی ترجیح پر، ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا کہ "وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اقتدار سنبھالتے ہی شمال مشرق کے تئیں اپنی وابستگی ظاہر کی جب انہوں نے کہا کہ وہ لک ایسٹ نہیں بلکہ  ایکٹ ایسٹ کے منتر کے ساتھ شمال مشرق  کے لوگوں کے لیے دن رات کام کریں گے۔وزیر اعظم نے اس وقت نظریاتی تبدیلی لانے کا کام کیا  جب انہوں نے ملک کے دور افتادہ گاؤں کو ملک کا پہلا گاؤں قرار دیا۔ سوچ کے اس فرق کی وجہ سے اس شعبے کو اولین ترجیح ملنا شروع ہو گئی۔ ’’ انہوں نے شمال مشرقی اور ہمالیائی خطوں کے دیہاتوں کے لیے وائبرنٹ ولیج جیسی اسکیموں کے ذریعے ان علاقوں میں کیے گئے کاموں پر بھی روشنی ڈالی۔

ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا کہ شمال مشرق میں تعلیم، صحت، رابطے اور روزگار کی کمی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ان تمام پہلوؤں پر مسلسل کام کیا ہے۔انہوں نے کہا "اگر ہم صحت کی خدمات کی بات کریں تو ریمس، ریپنس، نیگریمس، اور ایمس گوہاٹی جیسے اداروں کو ترقی دے کر، یہاں تعلیم، صحت اور روزگار کے مواقع پیدا کیے جا رہے ہیں، جس کے لیے پہلے لوگ ان علاقوں سے ہجرت کرتے تھے"۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003QS7O.jpg

پردھان منتری – آیوشمان بھارت ہیلتھ انفرااسٹرکچر مشن( پی ایم-اےبی ایچ آئی ایم) اور این ایچ ایم کی جامع پہل کے تحت، شمال مشرق میں صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو آگے بڑھانے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ فنڈز کا ایک قابل ذکر حصہ، کل 404.22 کروڑ روپے  2 یونٹوں کو قوم کے نام وقف کرنے، 49 یونٹس کا سنگ بنیاد رکھنے اور شمال مشرقی خطے میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کی 32 یونٹوں کے افتتاح پر خرچ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ آسام میڈیکل کالج میں سپر اسپیشلٹی بلاک کو قوم کے نام وقف کرنے کے لیے 150 کروڑ کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ مزید برآں، آئزول میں ریپنس میں پانچ ضروری عمارتوں کے وقف کے لیے 127.34 کروڑ کی سرمایہ کاری کی گئی  ہے۔جن میں ایک ہسپتال بلاک، جنرل ہاسٹل بلاک، گیسٹ ہاؤس، ریزیڈنٹ ڈاکٹرز کوارٹرز، اور اسٹاف/نرس کوارٹرز شامل ہیں۔ یہ کوششیں 80 یونٹس میں مختص کردہ 725 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے اختتام پذیر ہوئی ہیں، جو کہ خطے میں صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے میں ایک نمایاں پیش رفت کی علامت ہے۔ یہ اقدامات عوام کی ابھرتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک مضبوط اور لچکدار صحت کی دیکھ بھال کے نظام کی تشکیل کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔

ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا کہ "شمالی مشرق کی 7 ریاستوں میں جو صحت کی سہولیات تیار کی گئی ہیں وہ لوگوں کو علاج اور نوجوانوں کو تربیت اور روزگار فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ان علاقوں میں ترقی کے نئے دروازے کھولیں گی"۔ انہوں نے ٹاٹا میموریل انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ 14 دیگر کینسر انسٹی ٹیوٹ کی مدد سے  کینسر کے علاج کے مراکز کی ایک گرڈ تیار کرنے کے لئے آسام کی بھی تعریف کی، جس کی وجہ سے پورے شمال مشرق کو بڑے فائدے حاصل ہوں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004KJ4O.jpg

جناب بھگوانت کھوبا نے کہا کہ یہ نئی پہل وزیر اعظم کے "سب کا ساتھ سب کا وکاس" کے ویژن کے مطابق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ہندوستان میں صحت کے شعبے کو بہت اہمیت دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیپرس نے ہنر مند افرادی قوت پیدا کرنے میں تعاون کیا ہے جس کے آغاز سے اب تک 8000 سے زائد طلباء پاس آؤٹ ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہنرمند افرادی قوت کا یہ پول اس شعبے کی نمو اور ترقی کے پیچھے ایک محرک کے طور پر کھڑا ہو گا۔"

وزیر موصوف نے ادویہ سازی کے شعبے میں ہندوستان کے  غلبے کو مستحکم کرنے اور درآمد شدہ اے پی آئز اور طبی آلات پر انحصار کو کم کرنے کی کوششوں پر بھی زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں تین بلک ڈرگ پارک بنائے جا رہے ہیں اور فارما اور میڈ ٹیک سیکٹر میں مرکزی حکومت کی پی ایل آئی اسکیم کے آغاز کے بارے میں بات کی۔

ڈاکٹر ہمنتا بسوا سرما نے بتایا کہ فارماسیوٹیکل ڈومین میں حاصل کی گئی بہترین کارکردگی اور نیپرس کا افتتاح وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت کا ثبوت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نیپر گوہاٹی کا افتتاح آسام اور شمال مشرقی خطہ میں دواسازی اور طبی آلات کے شعبے میں تحقیق کے نئے امکانات کو ظاہر کرتا ہے۔

پروفیسر مانک ساہا نے شمال مشرقی خطہ میں صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور دوا سازی اور طبی ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تحقیق اور اختراع کو آگے بڑھانے کے لیے مودی حکومت کے مضبوط عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ نیا افتتاح شدہ بنیادی ڈھانچہ ان پیش رفتوں کو متحرک کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرے گا، جو نہ صرف شمال مشرقی خطے کے لوگوں کے لیے بلکہ پورے ملک کے لیے کافی اہمیت کا حامل ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0058NQD.jpg

کیمیکل اور فرٹیلائزر کی وزارت کے  فارماسیوٹیکل ڈیپارٹمنٹ کے  سیکرٹری جناب ارونیش چاولہ، ، وزارت صحت کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ وندنا جین، وزارت صحت کے جوائنٹ سکریٹری جناب راجیو مانجھی اور مرکزی اور شمال مشرقی خطے کی ریاستی حکومتوں کے سینئر افسران اس موقع پر موجود تھے۔

پس منظر:

ریپنس  میں پانچ نئی سہولیات میں 100 بستروں کا ہسپتال، گیسٹ ہاؤس، اسٹاف اور نرسز کوارٹرز اور جنرل ہاسٹل بلاک شامل ہیں۔ 7 شمال مشرقی ریاستوں میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے جن میں کریٹیکل کیئر بلاکس (10 یونٹ)، انٹیگریٹڈ پبلک ہیلتھ لیبارٹریز (37 یونٹ)، بلاک پبلک ہیلتھ یونٹس (1 یونٹ) اور آیوشمان آروگیہ مندر (1) شامل ہیں۔ پی ایم ایس ایس وائی کے تحت آسام میڈیکل کالج کی اپ گریڈیشن میں 265 بستروں پر مشتمل سپر اسپیشلٹی بلاک اور 64 آئی سی یو بیڈز اور 12 ڈائلیسس بیڈ شامل ہیں۔

*******

ش ح۔ا گ ۔ ج

Uno3531



(Release ID: 1995540) Visitor Counter : 86