امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

صارفین کا مفاد سب سے  اہم ہے:حکومت ہند میں امور صارفین کے محکمہ کے سکریٹری


صارفین کے امور کا محکمہ اور مرکزی کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی،صارفین کے مفادات کے تحفظ کے مقصد سے کمپنیوں کے ذریعہ گرین واشنگ کی روک تھام کے لئے رہنما خطوط تیار کر رہا ہے

رہنما خطوط ان تمام لوگوں پر لاگو ہوں گے جن کی سروسیز اشیا یا خدمات کے اشتہار کے لیے لی گئی ہیں

Posted On: 11 JAN 2024 5:22PM by PIB Delhi

امورصارفین کے محکمہ کے سکریٹری جناب روہت کمار سنگھ اورصارفین کے تحفظ سے متعلق مرکزی اتھارٹی کے چیف کمشنر  نےیہاں ‘‘گرین واشنگ کے خلاف صارف کے تحفظ’’ کے لیے رہنما خطوط تیار کرنے کے لیے کمیٹی کی تیسری میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ صارفین کے مفادات سب سےاہم  ہیں۔

سکریٹری نے خاص طور پر ماحولیاتی دعووں کے اشتہارات سے متعلق کچھ پہلوؤں کو حل کرنے میں وضاحت کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ صارفین کے حقوق کے تحفظ پر پختہ یقین رکھتا ہے اور یہ  یقینی بناتا ہے کہ کسی بھی سامان یا خدمات کا غلط یا گمراہ کن اشتہار نہ دیا جائے جو کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2019 کی دفعات کی خلاف ورزی کرتا ہو۔

کمیٹی کی میٹنگ میں کمیٹی کے  اراکین کے ساتھ  منظور کئے گئے مسودے کےرہنما خطوط پر بحث کی گئی ۔رہنما خطوط ‘‘گرین واشنگ’’ اور ‘‘ماحولیاتی دعوے’’ کی وضاحت کرتے ہیں ۔ رہنما خطوط ان تمام اشتہارات یا خدمات فراہم کرنے والے، مصنوعات کی فروخت کرنےوالے ، مشتہر، یا کسی اشتہاری ایجنسی یا توثیق کرنے والے پر لاگو ہوں گے جن کی سروس ایسے سامان یا خدمات کے اشتہار ات کے لیے لی جاتی ہے۔

رہنما خطوط مختلف افشاء کاتعین کرتے ہیں جنہیں  غیر ضرر رساں ماحولیاتی دعوے کرنے والی کمپنی کے ذریعہ کیا جاناضروری ہوگا۔ مختلف انکشافات یہ ہیں:-

  1. تمام ماحولیاتی دعوے درست ہونے چاہئیں اور متعلقہ اشتہار یا مواصلات یا کیو آر کوڈ کوڈ ، یا ویب لنک سمیت کسی بھی ایسی تکنیک کو شامل کرکے تمام مادی معلومات جاانکشاف کرنا چاہئے جو متعلقہ جانکاری سے منسلک ہو گا۔
  2. ماحولیاتی دعوووں کے سلسلے میں انکشافات کرتے وقت، تحقیق کے اعداد و شمار کو صرف سازگار مشاہدات کو اجاگر کرنے کےلئےنہیں بلکہ دیگرناسازگارمشاہدات کوواضح کرنےکےلئے بھی چناجاناچاہئے۔
  3. ماحول سے متعلق کوئی بھی دعویٰ کرنے والے کسی بھی شخص کو یہ واضح کرنا چاہیے کہ کیایہ سا مان، مینوفیکچرنگ پروسیس، پیکجنگ، سامان کے استعمال کا طریقہ یا اس کو ٹھکانےلگانے یا خدمات یا سروس فراہم کرنے کے عمل سے متعلق ہے۔
  4. سبھی ماحولیاتی دعووں کی تائید قابل تصدیق شواہد سے کی جائے گی۔
  5. تقابلی ماحولیاتی دعوے جو ایک پروڈکٹ یا سروس کا دوسرے سے موازنہ کرتے ہیں ان کی بنیاد قابل تصدیق اور متعلقہ ڈیٹا پر ہونی چاہیے جو صارفین کو ظاہر کیا جاتا ہے۔
  6. مخصوص ماحولیاتی دعووں کو ان کی صداقت کو برقرار رکھنے کے لیے قابل اعتماد سرٹیفیکیشن، قابل اعتماد سائنسی ثبوت، اورآزاد فریق ثالث کی تصدیق کے ذریعہ مدد کی جانی چاہیے۔

رہنما خطوط میں یہ بھی التزام ہے کہ کوئی بھی شخص جس پر یہ رہنما اصول لاگو ہوتے ہیں وہ گرین واشنگ اور مبہم اصطلاحات جیسے گرین ،ماحول دوست ،ماحولیاتی شعور، سیارے کے لئےبہتر،ظلم سےپاک کااستعمال نہ کرتا ہواور اس طرح  کی وضاحتیں مختلف انکشافات کے بغیراستعمال نہیں کی جائیں گی ۔

مسوداتی رہنما خطوط میں یہ بھی التزام ہے کہ توقعاتی خواہش مند یا مستقبل کے ماحولیاتی دعووں کو،مختلف انکشافات کے ساتھ کیے جانے کی ضرورت ہے۔ رہنما خطوط کا مسودہ ، ماحولیاتی دعووں کے لیے صنعت کو مدد اور رہنمائی فراہم کرنے کے لیے مناسب مثالوں کے ساتھ گائیڈنس نوٹ بھی فراہم کرتا ہے۔

یہ بھی واضح کیا گیا کہ کمپنی کی طرف سے گرین واشنگ کے لیے گمراہ کن اشتہارات پر جرمانہ کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ، 2019 کے مطابق لگایا جائے گا اور رہنما خطوط صرف اسٹیک ہولڈرز کو اس معاملے میں وضاحت دینے کےلئے ہے اور کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2019 کی دفعات کی خلاف ورزیوں پر ، کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2019 کی موجودہ دفعات کے تحت کارروائی کی جائےگی۔

اس کمیٹی میں نیشنل لاء یونیورسٹی (این ایل یو) دہلی، اور نیشنل لاء یونیورسٹی (این ایل یو) رانچی،ایکی گائی لاء فرم، نشیت دیسائی لا فرم، مختلف رضاکارانہ صارف تنظیموں (وی سی اوز) کے اراکین، فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (فکی)، ایسوسی ایٹڈ چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری آف انڈیا (ایسوچیم) ، کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری(سی آئی آئی) ، مینوفیکچررز ایسوسی ایشن انفارمیشن ٹیکنالوجی(ایم اے آئی ٹی) ، ممبئی گراہک پنچایا، کنزیومر وائس، ایڈورٹائزنگ اسٹینڈرڈز کونسل آف انڈیا (اےایس سی آئی) انڈین بیوٹی اینڈ ہائجن ایسوسی ایشن (آئی بی ایچ اے) کے نمائندے شامل تھے۔

*****

 

ش ح۔ع ح۔ف ر

 (U: 3504)



(Release ID: 1995294) Visitor Counter : 63


Read this release in: English , Hindi