پنچایتی راج کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سکریٹری، جناب  وویک بھاردواج کل پونے، مہاراشٹر میں پی ای ایس اے کو مضبوط کرنے سے متعلق  ایک  دو روزہ علاقائی کانفرنس کا افتتاح کریں گے


کانفرنس کا مقصد پی ای ایس اے کے نفاذ میں ریاستوں کی پیشرفت کا جائزہ لینا اور نچلی سطح پر اس کے اثرات پر مشترکہ نقطہ نظر کو فروغ دینا ہے

علاقائی کانفرنس  میں مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، گجرات، راجستھان اور ہماچل پردیش کے پالیسی ساز، سول سوسائٹی کی تنظیمیں اور نمائندے شرکت کریں گے

Posted On: 10 JAN 2024 6:06PM by PIB Delhi

پنچایتی راج کی وزارت کے سکریٹری جناب  وویک بھاردواج کل پونے، مہاراشٹرا میں واقع یشونت راؤ چوان اکیڈمی آف ڈیولپمنٹ ایڈمنسٹریشن (یشدا) میں علاقائی کانفرنس کا افتتاح کریں گے۔ پنچایتی راج کی وزارت 11 سے 12 جنوری 2024 کے دوران اس ’’پنچایتوں کی مضبوطی (شیڈولڈ ایریاز میں توسیع) ایکٹ، 1996‘‘ (پی ای ایس اے ایکٹ، 1996) پر دو روزہ علاقائی کانفرنس کا انعقاد کر رہی ہے۔

کانفرنس کا آغاز جناب  وویک بھاردواج، ایڈیشنل سکریٹری، ڈاکٹر چندر شیکھر کمار، جوائنٹ سکریٹری، محترمہ ممتا ورما، پرنسپل سکریٹری، دیہی ترقی اور پنچایتی راج محکمہ حکومت مہاراشٹرا جناب  ایکناتھ داولے کی موجودگی میں ایک ’افتتاحی اجلاس‘ کے ساتھ ہوگا۔

افتتاحی اجلاس کے بعد، ’ پی ای ایس اے علاقوں میں گرام سبھا کی تاثیر، بشمول ان علاقوں میں رہنے کی آسانی میں ان کا رول‘، پی ای ایس اے علاقوں میں معمولی جنگلاتی پیداوار اور معمولی معدنیات،‘ اور پی ای ایس اے کے نفاذ کو مضبوط بنانے کے لیے ’غیر سرکاری متعلقین کا رول ‘ کے موضوعات پر  پہلے دن  تین تکنیکی اجلاس ہوں گے، جن میں  ریاستیں متعلقہ موضوعات پر مختصر پریزیٹیشن دیں گی۔ دوسرے دن’پی ای ایس اے علاقوں میں اراضی کے قوانین اور قرضہ دینے کے قوانین‘، ’پی ای ایس اے پنچایتوں کے اپنے ذرائع آمدنی (او ایس آر) میں اضافہ‘ اور ’پی ای ایس اے کے علاقوں میں ایکسائز سے متعلقہ ضابطوں کا نفاذ‘ کے موضوعات پر تین تکنیکی   اجلاسوں   کا اہتمام کیا جائے گا۔

پنچایتی راج کی وزارت کی پنچایت (شیڈولڈ ایریاز میں توسیع) ایکٹ 1996 (پی ای ایس اے) کو مؤثر طریقے سے اپنانے اور اس پر عمل درآمد کو فروغ دینے اور تیز کرنے کی جاری کوششوں کے ایک حصے کے طور پر، علاقائی ورکشاپ  ، مذکورہ ایکٹ کے موثر نفاذ کے سلسلے میں بصیرت، تجربات اور آئندہ کے لائحہ عمل سے دوسروں کو متعارف کرانے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی۔  اس میں فیلڈ کے ماہرین، سول سوسائٹی آرگنائزیشنز (سی ایس اوز) اور پانچ شرکت کرنے والی ریاستوں  یعنی مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، گجرات، راجستھان، اور ہماچل پردیش کے نمائندوں کے ساتھ پرکشش گفتگو، پریزنٹیشنز اور اچھی طرح سے ڈیزائن کئے گئے  تکنیکی اجلاس  ہوں گے۔

علاقائی کانفرنس ان دو علاقائی کانفرنسوں میں سے پہلی ہو گی جنہیں پنچایتی راج کی وزارت نے پی ای ایس اے ریاستوں کے لیے ڈیزائن اور تصور کیا ہے۔ پی ای ایس اے ایکٹ کے تحت باقی پانچ ریاستوں کے ساتھ بات چیت فروری 2024 کو ہونے والی ایک الگ کانفرنس کے دوران ہوگی۔

اس دو روزہ علاقائی کانفرنس کا مقصد پی ای ایس اے کے نفاذ میں ریاستوں کی پیشرفت کا جائزہ لینا اور نچلی سطح پر اس کے اثرات پر مشترکہ نقطہ نظر کو فروغ دینا ہے۔ پی ای ایس اے علاقائی ورکشاپ کے دوران مندرجہ ذیل امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا: (i) پی ای ایس اے ایکٹ کے نفاذ پر اثرات کا جائزہ اور ملک کی قبائلی برادریوں کی ترقی میں پی ای ایس اے ایکٹ کے رول    پر زور دیتے ہوئے  اسی ضلع میں پی ای ایس اے بمقابلہ غیر پی ای ایس اے علاقوں کا موازنہ  (ii) ریاستیں گرام پنچایت  سطح پر  موثر منصوبہ بندی کے لیے پی ای ایس اے اور غیر پی ای ایس اے علاقوں کے نیشنل ریموٹ سینسنگ سینٹر کے ذریعے دستیاب کرائے گئے ہائی ریزولیوشن جیو اسپیشل انفارمیشن (واٹرشیڈ، فاریسٹ کور، لینڈ ٹوپولوجی وغیرہ) کے استعمال کے امکانات کا پتہ لگائیں گی۔ (iii) پی ای ایس اے علاقوں میں مؤثر گرام سبھا میٹنگ کا انعقاد اور پی ای ایس اے علاقوں میں او ایس آر  کو متحرک کرنا/بڑھانا، (iv) شیڈول ایریاز/قبائلی کمیونٹیز کو ایس ڈی جیز  کے لیڈر بننے کے لیے بااختیار بنانا اور مخصوص کرنا۔ (v) پی ای ایس اے کے علاقوں میں کمیونٹی کی شرکت کا جذبہ پیدا کرنا اور ٹیکنالوجی کو اپنانے میں اضافہ کرنا تاکہ انہیں خود  کفیل  بننے میں سہولت ہو، اور (vi) فارمیٹ میں پی ای ایس اے ریاستوں سے موصول ہونے والی معلومات سے پیدا ہونے والے مسائل۔

ڈائریکٹر جنرل، یشدا، جناب  ایس چوکالنگم، ڈی ڈی جی، یشدا اور ڈائریکٹر، ڈاکٹر ملی ناتھ کلشیٹی، ریاستی ادارہ برائے دیہی ترقی (ایس آئی آر ڈی) اور قبائلی امور کی وزارت، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف رورل ڈیولپمنٹ اینڈ پنچایتی راج (این آئی آر ڈی اینڈ پی آر) اور دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے ریاستی ادارے(ایس  آئی آر ڈی اینڈ پی آرز)  کے نمائندے بھی اس تقریب میں موجود ہوں گے۔ پنچایتی راج کے ریاستی محکموں کے سینئر افسران، پانچ شریک ریاستوں یعنی مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، گجرات، راجستھان اور ہماچل پردیش کے   پنچایتی راج اداروں کے منتخب نمائندوں کے ساتھ متوقع طور پر کانفرنس میں شرکت  کریں گے۔  اس کے علاوہ  درج فہرست قبائل کو بااختیار بنانے کے لیے کام کرنے  والی کئی سول سوسائٹی آرگنائزیشنز (سی ایس اوز)، این جی اوز کو بھی  کانفرنس میں مدعو کیا گیا ہے۔

پس منظر

پی ای ایس اے ایک ایسا قانون ہے جو پنچایتوں سے متعلق آئین کے حصہ IX کی ضابطوں کو شیڈول شدہ علاقوں تک توسیع دینے کا التزام کرتا ہے۔ اس ایکٹ کی دفعہ 2 کے مطابق’’شیڈولڈ ایریاز‘‘ کا مطلب آئین کے آرٹیکل 244 کی شق (1) میں ذکر کردہ شیڈولڈ ایریاز ہے۔ اس وقت، 10 ریاستیں یعنی  آندھرا پردیش، چھتیس گڑھ، گجرات، ہماچل پردیش، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹرا، اڈیشہ، راجستھان اور تلنگانہ، اپنی اپنی ریاستوں میں پانچویں شیڈول کے علاقے ہیں۔ پی ای ایس اے کی دس ریاستوں میں سے آٹھ ریاستیں یعنی؛ آندھرا پردیش، چھتیس گڑھ، گجرات، ہماچل پردیش، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، راجستھان اور تلنگانہ نے اپنے متعلقہ ریاستی پنچایتی راج ایکٹ کے تحت اپنے ریاستی پی ای ایس اے کے قوانین تیار کئے ہیں  اور نوٹیفائی  کیے ہیں۔ دو ریاستوں (جھارکھنڈ اور اڈیشہ) نے بھی پی ای ایس اے کے قواعد  کا مسودہ تیار کیا ہے لیکن انہوں نے ان قواعد کو  نوٹیفائی نہیں کیا ہے۔

ترقی پسند ہندوستان کے 75 سال کا جشن منانے اور پنچایت (شیڈولڈ ایریاز میں توسیع) ایکٹ 1996 (پی ای ایس اے) کے نفاذ کے 25 ویں سال کی یاد میں پنچایتی راج کی وزارت نے ،قبائلی امور کی وزارت اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف رورل ڈیولپمنٹ اینڈ پنچایتی راج کے اشتراک سے ، 18 نومبر 2021 کو وگیان بھون، نئی دہلی میں آزادی کا امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر پنچایت (شیڈولڈ ایریاز میں توسیع) ایکٹ 1996 (پی ای ایس اے) پر ایک روزہ قومی کانفرنس کا انعقاد کیا تھا۔ اس ایک روزہ قومی کانفرنس کا اہتمام پنچایتی راج کی وزارت نے پی ای ایس اے ایکٹ کے نفاذ کے 25 ویں سال کی یاد میں کیا تھا، جس کا مقصد پی ای ایس اے کے نفاذ میں ریاستوں کی پیشرفت کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ  نچلی سطح پر اس کے اثرات پر مشترکہ نقطہ نظر کو فروغ دینا تھا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-3469


(Release ID: 1995033) Visitor Counter : 67


Read this release in: English , Hindi , Marathi