کامرس اور صنعت کی وزارتہ
پی ایم گتی شکتی کے تحت نیٹ ورک پلاننگ گروپ کی 63ویں میٹنگ کے دوران 3 بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا
تقریباً 5100 کروڑ روپئے کی مالیت کے سڑک اور ریلوے کے پروجیکٹوں کا جائزہ لیا گیا
این پی جی نے مرزا پور-ایودھیا کوریڈور کا جائزہ لیا جس میں دو اہم شہروں کے درمیان بائی پاس سڑک کی تعمیر شامل ہے
Posted On:
06 JAN 2024 10:01AM by PIB Delhi
نیٹ ورک پلاننگ گروپ (این پی جی) کی 63ویں میٹنگ کا اہتمام وانجیہ بھون، نئی دہلی میں 4 جنوری 2024کو کیا گیا ، اس میٹنگ کی صدارت ڈی پی آئی آئی ٹی کی اسپیشل سکریٹری (لاجسٹکس) محترمہ سمیتا ڈاورا نے کی۔
اس میٹنگ میں اہم وزارتوں اور محکموں کی شرکت ملاحظہ کی گئی جن میں سڑک، نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت (ایم او آر ٹی ایچ)، شہری ہوابازی کی وزارت (ایم او سی اے)، ریلوے کی وزارت (ایم او آر)بندرگاہوں، جہازرانی اور آبی راستوں کی وزارت (ایم او پی ایس ڈبلیو)، محکمہ ٹیلی مواصلات (ڈی او ٹی)، نئی و قابل احیاء تونائی کی وزارت (ایم این آر ای)، بجلی کی وزارت (ایم او پی)، وزارت دفاع اور نیتی آیوگ ، جیسی وزارتیں اور محکمے شامل ہیں۔
میٹنگ کے دوران این پی جی نے ایم او آر (1) اور ایم او آر ٹی ایچ (2) سے متعلق تین پروجیکٹوں پر تبادلہ خیال کیا جن کی مجموعی لاگت 5000 کروڑ روپئے سے زائد ہے۔ ان میں ریاست اڈیشا اور چھتیس گڑھ سے ہو کر گزرنے والی ریلوے لائن کا ایک پروجیکٹ بھی شامل ہے ۔ یہ پروجیکٹ کوئلے کی کانوں سے ملک کے شمالی / مغربی حصے میں واقع مختلف صنعتوں/ تھرمل پاور پلانٹوں تک کوئلے کی بہم رسانی میں آسانی پیدا کرے گا۔ اس پروجیکٹ کے دائرہ کار میں آخری میل تک متعدد کوئلہ بلاکوں کے درمیان فاصلے کو پر کرنا شامل ہے، اس پروجیکٹ کا مقصد موجودہ اہم ریلوے لائنوں پر بھیڑ بھاڑ کو کم کرنا، مجموعی اثر انگیزی میں اضافہ کرنا ہے، اس کے علاوہ ساحلی برآمداتی راستوں کے لیے کانوں کو پارادیپ بندرگاہ سے مربوط کرنا بھی اس کے دائرہ کار میں شامل ہے۔ اس بات کا بھی ذکر کیا گیا کہ ریل لائن کی منصوبہ بندی کرتے وقت اس بات کا خاص خیال رکھا گیا ہے کہ جنگلات کے ساتھ اس پروجیکٹ کے رابطے کو کم سے کم کیا جائے ، ساتھ ہی منصوبہ بند کثیر ماڈل لاجسٹکس پارک تک رسائی کے لیے سڑک کنکٹیویٹی کو بھی یقینی بنایا گیا۔
اس بات کو تسلیم کیا گیا کہ گتی شکتی منصوبہ بندی پہل قدمی کے پس پشت حکمت عملی کے ساتھ بھیڑ بھاڑ والے علاقوں سے بائی پاسنگ کے ذریعہ اہم صنعتی اور کاروباری مراکز تک راست رابطہ قائم کرتے ہوئے ملٹی ماڈل کنکٹیویٹی میں اضافہ کرنے کا مقصد کارفرما ہے۔ ان پروجیکٹوں کا مقصد محض بنیادی ڈھانچہ ترقی سے آگے بڑھ کر ، کاروباری امکانات کی توسیع اور مقامی سماجی اقتصادی ترقی اور روزگار کے مواقع میں اضافے کے ذریعہ افزوں اثرات پیدا کرنا ہے۔
مرزا پور-ایودھیا گلیارے کا بھی این پی جی کے ذریعہ جائزہ لیا گیا اور اس میں گنجان آبادی والے علاقے کے دو اہم شہروں تک بائی پاس سڑکوں کی تعمیر شامل ہے۔ سفر کے وقت میں قابل ذکر کمی کے ساتھ، مجموعی لاجسٹکس کی کارکردگی پر اس منصوبے کا متوقع اثر کافی زیادہ ہوگا۔ مزید برآں، سڑک پروجیکٹ وارانسی ملٹی ماڈل ٹرمنل تک کنکٹیویٹی کو بہتر بنائے گا، اور ممکنہ طور پر ماحولیات دوست، کم لاگت والے اندرونِ ملک آبی راستوں کے نقل و حمل کے حق میں ایک نمونہ تبدیلی کو فروغ دے گا۔
ان گرین فیلڈ الائنمنٹس کی تعمیر کے بعد، خاطر خواہ تجارتی ٹریفک شہر کے مرکزی علاقے کو بائی پاس کرے گا اور بھیڑ کو کم کرے گا۔ یہ راہداری متعدد سماجی و اقتصادی فوائد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے، جس میں روزگار کے مواقع پیدا کرنا، سیاحت اور مذہبی مقامات تک بہتر رسائی، اور راستے کے ساتھ اہم اقتصادی مراکز، صنعتی زونز اور زرعی علاقوں تک سڑک کے رابطے میں اضافہ شامل ہے۔ اس کے نتیجے میں، خطے میں اقتصادی سرگرمیوں، تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا، جس سے ذیلی بنیادی ڈھانچے جیسے گوداموں، تقسیم کے مراکز، اور لاجسٹک مراکز کی ترقی کو تحریک ملے گی۔
این پی جی میٹنگ میں زیر بحث آنے والا ایک اور اہم پروجیکٹ آندھرا پردیش میں ملٹی موڈل لاجسٹک پارک (ایم ایم ایل پی) کی ترقی تھا۔ یہ پروجیکٹ قریبی صنعتی کلسٹروں کے لیے جمع اور تفریق کے مرکز کے طور پر کام کرتے ہوئے، ملٹی موڈل ریل روڈ کنیکٹیویٹی کو بہتر بنا کر اور طویل فاصلے کے زیادہ کارگو نقل و حمل کے لیے ریل کے حق میں نمونہ تبدیلی کے ذریعے لاجسٹک کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے تیار ہے۔ اسٹریٹجک طور پر بنگلورو اور چنئی کے قریب واقع، ایم ایم ایل پی موجودہ ریلوے لائن کے قریب بھی ہے۔ یہ مقام زیادہ سے زیادہ رابطے اور کلیدی اقتصادی مراکز تک رسائی کو یقینی بناتا ہے۔
خصوصی سکریٹری نے اس بات پر زور دیا کہ یہ پروجیکٹس نقل و حمل کے مختلف طریقوں کو مربوط کرتے ہیں اور خاطر خواہ سماجی و اقتصادی فوائد پیش کرتے ہیں اور خطوں کی مجموعی ترقی میں معاون ثابت ہوں گے۔
مزید برآں، انہوں نے وزارتوں سے درخواست کی کہ وہ پراجیکٹ کی منصوبہ بندی میں ایریا ڈیولپمنٹ پلاننگ نقطہ نظر کو شامل کریں اور بنیادی ڈھانچے کے خلا کی نشاندہی کرنے اور مربوط منصوبہ بندی کو فروغ دینے کے لیے ریاستی حکومتوں اور وزارتوں سمیت مقامی حکام کے ساتھ مضبوط تال میل کو یقینی بنائیں۔ پروجیکٹ کی منصوبہ بندی میں پی ایم گتی شکتی این ایم پی پورٹل کو بروئے کار لانے کے فوائد کو بھی این پی جی کے اراکین کے ذریعہ تسلیم کیا گیا۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:3324
(Release ID: 1993725)
Visitor Counter : 105