سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت

او بی سی اور دیگر نوجوانوں کے لیے اچیورس اسکیم (شریئس) کے تحت اعلیٰ تعلیم کے لیے اسکالرشپس

Posted On: 05 JAN 2024 2:26PM by PIB Delhi

نوجوانوں کی خاطر اچیورز اسکیم  کے لیے اعلیٰ تعلیم کی اسکالرشپس اسکیم - شریئس ، کو 22-2021 سے لے کر 26-2025 کے دوران او بی سی  اور دیگر کے لیے مرکزی سیکٹر  کی دو جاری اسکیمیں رکھ کر لاگو کرنے کی تجویز  پیش کی گئی ہے ۔

  1. او بی سی کے لیے نیشنل فیلوشپ
  2. دیگر پسماندہ طبقات (او بی سیز) اور اقتصادی طور پر پسماندہ طبقات (ای بی سیز) کے لیے اووربیرون ملک تعلیم کے لیے تعلیمی قرضوں پر سود کی سبسڈی کی مرکزی سیکٹر کی ڈاکٹر امبیڈکر اسکیم ۔

اسکیموں کا بنیادی مقصد معیاری اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے میں فیلوشپ (مالی امداد) اور بیرون ملک تعلیم کے لیے تعلیمی قرض پر سود پر سبسڈی دینے کے ذریعے او بی سی  اور ای بی سی  طلباء کو تعلیمی اعتبار سے  بااختیار بنانا ہے ۔

اسکیم مندرجہ ذیل دو اجزاء پر مشتمل ہے ۔

جزو 1. او بی سی طلباء کے لیے نیشنل فیلوشپ

اس اسکیم کا مقصد او بی سی طلباء کو معیاری اعلیٰ تعلیم کے حصول میں مالی مدد فراہم کرنا ہے تاکہ اس کے نتیجے میں یونیورسٹیوں، تحقیقی اداروں اور سائنسی اداروں میں ایم فل اور پی ایچ ڈی جیسی ڈگریاں حاصل کی جاسکیں ۔

اس اسکیم کو ہر سال 1000 جونیئر ریسرچ فیلوشپس فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ اُن ایم فل  /پی ایچ ڈی ڈگریوں تک اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کی جا سکے،  جنہوں نے درج ذیل ٹیسٹ میں کوالیفائی کیا ہے:

  1. قومی اہلیت کا امتحان - یو جی سی  کی جونیئر ریسرچ فیلوشپ (این ای ٹی - جے آر ایف ) (ہیومینٹیز/سوشل سائنسز کے لیے) یا
  2. یو جی سی -سائنسی اور صنعتی تحقیق کی کونسل (یو جی سی -سی ایس آئی آر) این ای ٹی - جے آر ایف  مشترکہ امتحان (سائنس کے لیے)

مذکورہ اسکیم میں یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) کے ذریعہ تسلیم شدہ تمام یونیورسٹیوں/ اداروں کا احاطہ کیا گیا ہے اور ایم فل اور پی ایچ ڈی کرنے والے تحقیقی طلباء کو دی جانے والی یو جی سی  فیلوشپس کی اسکیم کی طرز پر خود یو جی سی  کے ذریعہ اِسے لاگو کیا جاتا ہے ۔  

اسکیم کی نمایاں خصوصیات:

  • اس اسکیم کو اب وزارت نے نیشنل بیک ورڈ کلاسز فنانس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (بھارتی حکومت کے سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کی وزارت کے انتظامی کنٹرول کے تحت) نامزد مرکزی نوڈل ایجنسی کے ذریعے نافذ کیا ہے ۔  
  • یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) کے ذریعہ تسلیم شدہ تمام یونیورسٹیاں/ ادارے ۔
  • اہلیت کی شرائط یو جی سی -این ای ٹی  اور سی ایس آئی آر -یو جی سی -این ای ٹی  امتحانات کے نوٹیفکیشن کے مطابق ہیں ۔
  • جے آر ایف کی سطح کے لیے فیلوشپ کی شرح میں اضافہ کیا گیا ہے اور  یکم جنوری 2023 سے  اسے نافذ کیا گیا ہے،  اور یہ رقم اب  37000/- روپے ماہانہ ہے جبکہ  ایس آر ایف سطح کے لیے یہ رقم  42000/- روپے فی ماہ ہے ، جو  ہنگامی رقم کے علاوہ ہے ۔
  • اس اسکیم کے تحت دستیاب 1000 سلاٹس میں سے، 750 کو قومی اہلیت کے امتحان کے تحت مضامین کے لیے مختص کیا جائے گا – جو یو جی سی  کی جونیئر ریسرچ فیلوشپ (این ای ٹی - جے آر ایف ) اور بقیہ 250 یو جی سی -کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (یو جی سی -سی ایس آئی آر) این ای ٹی جے آر ایف مشترکہ ٹیسٹ کے لیے (سائنس اسٹریمز کے لیے) ہوگا ۔
  • یہ 1000 سلاٹس حکومت کی عام ریزرویشن پالیسی کے تحت منتخب او بی سی طلباء  اور اس کے آگے ہوں گے ۔
  • یو جی سی  کی جانب سے فیلو شپس کے ایوارڈ کے لیے امیدواروں کا انتخاب کرتے وقت کل نشستوں کا کم از کم 5فیصد  معذور طلبہ کے لیے مخصوص ہونا چاہیے ۔

حصولیابیاں:     24 -2023  کے دوران 50.90 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں (04.01.2023 تک)

جزو 2: ‘‘ دیگر پسماندہ طبقات (او بی سیز) اور اقتصادی طور پر پسماندہ طبقات (ای بی سیز) کے لیے بیرون ملک تعلیم کے لیے تعلیمی قرضوں پر سود کی سبسڈی کی ڈاکٹر امبیڈکر اسکیم’’

یہ ایک مرکزی سیکٹر  کی اسکیم ہے جو او بی سیز اور ای بی سی  سے تعلق رکھنے والے طلبہ  کو ماسٹرز، ایم فل اور پی ایچ ڈی کی سطح کے کورسز میں بیرون ملک تعلیم کے منظور شدہ کورسز کو آگے بڑھانے کے لیے بیرون ملک تعلیم کے لیے تعلیمی قرضوں کے لیے موقوف کی مدت کے لیے قابل ادائیگی سود پر سود کی سبسڈی فراہم کرتی ہے ۔  

اسکیم کی نمایاں خصوصیات:

اسکیم کو کینرا بینک (اسکیم کے لیے نوڈل بینک) کے ذریعے لاگو کیا جاتا ہے ۔

  • یہ اسکیم بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کے لیے لاگو ہے ۔  سود کی سبسڈی کو انڈین بینکس ایسوسی ایشن (آئی بی اے) کی موجودہ تعلیمی قرض اسکیم سے منسلک کیا جائے گا اور ماسٹرز، ایم فل اور پی ایچ ڈی کی سطح پر کورس کے لیے داخلہ لینے والے طلباء تک یہ محدود ہوگا ۔
  • طلباء کو رہنما خطوط میں درج کورسز کے لیے بیرون ملک ماسٹرز، ایم فل یا پی ایچ ڈی کی سطح پر منظور شدہ کورسز میں داخلہ لینا چاہیے ۔
  • او بی سی امیدواروں کے لیے، بے روزگار امیدوار کی صورت میں ملازم امیدوار یا اس کے والدین/ سرپرستوں کے تمام ذرائع سے کل آمدنی موجودہ کریمی لیئر کے معیار سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے  ۔
  • ای بی سی امیدواروں کے لیے، بے روزگار امیدوار کی صورت میں ملازم امیدوار یا اس کے والدین/ سرپرستوں کے تمام ذرائع سے کل آمدنی 5.00 لاکھ روپے سالانہ سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے  ۔
  • کل مالی امداد کا 50فیصد  خواتین امیدواروں کے لیے مختص ہے ۔
  • اسکیم کے تحت، 100فیصد سود قابل ادائیگی آئی بی اے کے تعلیمی قرضے حاصل کرنے والے طلبا کی جانب سے معطلی کی مدت کے لیے (یعنی کورس کی مدت، علاوہ ملازمت ملنے کے ایک سال یا چھ ماہ بعد، جو بھی پہلے ہو ) جیسا کہ تعلیمی قرض کی اسکیم کے تحت تجویز کیا گیا ہے ۔   بھارتی حکومت کی انڈین بینک ایسوسی ایشن (آئی بی اے)، برداشت کرے گی ۔
  • موقوف کی مدت ختم ہونے کے بعد، بقایا قرض کی رقم پر سود،  طالب علم کی طرف سے ادا کیا جائے گا،  جو موجودہ تعلیمی قرض کی اسکیم کے مطابق  ہو گا جس میں وقتاً فوقتاً ترمیم کی جا سکتی ہے ۔
  • امیدوار اصل قسطوں اور موقوف مدت کے بعد اس پر لگنے والے سود کو برداشت کرے گا ۔
  • قرض کی زیادہ سے زیادہ حد 20 لاکھ روپے ہے ۔

حصولیابیاں  :   24-2023 کے دوران 24.11 کروڑ روپے جاری کیے گئے  ہیں۔ (04.01.2023 تک)

*************

ش ح   ۔    ش م    ۔    ت ح  

U-3301



(Release ID: 1993575) Visitor Counter : 43


Read this release in: English , Hindi , Gujarati