مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت ملک بھر میں ریڑھی پٹری والوں کے لیے معاون اور بااختیار ماحول پیدا کرنے کے لیے پرعزم ہے:مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری


ہردیپ سنگھ پوری نے ریڑھی پٹری والوں کے لیے شکایات ازالہ کمیٹی (جی آر سی) کے سیمینار کا افتتاح کیا

پیسہ پورٹل ڈیش بورڈ اور پی ایم سواندھی مشن مانیٹرنگ پورٹل کا آغاز کیا گیا

‘‘ریڑھی پٹری والوں کے لیے شکایات کے ازالے کے طریقہ کار کو مضبوط بنانے’’ پر پینل مباحثہ کا انعقاد کیا گیا

Posted On: 05 JAN 2024 11:16AM by PIB Delhi

‘‘شکایات کے ازالے کی کمیٹیاں منصفانہ سلوک کو یقینی بنانے، تنازعات کو حل کرنے اور ریڑھی پٹری والوں سے متعلق ایکٹ، 2014 کے مطابق ریڑھی پٹری والوں کے حقوق کو برقرار رکھنے میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہیں۔’’

‘‘ریڑھی پٹری والوں کے لیے اپنے کاروبار کو چلانے کے لیے ایک سازگار ماحول کو فروغ دینے کے لیے ایک موثر شکایات کے ازالے کا طریقہ کار بہت ضروری ہے۔’’

جناب ہردیپ سنگھ پوری

ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر

 

ہاؤسنگ اور شہری امور نیز پٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے ریڑھی پٹری والوں سے متعلق ایکٹ 2014 کے تحت مضبوط شکایات ازالہ کمیٹیوں کے قیام اور اسے برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ ریڑھی پٹری والوں کے درمیان شکایات اور تنازعات کو حل کیا جاسکے۔ گزشتہ روز ‘ریڑھی پٹری والوں کے لیے شکایات کے ازالے کی کمیٹی (جی آر سی)’ پر ایک سیمینار کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر موصوف نے ان ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مبارکباد دی جنہوں نے جی آر سی کی تشکیل کی ہے اور باقی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر زور دیا کہ وہ جلد از جلد کمیٹی کی تشکیل کے عمل کو تیز کریں۔ انہوں نے کہا کہ ریڑھی پٹری والوں نے طویل عرصے سے شہری غیر رسمی معیشت میں اٹوٹ کردار ادا کیا ہے اور وزارت ملک بھر میں ریڑھی پٹری والوں کے لیے ایک معاون اور بااختیار ماحول پیدا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

IMG_7103.JPG

انڈیا ہیبی ٹیٹ سنٹر، نئی دہلی میں 04 جنوری 2024 کو ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) کی طرف سے ‘شکایات کے ازالے کی کمیٹی (جی آر سی)’ پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس سیمینار کا مقصد مضبوط جی آر سیز کی اہمیت پر تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو حساس بنانا تھا۔جی آر سی ممبران سمیت کلیدی اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کیا گیا تاکہ ریڑھی پٹری والوں سے متعلق ایکٹ 2014 کے اندر قانونی دفعات کے بارے میں ان کی سمجھ کو بہتر بنایا جاسکے۔ سیمینار میں مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور ریاستی حکومتوں کے عہدیداروں، سول سوسائٹی کی تنظیموں کے پارٹنر، جی آر سی کے اراکین اور دیگر ماہرین نے شرکت کی۔ اس تقریب نے ریاستی عہدیداروں اور جی آر سی کے ممبران کے درمیان استعداد کار میں اضافے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا، تاکہ ریڑھی پٹری والوں کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے اور ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ شرکاء کو ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے بہترین طور طریقوں کا تبادلہ کرنے کا بھی موقع ملا جنہوں نے ریڑھی پٹری والوں (ریڑھی پٹری والوں کے تحفظ اور ریڑھی پٹری والوں سے متعلق ضابطے) ایکٹ، 2014 کے تحت کامیابی کے ساتھ موثر جی آر سیز کی تشکیل کی ہے اور ان کا نظم کیا ہے۔

سیمینار کے دوران وزیر موصوف نے دو ویب سائٹس، تازہ ترین پی اے آئی ایس اے پورٹل ڈیش بورڈ اورپی ایم سواندھی مشن مانیٹرنگ پورٹل کا آغاز کیا۔ یہ پورٹلز مشن اور اسکیم کے بارے میں حقیقی وقت میں پیش رفت کی تازہ کاری فراہم کریں گے، شفافیت اور جوابدہی کو فروغ دیں گے۔

تقریب میں سنٹر فار سول سوسائٹی نے ریڑھی پٹری والوں سے متعلق ایکٹ 2014 اور جی آر سی پر ایک پریزنٹیشن پیش کیا، جس میں قانونی فریم ورک اور اس کے مضمرات پر روشنی ڈالی گئی۔ ‘‘ریڑھی پٹری والوں کے لیے شکایات کے ازالے کے طریقہ کار کو مضبوط بنانے’’ کے موضوع پر ایک پینل مباحثہ نے پینل کے شرکاء کو ریڑھی پٹری والوں کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے اور مؤثر حل تجویز کرنے میں مشغول کیا۔

چارہزار342 ٹاؤن وینڈنگ کمیٹیاں تشکیل دے کر، 13,403 وینڈنگ زون کی حد بندی کرکے، 1,350 وینڈنگ مارکیٹس کی تعمیر اور 38.06 لاکھ وینڈنگ کے سرٹیفکیٹ جاری کرکے، یہ ایکٹ دکانداروں کو من مانی بے دخلی سے بچاتا ہے، معاشی استحکام کو فروغ دیتا ہے اور باوقار جگہ بنانے میں اپنا حصہ ڈالتا ہے۔

پی ایم سواندھی کے بارے میں:

وزارت نے یکم جون 2020 کو پی ایم سواندھی اسکیم کا آغاز کیا، تاکہ ریڑھی پٹری والوں کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے اور کووڈ-19 وبائی مرض سے بری طرح متاثر ہوئے کاروبار کو دوبارہ شروع کرنے میں ان کی مدد کی جا سکے۔ 57.83 لاکھ سے زیادہ ریڑھی پٹری والوں کو پہلی مدت کا قرض، 16.23 لاکھ سے زیادہ ریڑھی پٹری والوں کو دوسری مدت کا قرض اور 2.16 لاکھ ریڑھی پٹری والوں کو تیسری مدت کا قرض فراہم کیا گیا ہے۔ یہ سب کچھ 43 ماہ کے اندر حاصل کیا گیا ہے جس کے دوران ملک نے وبائی مرض کی تین لہریں دیکھیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

(U: 3282)



(Release ID: 1993345) Visitor Counter : 73