سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
جہاں ہندوستان بائیو ٹیکنالوجی میں عالمی رہنما کے طور پر ابھر رہا ہے، وہیں شمالی ہندوستان کے پہلے بائیوٹیک انڈسٹریل پارک کے ساتھ کٹھوعہ شمالی ہندوستان کے اسٹارٹ اپ کلیدی مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے:ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
04 JAN 2024 6:48PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ نیز وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ جہاں ہندوستان بائیو ٹیکنالوجی میں عالمی رہنما کے طور پر ابھر رہا ہے، وہیں شمالی ہندوستان کے پہلے بائیوٹیک انڈسٹریل پارک کے ساتھ کٹھوعہ شمالی ہندوستان کے اسٹارٹ اپ کے کلیدی مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے۔
آج بائیوٹیک پارک، کٹھوعہ میں ‘‘شمالی ہندوستان میں ابھرتے ہوئے اسٹارٹ رجحانات’’ کے موضوع پر بائیوٹیک اسٹارٹ اپ ایکسپو کے افتتاح کے موقع پر اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں بائیوٹیک ایکو سسٹم تیزی سے ابھر رہا ہے، جس میں انکیوبیٹرز ڈیپارٹمنٹ آف بائیوٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی) اور بائیو ٹیکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنس کونسل (بی آئی آر اے سی) کے ذریعے 6500 سے زیادہ اسٹارٹ اپس اور 75 بائیو ٹیک قائم کئے گئے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ ہندوستان کی بائیو اکانومی میں 29 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس نے 100 بلین ڈالر کے اہم سنگ میل کو عبور کیا۔ بائیو اکانومی 2022 میں متاثر کن 137.2 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے مزید کہا کہ ہر ماہ ہندوستان کی بائیو اکانومی نے قومی جی ڈی پی میں 11.4 بلین ڈالر کا تعاون کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بائیو ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہندوستان کی اجتماعی کوششیں اور ترقی اس میدان میں ایک عالمی کھلاڑی کے طور پر ملک کی صلاحیت کو اجاگر کرتی ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ اختراعی ماحولیاتی نظام فروغ پا رہا ہے اور ہندوستان دنیا بھر میں بائیو ٹکنالوجی کے 10 سرفہرست ممالک میں سے ایک بننے کی خواہش رکھتا ہے۔ بائیوٹیک اسٹارٹ اپ کا عروج ملک کی مستقبل کی معیشت کے لیے اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان سٹارٹ اپس نے قابل ذکر ترقی کا تجربہ کیا ہے، جو کہ 2014 میں صرف 50 سے بڑھ کر 2022 میں 6,756 تک پہنچ گئی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جیسے جیسے ہندوستان آگے بڑھ رہا ہے، یہ ضروری ہے کہ اب ہم اختراعات اور کاروباری اداروں کی پائیداری اور رفتار پر توجہ مرکوز کریں اور ایک فعال ماحولیاتی نظام فراہم کرنا جاری رکھیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہم قومی اور عالمی اثرات مرتب کر سکیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ‘‘اسٹارٹ اپ اور کمپنیاں اب معاشرے کی بہتری کے لیے ان کی کوششوں کی وجہ سے پہچانی جا رہی ہیں۔ ہم نے صلاحیت کے پول کو پروان چڑھانے اور اسٹارٹ اپس کو بنیاد، کامیابی اور ترقی کے مواقع فراہم کرنے میں ایک طویل سفر طے کیا ہے۔’’
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ‘‘جموں میں ابھرتے ہوئے بائیوٹیک ماحولیاتی نظام کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر میں اختراعی ماحولی نظام کی پرورش کے لیے تعاون کیا گیا ہے۔ کٹھوعہ کا یہ بائیوٹیک پارک ایک بائیوٹیک اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے ظہور کی اسکرپٹ تحریر کر رہا ہے۔ اس نے صنعت اور تعلیمی برادری کے تعاون کے لیے ایک اچھا پلیٹ فارم قائم کیا ہے۔’’
مرکزی وزیر نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اگلے 25 برس میں ‘‘امرت کال’’ کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے تمام پیشے کے درمیان وسیع تر ہم آہنگی پیدا کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے 25 سال ملک کے لئے بہت اہم ہیں اور جب ہندوستان 2047 میں اپنی آزادی کے 100 سال کا جشن منائے گا، تو کٹھوعہ کے نوجوان ہندوستان کو ‘وشو گرو’ بنانے میں عظیم تعاون کرنے والوں میں شامل ہوں گے۔
ایکسپو میں 200 سے زائد مندوبین اور 25 بائیوٹیک اسٹارٹ اپس نے شرکت کی جنہوں نے بائیو ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں اپنی اختراعات کی نمائش کی۔ حصہ لینے والے سٹارٹ اپ مقامی مسائل کو حل کرنے میں مصروف تھے جس میں مقامی وسائل مثلاً ادویاتی پودے، خوشبودار اور ضروری تیل پیدا کرنے والے پودے علاج کی ترقی کے لیے استعمال کیے گئے تھے۔
اسٹارٹ اپ ایکسپو میں خواتین کاروباریوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی شرکت بھی دیکھی گئی جنہوں نے اپنی مصنوعات اور ٹیکنالوجیز کی نمائش کی۔ کم از کم خواتین کی قیادت والے 5 اسٹارٹ اپس ایکسپو میں موجود تھے۔
اس ایک روزہ تقریب میں صنعت، اکیڈمی، سائنسدانوں، کاروباری افراد اور مقامی عوامی نمائندوں کے ساتھ بند کمرے میں بات چیت بھی ہوئی۔
ڈی بی ٹی، بی آئی آر اے سی، خود مختار اداروں اور سائنسی برادری کے نمائندے بھی اس تقریب میں موجود تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔م ع۔ع ن
(U: 3281)
(Release ID: 1993334)