پنچایتی راج کی وزارت
سکریٹری جناب وویک بھاردواج نے پنچایتی راج اداروں میں شمسی توانائی کی اختیارکاری کے موضوع پر تبادلہ خیال کی غرض سے بلائی گئی میٹنگ کی صدارت کی
پنچایتی راج اداروں میں شمسی توانائی کی اختیار کاری میں اضافے کے سلسلے میں سرکرہ شمسی توانائی کمپنیوں کے ساتھ میٹنگ
Posted On:
04 JAN 2024 7:01PM by PIB Delhi
پنچایتی راج کی وزارت کے سکریٹری جناب وویک بھاردواج نے پنچایتی راج اداروں (پی آر آئیز) میں شمسی توانائی کی اختیارکاری کے موضوع پر تبادلہ خیال کے لیے منعقدہ ایک میٹنگ کی صدارت کی۔ اس میٹنگ کے دوران اہم پہلوؤں پر بات چیت کی گئی۔ تبادلہ خیال کے تحت زمینی سطح پر شمسی پہل قدمیوں کے لیے ہمہ گیر کاروباری ماڈلوں کی ترقی اور شمسی توانائی کی اختیار کاری کے عمل کو سہل بنانے کی غرض سے پنچایتوں کے اندر مطالبات میں اضافہ کے لیے حکمت عملیاں، جیسے موضوعات پر احاطہ کیا گیا۔
میٹنگ کے دوران، جناب وویک بھاردواج نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پنچایتوں میں شمسی توانائی کے نفاذ کے لیے ایک مرتکز کوشش ضروری ہوگی اور اسے تمام تر متعلقہ فریقوں کی سرگرم شراکت داری کے ذریعہ ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ پنچایتیں جو تھیم 5 ’صاف ستھرے اور سرسبز گاؤں‘ کے تحت موضوعاتی منصوبے وضع کر رہی ہیں ، انہیں تجارتی بنیاد پر شمسی نظاموں کی تنصیب کے لیے ترجیح دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فی الحال پانچ ریاستیں ایسی ہیں جہاں بڑی تعداد میں پنچایتیں موجود ہیں اور جنہوں نے ’’صاف ستھرے اور سرسبز‘‘ پہل قدمی کے لیے سنکلپ لیا ہے، اور اسی لحاظ سے کوششیں شروع کی جا سکتی ہیں۔
سی او پی 26 سربراہ ملاقات میں وزیر اعظم کی عہد بندگی اور قابل احیاء توانائی میں بھارت کی غیر معمولی قوت کے اعتراف کے پس منظر میں، پنچایتی راج کی وزارت ’گرام اُورجا سواراج‘ کے خواب کو عملی جامہ پہنانے کے لیے خاطر خواہ اقدامات کر رہی ہے۔اس اہم پہل قدمی کا مقصد پی آر آئیز میں قابل احیاء توانائی کی اختیار کاری کو فروغ دے کر ہمہ گیر اور صاف ستھری توانائی کے قومی ایجنڈے کے لیے تعاون دینا ہے۔
شرکاء میں نئی و قابل احیاء توانائی، سولر اینرجی کارپوریشن آف انڈیا، اور بھارتی قابل احیاء توانائی ترقیاتی ایجنسی کے نمائندے شامل تھے۔ بھارتی قومی شمسی توانائی فیڈریشن (این ایس ای ایف آئی)، جو کہ ایک سرکردہ شمسی صنعتی انجمن ہے، نے فعال طور پر اس میٹنگ میں شرکت کی، اس کے علاوہ ٹاٹا پاور، سن ماسٹر، ایکسز اینرجی، آئی بی سولر، اہاسولر، اور ایروکمپیکٹ، جیسی کمپنیوں کے نمائندوں نے مکالمے میں حصہ لیا۔
این ایس ای ایف آئی کے جنرل سکریٹری، دیپک گپتا نے وزارت کی اس پہل قدمی کا خیرمقدم کیا اور ملک بھر کی منتخبہ پنچایتوں میں مختلف کاروباری ماڈلوں کے لیے کیس اسٹڈی کے طو پر پائلٹ پروجیکٹوں کو ترقی دینے کی تجویز پیش کی۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:3263
(Release ID: 1993228)
Visitor Counter : 107