پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

اوپن ایکریج لائسنسنگ پالیسی سے متعلق بولی کے دور –  IX کا آغاز


خصوصی سی بی ایم بولی کے دور– 2022 کے تحت 3 کول بیڈ میتھین بلاکس کے لیے معاہدوں پر دستخط کیے گئے

او اے ایل پی کی بولی کے دور – VIII کے تحت دیے گئے 10 بلاکس کے لیے بھی معاہدوں پر دستخط کیے گئے

Posted On: 03 JAN 2024 6:06PM by PIB Delhi

پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت (ایم او پی این جی) نے آج اوپن ایکریج لائسنسنگ پالیسی (او اے ایل پی) کی بولی کے دور – VIII کے تحت دیے گئے 10 بلاکس اور خصوصی سی بی ایم بولی کے دور –ایس سی بی ایم  2022 کے تحت دیے گئے 3 کول بیڈ میتھین (سی بی ایم) بلاکس کے معاہدوں پر دستخط کیے۔ پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور مکان اور شہری امور کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔ سکریٹری، پٹرولیم اور قدرتی گیس، جناب پنکج جین، اور ڈائرکٹر جنرل، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ہائیڈرو کاربن، ڈاکٹر پلوی جین گوول نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔

تقریب میں او اے ایل پی –IX کی بولی کا دور بھی شروع کیا گیا۔ بولی کے اس دور میں، 28 بلاکس، جن کا رقبہ تقریباً 136596 مربع کلومیٹر ہے، کی بھی بولی لگائی جائے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0014K7W.jpg

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، جناب پوری نے کہا کہ او اے ایل پی –VIII اور ایس سی بی ایم – 2022 کے لیے آج کی دستخطی تقریب اور او اے ایل پی –IX کی بولی کے دور کا آغاز ہندوستان کی توانائی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ انھوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ ماضی قریب میں ای اینڈ پی آپریشنز کے لیے ایک ملین مربع کلومیٹر سے زیادہ کا وسیع آف شور رقبہ دستیاب کرایا گیا ہے، جو پہلے ’نو گو‘ علاقے کہلاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہندوستانی تلچھٹ طاس کا صرف 10 فیصد علاقہ فعال تلاش کے تحت ہے، تاہم حکومت کے اقدامات سے مزید علاقے تلاش کے دائرے میں آئیں گے اور یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ آئندہ او اے ایل پی –IX اور X کی بولی کے ادوار کے تحت بلاکس دینے کے بعد، تقریباً 560000 مربع کلومیٹر رقبہ (16 فیصد) سال 2024 کے آخر تک تلاش کے دائرے میں آجائے گا۔

سکریٹری، ایم او پی این جی، جناب پنکج جین نے او اے ایل پی کے تحت بلاکس دینے اور او اے ایل پی  – IX کی بولی کے دور کے آغاز کے لیے معاہدوں پر دستخط کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ بولی کے راؤنڈ IX کا سائز بہت بڑا ہونے کی امید ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، ڈی جی، ڈی جی ایچ، ڈاکٹر پلوی جین گوول نے کہا کہ او اے ایل پی IX  کی بولی کا دور ایک خاص اہمیت کا حامل ہے کیونکہ پیشکش کے لیے موجود بہت سے آف شور بلاکس ہائیڈرو کاربن سے بھرپور طاس والے علاقوں میں ہیں جو پہلے مختلف ایجنسیوں کی طرف سے عائد پابندیوں کی وجہ سے ای اینڈ پی سرگرمیوں کی حد سے باہر تھے۔

او اے ایل پی VIII کی بولی کے دور  کے تحت، بولی کے لیے کل 10 بلاکس پیش کیے گئے تھے جن کا رقبہ 34364 مربع کلومیٹر تھا، جو 9 تلچھٹ طاس میں پھیلا ہوا ہے اور اس میں 2 آن لینڈ بلاکس (دونوں کیٹیگری-I طاس میں)، 4 شیلو واٹر بلاکس (کیٹیگری-I میں 1 اور زمرہ II/III طاس میں 3)، 2 گہرے پانی کے بلاکس (II/III طاس دونوں زمرہ میں) اور 2 الٹرا ڈیپ واٹر بلاکس (1 زمرہ-I میں اور 1 زمرہ-II طاس میں)۔ تمام 10 بلاکس کے لیے کل 13 بولیاں موصول ہوئیں۔ یہ 10 بلاکس 4 کمپنیوں کو دیے گئے۔ کمٹڈ ایکسپلوریشن ورک پروگرام کے لیے ایوارڈ شدہ بلاکس میں تخمینی سرمایہ کاری تقریباً 233 ملین امریکی ڈالر ہے۔

خصوصی سی بی ایم راؤنڈ-2022 کے تحت، بولی کے لیے کل 16 سی بی ایم بلاکس پیش کیے گئے جو کہ 7 ریاستوں میں پھیلے ہوئے ہیں جن کا رقبہ 5817 مربع کلومیٹر ہے۔ 717 مربع کلومیٹر کے رقبے والے 3 بلاکس کے لیے کل 6 بولیاں موصول ہوئیں۔ یہ 3 بلاک 2 کمپنیوں کو دیے گئے۔ کمٹڈ ایکسپلوریشن ورک پروگرام کے لیے ایوارڈ شدہ بلاکس میں تخمینی سرمایہ کاری 7.4  ملین امریکی ڈالر ہے۔

ای اینڈ پی سیکٹر میں ایک بڑی اصلاحات کے طور پر، ہائیڈرو کاربن ایکسپلوریشن اینڈ لائسنسنگ پالیسی (ایچ ای ایل پی) کو مارچ 2016 میں منظور کیا گیا تھا۔ تیل اور گیس کی درآمدی انحصار میں کمی اور ای اینڈ پی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے اپنے عزم کے تسلسل میں، حکومت نے ’آمدنی‘ سے ’پیداوار‘ کو زیادہ سے زیادہ کرنے پر توجہ مرکوز  کرتے ہوئے فروری 2019 میں اور دوبارہ مئی 2023 میں اپ اسٹریم سیکٹر میں مزید پالیسی اصلاحات کے بارے میں نوٹیفائی کیا۔ زیادہ شفافیت اور ہموار طریقہ کار پر بھی مسلسل توجہ دی جارہی ہے۔

پہلے سات او اے ایل پی کی بولی کے ادوار کے نتیجے میں 134 بلاکس معروف ای اینڈ پی کمپنیوں کو دیے گئے، جن کا رقبہ تقریباً 207691 مربع کلومیٹر تھا۔ اب، دورڈ– VIII کے تحت مزید 10 بلاکس کی منظوری کے ساتھ، ایچ ای ایل پی نظام کے تحت 242055 مربع کلومیٹر کے رقبے پر مشتمل کل 144 ایکسپلورٹری بلاکس تقسیم کیے گئے ہیں۔

سرمایہ کاروں کو ہندوستانی تلچھٹ کے طاسوں کے اچھے معیار کے اعداد و شمار کو دستیاب کرانے کے لیے حکومت کی طرف سے کئی اقدامات کیے گئے ہیں، جیسے ساحلی علاقوں میں نیشنل سیسمک پروگرام (این ایس پی)، آف شور علاقوں میں ای ای زیڈ سروے، انڈمان طاس کا افتتاح، این ڈی آر کی اپ گریڈیشن وغیرہ۔ دیگر اقدامات جن کی منصوبہ بندی کی گئی ہے وہ ہیں مشن انویشن پروجیکٹ (این ایس پی کا حصہ II)، کانٹی نینٹل شیلف سروے، اسٹریٹگرافک ویلز کی کھدائی اور ہائیڈرو کاربن ریسورس ری اسیسمنٹ اسٹڈی۔ ہیوسٹن یونیورسٹی کے کیمپس میں غیر ملکی کمپنیوں کے ڈیٹا دیکھنے میں آسانی کے لیے ایک ڈیٹا سینٹر کھولا گیا ہے۔ کئی بین الاقوامی تیل کمپنیوں (آئی او سی) (ایگژون موبل، شیل، ٹوٹل انرجیز، ای این آئی، شیورون، پاسکو، جیپیکس، مرفی آئل، ای او جی وغیرہ) نے اس ڈیٹا روم/پریزنٹیشنز کا دورہ کیا ہے اور ہندوستانی طاسوں میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

ممتاز عالمی مقامات اور بین الاقوامی کانفرنسوں میں سرمایہ کاروں کے اجلاس کے انعقاد کے ذریعے سرمایہ کاروں کے آؤٹ ریچ پروگرام کو بھی پر زور انداز میں اٹھایا گیا ہے۔ کئی آئی او سی نے این ڈی آر کا دورہ کیا ہے اور تجزیہ کے لیے بڑی مقدار میں ای اینڈ پی ڈیٹا خریدا ہے۔

انڈین ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی) سیکٹر میں ’کاروبار کرنے میں آسانی‘ کو بہتر بنانے کی سمت حکومت کی طرف سے اہم قدم اٹھائے گئے ہیں۔ تمام منظوری اور کلیئرنس تیز تر منظوری کے لیے آن لائن سسٹم کے ذریعے ہوتی ہے۔ مختلف معاہدوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے تنازعات کے حل کا طریقہ کار ممتاز بیرونی ماہرین کی ایک کمیٹی کے ذریعے قائم کیا گیا ہے جس نے ثالثی کے ذریعے بہت سے پرانے تنازعات کو حل کیا ہے۔

او اے ایل پی –VIII اور سی بی ایم ایس –2022 کے تحت دیے گئے بلاکس کی تفصیلات ڈی جی ایچ ویب سائٹ پر دستیاب ہیں: [dghindia.gov.in]

اوپن ایکریج لائسنسنگ پالیسی (او اے ایل پی) کی بولی کے دور –IX کا آغاز

 

  • ای این پی سرگرمیوں کی پر زور رفتار کو جاری رکھتے ہوئے اور مقررہ ٹائم لائنز کی پابندی کرتے ہوئے، حکومت نے اب 3 جنوری 2024 کو بین الاقوامی مسابقتی بولی کے لیے او اے ایل پی کی بولی کا دور – IX شروع کیا ہے۔ 36596 مربع کلومیٹر والے رقبہ پر بولی لگانے کی پیشکش ہے۔ ان میں سے 23 بلاکس اپریل 2022 سے مارچ 2023 کے دوران کمپنیوں سے حاصل کردہ دلچسپیوں کے اظہار (ای او آئی) پر مبنی ہیں اور 5 بلاکس ڈی جی ایچ کی طرف سے تیار کیے گئے ہیں۔
  • موجودہ بولی کے دور کے تحت 28 بلاکس 8 تلچھٹ طاس میں پھیلے ہوئے ہیں اور ان میں 9 آن لینڈ بلاکس، 8 اتھلے پانی کے بلاکس اور 11 انتہائی گہرے پانی کے بلاکس شامل ہیں۔
  • نوٹس برائے پیشکش (این آی او) کے اجراء کے ساتھ، بولی لگانے والے نیشنل ڈیٹا ریپوزٹری (این ڈی آر) میں دستیاب ڈیٹا کا مطالعہ کر سکتے ہیں اور بولی لگانے کے لیے بلاکس کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ بولی لگانے والے اپنی بولیاں 3 جنوری 2024 کو 12:00 بجے شروع ہونے والے آن لائن ای-بولی پورٹل کے ذریعے جمع کروا سکیں گے اور بولیاں 29 فروری 2024 کو 1200 بجے تک جمع کرائی جا سکتی ہیں۔

 

او اے ایل پی –IX کے تحت پیش کردہ بلاکس کی تفصیلات ڈی جیایچ ویب سائٹ پر دستیاب ہیں: [dghindia.gov.in]

*****

ش ح – ق ت

U: 3226

 



(Release ID: 1992900) Visitor Counter : 80


Read this release in: English , Hindi , Telugu