سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
نائب صدر جمہوریہ میگا نارتھ انڈیا اسٹارٹ اپ ایکسپو کا افتتاح کریں گے
وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ 2014 میں 350 سے زیادہ کے مقابلے میں آج ہندوستان میں اسٹارٹ اپس کی تعداد 1.30 لاکھ سے زیادہ ہے اور یونیکورنز کی تعداد 100 سے زیادہ ہے، جب کہ ہندوستان اپنے اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام میں دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے
حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سب کچھ کر رہی ہے کہ اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم پائیدار ہو: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
03 JAN 2024 5:31PM by PIB Delhi
ہندوستان کے نائب صدر، جناب جگدیپ دھنکھڑ کل ‘‘شمالی ہندوستان میں ابھرتے ہوئے اسٹارٹ اپ رجحانات’’ کی تھیم کے تحت ایک میگا اسٹارٹ اپ ایکسپو کا ،جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور پنجاب کے ساتھ سرحدی شہر کٹھوعہ میں کل سائنس وٹیکنولوجی کے مرکز وزیرمملکت (آزادانہ چارج )، وزیراعظم کے دفتر، عملہ ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیرمملکت اور سی ایس آئی آرکے نائب صدر ڈاکٹر جتیندرسنگھ کی مبارک موجودگی میں، افتتاح کریں گے ۔
یہاں دہلی میں نیشنل میڈیا سینٹر میں ایک پریس کانفرنس میں اس کا انکشاف کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ملک میں اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کو پائیدار بنانے کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ 2014 میں 350 سے زیادہ کے بعد آج ہندوستان میں اسٹارٹ اپس کی تعداد 1.30 لاکھ سے زیادہ ہے اور ایک یونیکورنز کی تعداد 100 سے زیادہ ہے، جب کہ ہندوستان اپنے اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام میں دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار اسٹارٹ اپس کو یقینی بنانے کے لیے تمام متعلقہ فریقوں کی مساوی شرکت اور ابتدائی صنعت کا ربط ضروری ہے۔ انہوں نے میڈیا برادری سے اپیل کی کہ وہ ملک میں اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کو فعال کرنے کے بارے میں بیداری پھیلانے میں مدد کریں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کل طے شدہ کٹھوعہ میگا ایکسپو نہ صرف شمالی ہندوستان میں اسٹارٹ اپس کو فروغ دے گا بلکہ جہاں تک اسٹارٹ اپ کلچر کا تعلق ہے بی ٹاؤنز کی رابطہ کاری کو بھی فروغ دے گا۔
چندریان 3، آدتیہ مشن اور حال ہی میں لانچ کیے گئے ایکسپوسیٹ سمیت اسرو کی مسلسل کامیابیوں کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ اگرچہ ملک میں ٹیلنٹ کی کبھی کمی نہیں تھی، لیکن وزیر اعظم مودی کی قیادت میں پچھلے 10 سالوں میں سازگار ماحول پیدا کیا گیاہے۔
میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن اور نگرانی کے نظام نے طریقہ کار میں تاخیر کو کم کیا ہے اور اسٹارٹ اپس کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کیا ہے۔ وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ حکومت اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کے لیے متعدد سطحوں پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی اسکیموں سے استفادہ کرتے ہوئے اسٹارٹ اپ بڑے پیمانے پر انٹرپرینیورشپ بن سکتے ہیں۔
‘‘شمالی ہندوستان میں ابھرتے ہوئے اسٹارٹ اپ رجحانات ’’ کے تھیم کے تحت اسٹارٹ اپ ایکسپو بائیو ٹیکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنس کونسل (بی آئی آراے سی )، ڈی بی ٹی ، حکومت ہند اور سی ایس آئی آر-انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انٹیگریٹیو میڈیسن (سی ایس آئی آر-آئی آئی آئی ایم )، جموں کے ذریعے مشترکہ طور پر منعقد کیا جا رہا ہے۔ شمالی ہندوستان سے ، یعنی جموں و کشمیر، ہماچل پردیش، پنجاب اور دہلی سے کل 25 اسٹارٹ اپ اپنی اختراعات اور مصنوعات کی نمائش کریں گے۔
اس تقریب کا اہتمام ایک خاص مقصد کے ساتھ کیا گیا ہے تاکہ ابھرتے ہوئے کاروباری افراد اور تجربہ کار سرپرست کے لیے جدت، تعاون اور ترقی کو فروغ دینے کی غرض سے ایک نقطہ اتصال پیداکیاجاسکے ۔ یہ تقریب حدود کو آگے بڑھانے، تبدیلی کو قبول کرنے، حل پیدا کرنے اور نئے مواقع پیدا کرنے کے جذبے کو سمیٹتی ہے جو حقیقی دنیا کے چیلنجوں سے نمٹتے ہیں اور مختلف شعبوں میں 25 منتخب ا سٹارٹ اپ کے ذریعے مختلف اختراعات کا مشاہدہ کریں گے، جن میں زراعت، صنعتی بائیو ٹیکنالوجی، طبی اور تشخیصی آلات ، فوڈ ٹیکنولوجی، نیوٹراسیوٹیکل،اروما اور اسپیس ، وغیرہ شامل ہیں۔ ایکسپو کے دوران، اسٹارٹ اپس اپنی مصنوعات، پروٹو ٹائپس اور خدمات کی نمائش کریں گے، جو حاضرین کو جدید ٹیکنالوجیز کے عملی تجربات فراہم کریں گے۔ یہ ایونٹ نیٹ ورکنگ کے لیے کافی وقت بھی پیش کرے گا، جس سے شرکاء کو ممکنہ شریک بانی، سرمایہ کاروں، سرپرستوں، تعاون کاروں اور صنعت کے لوگوں سے رابطہ قائم کرنے کا موقع ملے گا۔
یہ تقریب مقامی نوجوانوں، کالج اور اسکول کے طلباء، ابھرتے ہوئے کاروباری افراد، نوجوان کسانوں اور جموں خطہ کی خواتین کے لیے بھی قابل قدر ثابت ہو گی تاکہ وہ سرکاری سٹارٹ اپ اسکیموں، فنڈنگ کے مواقع اور نوجوانوں کو مضبوط کرنے کے لیے بنائے گئے مختلف اقدامات سے واقف ہوں۔اس سے نوجوانوں کو اسٹارٹ اپ کے طور پر اپنا کیریئر شروع کرنے کی ترغیب ملے گی اور ملک کو خود کفیل بننے میں سہولت ملے گی۔
افتتاح کے بعد نائب صدر جمہوریہ تاجروں، ماہرین تعلیم، ٹیکنو کریٹس اور سول سوسائٹی کے اراکین کے ممتاز اجتماع سے بھی بات چیت کریں گے، جن میں علاقے کے پنچایتی راج اداروں (پی آرآیئز ) کے نمائندے بھی شامل ہیں۔
ڈاکٹر این کلیسیلوی، سکریٹری، ڈی ایس آئی آر اور ڈی جی، سی ایس آئی آر، جناب چیتنیا مورتی، جوائنٹ سکریٹری، محکمہ بائیو ٹیکنالوجی اور ڈاکٹر جتیندر کمار، ایم ڈی بی آئی آر اے سی نے بھی پریس میٹنگ میں بات کی۔
*********
(ش ح۔ا ک ۔ع آ)
U-3217
(Release ID: 1992870)
Visitor Counter : 622